• 3 مئی, 2024

آج کی دعا

اللّٰهُمَّ إِنَّا نَسْتَعِيْنُكَ وَنَسْتَغْفِرُكَ، وَنُؤْمِنُ بِكَ وَنَتَوَكَّلُ عَلَيْكَ وَنُثْنِي عَلَيْكَ الْخَيْرَ وَنَشْكُرُكَ وَلَا نَكْفُرُكَ ، وَنَخْلَعُ وَنَتْرُكُ مَنْ يَفْجُرُكَ، اللّٰهُمَّ إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَلَكَ نُصَلِّيْ وَنَسْجُدُ وَإِلَيْكَ نَسْعَى وَنَحْفِدُ، وَ نَرْجُوْ رَحْمَتَكَ وَنَخْشَي عَذَابَكَ، إِنَّ عَذَابَكَ بِالْكُفَّارِ مُلْحِقٌ

(تحفۃ الفقہاء باب الصلٰوۃ الوتر، الدعاء للطبراني، مراسیل ابو داؤد)

ترجمہ: اے اللہ ہم تجھ سے ہی مدد مانگتے ہیں،اور تجھ سے ہی بخشش طلب کرتے ہیں، اور تجھ پر ہی ایمان لاتے ہیں اور تجھ پر ہی توکل کرتے ہیں، اور تیری ہی تعریف کرتے ہیں اور تیرا شکر ادا کرتے ہیں اور تیری ناشکری نہیں کرتے۔ اور ہم اسے جو تیری نافرمانی کرے الگ کرتے ہیں اور چھوڑتے ہیں۔ اے اللہ! ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں، اور تیرے لئے ہی نماز پڑھتے اور سجدہ کرتے ہیں۔ اور تیری طرف ہی دوڑتے اور خدمت کے لیے حاضر ہوتے ہیں۔اور تیری رحمت کے امیدوار ہیں اور تیرے عذاب سے ڈرتے ہیں، یقینًا تیرا عذاب کافروں کو پہنچنے والا ہے۔

یہ دعائے قنوت ہے۔ نماز عشاء میں پڑھے جانے والی واجب رکعات میں وترپڑھے جاتے ہیں جو کہ تین رکعات ہوتے ہیں۔ تیسری رکعت میں رکوع کے بعد کھڑے ہوکر یہ دعا پڑھنا مسنون ہے۔

حضرت مسیح موعود علیہ السلام اس دعا کے متعلق فرماتے ہیں :۔
’’بڑی عجیب اور توحید کی بھری ہوئی دعا ہے ایسے الفاظ توحید کے سوائے اس سید المرسلین سید الموٴحدین صلی اللہ علیہ وسلم کے دوسرے سے ادا نہیں ہوسکتے ہیں اور یہ خاص الٰہی تعلیم ہے ان پاک الفاظ کے بھی قربان اور اس منہ کے بھی قربان جس منہ سے یہ الفاظ نکلے۔‘‘

(تذکرة المہدی صفحہ116)

􀜇)م س رلہ􀜇: یمرم حمرٰن􀜇(

(مرسلہ: مریم رحمٰن)

پچھلا پڑھیں

حجر اسود کی فضیلت

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 16 دسمبر 2020