• 15 مئی, 2024

کووڈ کا ابتلاء جماعت احمدیہ کی سچائی کی دلیل

ایڈیٹر کے نام خط
کووڈ کا ابتلاء جماعت احمدیہ کی سچائی کی دلیل

مکرمہ فوزیہ گل صاحبہ۔ انڈیا سے لکھتی ہیں:
اللہ تعالیٰ کا شکر اور اس کا خاص فضل ہے جس نے مجھے توفیق دی کہ میں اپنے خیالات کا اظہار جماعت کے مؤقر اخبار الفضل میں کر سکوں۔ جو روز ہی نئی چمک دمک کے ساتھ نمودار ہوتا ہے اور اپنی روشنی بکھیرتا رہتا ہے۔

میرے ان چند الفاظ کو لکھنے کا مقصد صرف اور صرف یہ ہے کہ میں قارئین الفضل کو یہ بتا سکوں کہ کس طرح اللہ تعالیٰ ہمیشہ اپنے بندوں کے ساتھ ہوتا ہے اور اللہ تعالیٰ سے کی ہوئی، کوئی بھی دعا کبھی خالی ہاتھ نہیں لوٹتی اور کس قدر حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی جماعت کو اللہ تعالیٰ کی تائید و نصرت حاصل ہے۔ نومبر 2020ء میں خاکسار کو چوتھی مرتبہ بطور صدر لجنہ اماءاللہ جےپور (انڈیا) کی حیثیت سے خدمت کرنے کا موقع ملا ۔کیونکہ یہ کووڈ19 کا سال تھا اور اس سال انتخابات نہیں ہوئے بلکہ مرکز سے ہی تقرریاں کی گئیں تھیں ۔ لہذا اچانک ملنے والی ذمہ داری اور (دنیاوی لحاظ سے دیکھا جائے تو) کووڈ کی وجہ سے صحت کچھ بہتر نہ تھی ۔ سخت بے چینی کا عالم تھا۔ سبھی کی روٹین بگڑی ہوئی تھی۔ ہر طرف سے کووڈ کی خطرناک لہر کی خبریں دل کو دہلا رہی تھیں اور اس پر اس ذمہ داری کا بوجھ کاندھوں پرپڑجانا۔ کیونکہ خاکسار گزشتہ نو سال سے بطور صدر خدمت بجا لارہی تھی تو اس لحاظ سے یہ میری صدارت کا دسواں سال تھا ۔اللہ تعالیٰ کے فضل سے اس کام کو کرنے کی پریشانی نہیں تھی لیکن جو سب سے بڑی دقّت تھی وہ یہ تھی کہ آمدورفت بالکل معطل تھی۔ سمجھ میں نہیں آتا تھا کہ کس طرح عاملہ میٹنگز منعقد کی جائیں؟ کس طرح سے اجلاس منعقد کیے جائیں؟ کس طرح سے لجنہ کا کام کیا جائے؟ کس طرح رپورٹ ارسال کی جائیں کیونکہ ڈاک وغیرہ کی سہولیات بھی اس وقت کووڈ کی وجہ سے بند تھی۔ یہ سب سے بڑی الجھن ذہن میں ہر وقت گردش کر تی رہتی تھی۔

ساتھ ہی ساتھ گھریلو ذمہ داریاں ،پورے گھر کو روز سینیٹائز کرنا ،گھر کی ہر چیز کو دھوپ لگانا ، گھر میں موجود بزرگوں کی دواؤں کا خیال رکھنا،ماسک وغیرہ کا انتظام وغیرہ۔ اور حکومت کی طرف سے ملنے والی ہدایات کہ اسٹیم لیں، کاڑھا پیئں۔ نیز خلیفہ وقت کی طرف سے ملنے والی ہدایات کہ کس طرح ہومیوپیتھک دوائی روز استعمال کریں ،کس طرح ویکس کا استعمال کریں، ادرک اور شہد استعمال کریں، صفائی کا خیال رکھیں۔ کیونکہ ہم لوگ جوائنٹ فیملی میں ہیں تو یہ کام بھی سارا دن ختم نہیں ہوتے تھے۔لیکن دیکھنے کی بات یہ تھی کہ اس قدر سخت بے چینی کے عالم میں بھی کس طرح پیارے حضور انور کی وقتا فوقتا ملنے والی ہدایات اور خطابات ہمارے لئے رہنمائی بنتے رہے۔ بلکہ ہم سب کو ہماری بے چینیوں سے بھی آزاد کرتے چلے گئے۔ اور اس طرح جماعتی کاموں نے دیکھتے دیکھتے ترقی کا رنگ پکڑا کہ بارہا دل اپنے پیارے خدا وند کریم کے آگے سجدہ ریز ہو جاتا ہے۔ کس طرح اس نے الٰہی جماعت کو اپنے محبت بھرے ہاتھوں سے سنبھالا، اور کس طرح ایک احمدی اپنے احمدی بھائی کے ساتھ محبت کے جذبات رکھتے ہوئے کووڈ کی وجہ سے جب سب ایک دوسرے کے روبرو ہوئے تو جذبہ خدمت دین جو احمدیت کی خاص پہچان ہے اس نے خوب جوش کارنگ پکڑا اور اپنے دور دراز بیٹھے روحانی بھائی بہنوں سے ملنے والی رہنمائی نے وہ جلوے دکھائے جسے دیکھ کر عقل حیران ہوجاتی ہےکہ اس الٰہی جماعت میں نہ کوئی بڑا ہے نہ چھوٹا، نہ کوئی کالا ہے نہ گورا ،نہ کوئی امیر ہے نہ غریب، بلکہ غور سے دیکھو تو ہمارے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت میں ہر بندہ سرشار ہے۔اور نیکیوں میں ایک دوسرے سے آگے نکل جانا چاہتا ہے۔

ایک سب سے اچھی بات جو ہے وہ یہ ہے کہ سب ایک دوسرے کا ہاتھ پکڑ کر انہیں آگے لانے کی بھی خوب کوشش کرتے ہیں۔جماعت کی ترقی اپنے آپ میں احمدیت کی سچائی کی ایک دلیل ہے اور اللہ تعالیٰ نے ہر قدم پر دکھایا ہے کہ اس جماعت کا ہر فرد اپنے آپ میں ایک خاموش مبلغ کاکام کر رہا ہے۔ الحمدللّٰہ! یہ وہ جماعت ہے جس کی بشارت حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے دی اور جس کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے خاص رہنمائی حاصل ہے اور جوہمیں برائیوں سے روکتی اور اچھائیوں کی طرف کھینچتی ہے اور یہی وہ احساس ہے جو ہمیں احمدیت کی سچائی ،خدا کے وجود اور تائید کا یقین دلاتا ہے۔

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 16 فروری 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ