• 18 اپریل, 2024

لگے گی آگ تو آئیں گے گھر کئی زد میں

لگے گی آگ تو آئیں گے گھر کئی زد میں
(راحت اندوری کی نذر)

ذرا بھی فرق نہیں تیرے اور مرے قد میں
توقع ہے یہ کہ اپنی رہے گا تو حد میں

تمہاری گفتگو جاری ہے کتنی نسلوں سے
دلیل لا کے دکھا کوئی تو مرے رد میں

یہ صرف حشر میں ہی فیصلہ نہیں ہو گا
تمیز وقت بھی کرتا ہے نیک اور بد میں

جو خود کو قابو میں رکھا کریں تو بہتر ہے
ذرا سا فرق ہے ہیرے میں اور پتھر میں

رہِ حیات میں چھاؤں کی بستیاں ہیں بہت
کہ صرف دھوپ نہیں ہے سفر کی سرحد میں

ضرور نیچے پٹختی ہے ایک دن سب کو
عجیب بات ہے دیکھی بلند مسند میں

گزرنے والے تری سمت مڑ کے دیکھتے ہیں
ضرور بات ہے کچھ تیرے خال اور خد میں

یقین مانیے قدؔسی ہوا کسی کی نہیں
’’لگے گی آگ تو آئیں گے گھر کئی زد میں
یہاں پہ صرف ہمارا مکان تھوڑی ہے‘‘

(عبد الکریم قدسی۔ امریکہ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 16 فروری 2023

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالی