• 2 مئی, 2024

اللہ تعالیٰ کی رحمت ہر چیز پر حاوی ہے

اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میری رحمت ہر چیز پر حاوی ہے۔ رحمت کا مطلب ہے نرم ہونا، مہربان ہونا، رحم کا ابھرنا۔ یعنی اللہ تعالیٰ کا بندوں سے نرمی اور صَرفِ نظر کا سلوک ہے جس کی کوئی انتہا نہیں۔ اللہ تعالیٰ کا اپنے بندوں پر مہربانی کا سلوک ہے جس کی کوئی انتہا نہیں۔ اللہ تعالیٰ کا رحم کا جذبہ اور یہ سلوک اتنا بڑھا ہوا ہے کہ جو ہر چیز پر حاوی ہے۔ اس کی رحمت میں رحمانیت اور رحیمیت شامل ہیں۔ یہ اس کی رحمانیت ہے کہ بن مانگے بھی بیشمار چیزیں دنیا میں انسان کے لئے پیدا کی ہیں اور رحیمیت کا پھر وہ اللہ تعالیٰ کے حق ادا کرنے والوں اس کے احکام پر عمل کرنے والوں اس کے آگے جھک کر مانگنے والوں پر اظہار کرتا ہے۔ تو یہاں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ بندوں کو عذاب دینا میری غرض نہیں ہے۔ بعضوں کو بڑی غلط فہمی ہوتی ہے کہ انسان کو اگر عذاب دینا ہے، سزا دینی ہے تو پیدا کیوں کیا گیا۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میری غرض یہ نہیں ہے۔ ہاں وہ لوگ میرے عذاب اور سزا کے مورد بنتے ہیں جو اپنے غلط عملوں کی انتہا کو پہنچے ہوئے ہیں۔ لیکن میرا یہ عذاب بھی عارضی چیز ہے اور اصلاح اور احساس کے لئے ہے۔ حتٰی کہ ایک وقت آئے گا کہ دوزخ والے بھی میری وسیع رحمت سے حصہ لیں گے اور ان کا عذاب بھی ختم ہو جائے گا۔ دوزخ کی سزا بھی ان کے غلط عملوں کی وجہ سے ملے گی اور پھر وہ ایک اصلاح کا ذریعہ بن جائے گی۔ تو اگر دیکھا جائے تو یہ سزا بھی اصلاح ہے۔ یہ سزا کا دور جو ہے یہ بھی ایک لحاظ سے رحمت ہے۔

(خطبہ جمعہ 8؍جون 2018ء بحوالہ الاسلام ویب سائٹ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 15 نومبر 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالی