مضمون نگاروں سے ایک ضروری درخواست کی جا چکی ہے کہ اپنے مضامین اور تحریروں کو اردو میں کمپوز کرتے وقت بلا وجہ اعراب نہ لگائیں ۔جس سے ایک تو الفاظ کی ہیت اور شکل بدل جاتی ہے اور دوم ایک قاری کی آنکھوں کو بوجھل بھی محسوس ہوتا ہے جیسے
خُود، بخُود، قُرآن، وجُود، باوجُود، حقُوق، دُنیا، ملفُوظات، تُمہارا، المُصلح، خُوبصورت، تُم، چُکا، نمُونہ، سکُون، اَیَّدہُ اللہ تعالیٰ اور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہ وَسَلَّمْ ۔ وغیرہ
اور بعض دوست شّد ( ّ )کا استعمال کثرت سے کرتے ہیں ۔جیسے حیثیّت ،نبّوت، وغیرہ
یہ الفاظ بغیر اعراب اور تشدید کے درست پڑھے جاتے ہیں ۔بلکہ آپ کے اعراب لگانے سے الفاظ نہ صرف ہیوی ہوجاتے ہیں بلکہ تشدید میں شّد اصل لفظ سے سرک کر دوسرے پر چلی جاتی ہے جیسے نبّوت۔
- قرآنی آیات کا حوالہ آیات کے ساتھ دیں نہ کہ ترجمہ کے ساتھ اور ترجمہ کے ساتھ Commas نہ لگایا کریں۔
- اور سن کےساتھ نہ لگائیں بلکہ 2021ء کے ساتھ (ء) ضرور لگائیں۔
- اور اپنا مضمون یا نظم آفیشل میل پر ہی بھجوائیں جو یہ ہے۔
info@alfazlonline.org
دوسری میلز استعمال نہ کریں۔ اخبار، روزنامہ ہونے کی وجہ سے ٹریفک پہلے ہی زیادہ ہے ۔امید ہے مضمون نگار ان امور کی طرف توجہ دیں گے۔
(ایڈیٹر)