• 26 اپریل, 2024

شادی بیاہ اور نکاح کے مواقع پر مبارکباد دینے کی دُعا

اسلام نے ایک مومن کی زندگی میں پیش آنے والے مختلف زاویوں سے دعائیں سکھلائی ہیں۔ جیسے کھانا کھانے کی دُعا، کھانا ختم کرنے کی دُعا، رات سونے، صبح اٹھتے وقت کی دُعا، مسجد میں داخل ہونے اور باہر آنے کی دُعا، اذان سننے کی دُعا، بیت الخلاء میں جانے اور آنے کی دُعا وغیرہ وغیرہ

ہم ان دعاؤں کو خود بھی یاد کرتے ہیں اور اپنے بچوں کو یاد کرواتے اور موقع محل کے مطابق ان کو استعمال بھی کرتے ہیں۔ اور دہراتے بھی ہیں۔ لیکن بعض ایسی دعائیں بھی ہیں جن کا روزانہ کی دُعاؤں سے تعلق نہیں وہ موسمی یا گاہے بگاہے موقع آنے پر پڑھی جاتی ہیں ان کی طرف ہماری توجہ یا دھیان کم جاتا ہے۔ ان میں سے شادی، نکاح یا منگنی کے وقت کی دعائیں ہیں۔ ہم عمومی طور پر شادی مبارک، Happy Marriage کہہ کر یا لکھ کر دوسروں کو مبارکباد دیتے ہیں۔ جبکہ ہمارے پیارے رسول حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ نے شادی، نکاح اور منگنی کے مواقع پر بھی مبارکباد دینے کی دعا سکھلائی ہے۔ جو الفاظ کے اختلاف کے ساتھ احادیث میں ملتی ہیں۔ ہمیں بھی ایسے خوشی کے مواقع پر انہیں رواج دینا چاہیے۔ جیسے حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے مورخہ 4 دسمبر 2020ء کے خطبہ جمعہ میں حضرت علیؓ اور حضرت فاطمہؓ کی شادی کے موقع پر جو دعائیں دیں۔ ان کا تذکرہ فرمایا ہے۔آپ فرماتے ہیں:

• ’’(حضرت فاطمہؓ کا جس دن رخصتانہ ہوا) اسی دن رخصتانہ کے بعد آنحضرت ﷺ ان کے مکان پر تشریف لے گئے اور تھوڑا سا پانی منگوا کر اس پر دعا کی اور پھر وہ پانی حضرت فاطمہ (رضی اللہ عنہا) اور حضرت علی (رضی اللہ عنہ) ہر دو پریہ الفاظ فرماتے ہوئے چھڑکاکہ اَللّٰھُمَّ بَارِکْ فِیْھِمَا وَبَارِکْ عَلَیْھِمَا وَبَارِکْ لَھُمَا نَسْلَھُمَا یعنی اے میرے اللہ! تو ان دونوں کے باہمی تعلقات میں برکت دے اوران کے ان تعلقات میں برکت دے جودوسرے لوگوں کے ساتھ قائم ہوں اور ان کی نسل میں برکت دے۔‘‘

پھر اسی خطبہ میں فرمایا:
• ’’(آنحضورﷺ نے) حضرت فاطمہؓ سے کہا میرے پاس پانی لاؤ۔ وہ اٹھیں …… اور گھر میں رکھے ہوئے ایک پیالے میں پانی لائیں۔ آپؐ نے اسے لیا اور اس میں کلی کی پھر حضرت فاطمہؓ نے فرمایا کہ آگے بڑھو وہ آگے ہوئیں۔ آپؐ نے ان پر اور ان کے سر پر کچھ پانی چھڑکا اور دعا دیتے ہوئے کہا۔ اَللّٰھُمَّ اِنِّی اِعیْذُھَا بِکَ وَذُرِّیَتِھَا مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیْمِ۔ اے اللہ! اس کو اور اس کی اولاد کو شیطان مردود سے تیری پناہ میں دیتا ہوں۔ پھر آپؐ نے فرمایا دوسری طرف رخ کرو۔ جب انہوں نے دوسری طرف رخ کیا تو آپؐ نے ان کے کندھوں کے درمیان پانی چھڑکا پھر ایسا ہی حضرت علیؓ کے ساتھ کیا۔ حضرت علیؓ سے فرمایا۔ اپنے اہل کے پاس جاؤ اللہ کے نام اور برکت کے ساتھ۔ اسی طرح حضرت علیؓ سے ایک روایت یوں مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ایک برتن میں وضو کیا پھر اس پانی کو حضرت علیؓ اور حضرت فاطمہؓ پر چھڑکا اور فرمایا۔ اَللّٰھُمَّ بَارِکْ فِیْھِمَا وَبَارِکْ لَھُمَا فِیْ شِمْلِھِمَا۔ اے اللہ! ان دونوں میں برکت رکھ دے اور ان دونوں کے جمع ہونے میں برکت رکھ دے۔‘‘

(خطبہ جمعہ 4 دسمبر 2020ء)

ان کے علاوہ درج ذیل مزید دعائیں بھی ملتی ہیں ۔ جن میں یہ عام ہے جو حضرت ابوہریرہؓ سے مروی ہے کہ آنحضورﷺ بالعموم ان الفاظ میں دُعا دیا کرتے تھے بَارَکَ اللّٰہُ لَکَ وَبَارَکَ عَلَیْکَ وَجَمَعَ بَیْنَکُمَا فِیْ الخَیْرٍ اللہ تعالیٰ تمہارے لئے اس نکاح (شادی) کو مبارک کردے اور تجھ پر برکتیں بھی نازل فرمائے کہ تم دونوں کو اللہ تعالیٰ خیر، نیکی اور تقویٰ پر جمع رکھے یا اتفاق پیدا کرے۔ آمین

(ترمذی 1091۔ سنن ابی داؤد 2130)

بعض روایات میں جَمَعَ بَیْنَکُمَا فِیْ خَیْرٍ کی جگہ بَارَکَ لَکَ فِیْھَا کے الفاظ ملتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ اس نکاح یا اس عورت میں تمہارے لئے برکت نازل کردے۔

بعض روایات میں اس دُعا کے آغاز کے الفاظ یعنی بَارَکَ اللّٰہُ لَکَ، بَارَکَ اللّٰہُ لَکِ دو دفعہ ملتے ہیں۔ ایک میں دولہا جبکہ دوسری میں دلہن مراد ہے۔ اس لئے دوسرے لَکِ میں ک کے نیچے زیر ہے۔

حضرت جلیبیبؓ ایک انصاری صحابی تھے جو غریب و مفلس بھی تھے اور شکل و صورت بھی نارمل تھی۔ ایک دفعہ آپؓ کو آنحضورﷺ نے کسی انصاری صحابی کے گھر رشتہ کے لئے یہ پیغام دے کر بھجوایا کہ رسول اللہؐ کہتے ہیں کہ اپنی بیٹی کی شادی مجھ (جلیبیب) سے کردو۔ صاحب خانہ نے جواباً کہا کہ نہ خوبصورتی، نہ مال و دولت اور نہ بڑا خاندان ۔ میں کیسے اپنی بیٹی کی شادی آپ سے کردوں۔ بیٹی بھی پردے میں یہ بات سُن رہی تھی جس کے دل میں رسول خداؐ کی محبت راسخ تھی۔ وہ باہر آگئی اور کہا ’’مجھے منظور ہے‘‘ میں رسول خداؐ کا حکم نہیں ٹال سکتی۔ جب ان دونوں کی شادی ہوئی تو حضورؐ نے یہ دُعا اس جوڑے کو دی اَللّٰھُمَّ صُبَّ عَلَیْہَا الْخَیْرَ صَبًّا وَلَا تَجْعَلْ عَیْشَھُمَا کَدًّا کَدًّا کہ اے اللہ! ان پر خیر و برکت اور بھلائی کے دروازے کھولے رکھ اور ان کی زندگیوں کو مشقت اور پریشانی سے دور رکھ۔

(مجمع الذوائد و منبع الفوائد جلد 9 کتاب المناقب حدیث نمبر 15977)

اللہ تعالیٰ جماعت میں ہونے والے تمام رشتوں کے حق میں اللہ تعالیٰ یہ مبارک اور مقدس دعائیں قبول فرمائے۔ آمین

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 16 فروری 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 17 فروری 2021