• 4 مئی, 2024

سربیا اور کروشیا میں Book fair کے ذریعہ تبلیغِ اسلام

اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی توفیق سے یورپ کے مشرقی ممالک میں بھی حقیقی اسلام کا پیغام پہنچانے میں جماعت اپنی سعی اور کوشش کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ ان سعی مسلسل میں ایک کاوش ہر سال ان ممالک میں Book Fairکے موقع پر جماعتی کتب کی نمائش و فروخت ہے۔ جی ہاں! اسی موقع پر مفت جماعت کے لٹریچر کی تقسیم بھی ہے۔

گزشتہ سال موٴرخہ 23 تا 30؍اکتوبر 2022ء کو حال ہی میں قائم جماعت احمدیہ سربیا کے دار الحکومت Belgrade کے 65ویں Book Fair میں پہلی مرتبہ شمولیت کی توفیق ملی، جبکہ جماعت احمدیہ کروشیا کو گزشتہ سالوں کی طرح امسال بھی موٴرخہ 8 تا 13؍نومبر کو دار الحکومت Zagreb میں منعقد 44ویں Book Fair میں اپنی سابقہ روایت کے مطابق واحد خالصۃً اسلامی اسٹال ہونے کی حیثیت سے تبلیغ اسلام کے مہم میں سرگرم رہنے کی توفیق ملتی رہی۔ خاکسار کو بھی بوسنیا سے ان Book Fair میں معاونت کی غرض سے شمولیت کی توفیق ملی ہے۔ الحمدللّٰہ علی ذلک

Book Fair کے انعقاد کے لئے ان شہروں میں ایک وسیع و عریض علاقے مختص ہیں۔ جہاں بڑے بڑے وسیع ہالوں میں کئی سو کی تعداد میں کتب فروش اپنے ذوق وشوق کے مطابق سٹال تیار کرکے نمائش لگاتے ہیں۔ نیز زائرین کے لئے کار پارکنگ،کھانے پینے کی اشیا کی دکانیں اور وہاں جانے کے لئے شہر کے اطراف سے پبلک ٹرانسپورٹ کی سہولت بھی موجود ہوتی ہے۔Book Fair انتظامیہ زائرین کی سہولت کی غرض سے اسٹال کی ترتیب میں مذہبی،قانونی،ادبی و دیگر شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے کتب کے سٹال کو مختص ہالوں میں جگہ دیتی ہے۔ سربیا کے Book Fair میں صف اوّل میں عیسائی اور پھر کلمہ گو مسلمان بھائیوں کی رضامندی نہ ہونے کی وجہ سے جماعت کو مذہبی کتب کے لئے مختص ہال میں جگہ نہیں ملی، بلکہ ا نتظامیہ کی صوابدید پر کسی اورہال میں جگہ ملی تھی۔لیکن حقیقت تو یہ ہے کہ اگر چہ انتظامیہ اپنے زُعم میں ہمیں مذہبی اداروں یا تنظیموں میں شامل نہیں کرتی، مگر جماعت احمدیہ کی طرف سے لگائے جانے والے دیدہ زیب اسٹال، سیّدنا حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام اور حضرت خلیفة المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کی پر کشش تصاویر زائرین کی خاص توجہ کا باعث بنیں اور اکثر دیکھا گیا کہ لوگ اپنے موبائلز سے اسٹالز کی تصاویر لے رہے تھے۔ سچ تو یہ ہے کہ انتظامیہ کے نہ چاہنےکے باوجود اسلام احمدیت کا پیغام لوگوں تک پہنچ جاتاہے۔ ان ایام میں روزانہ غیر مسلم اور غیر احمدی احباب سے مذہبی گفتگو کا ایک سلسلہ ڈیوٹی دینے والے افراد کے لئے تبلیغ کا سنہری موقعہ مہیا کرتا ہے۔ اس طرح جہاں نئے رابطوں کا قیام عمل میں آتا ہے، وہاں بعض افراد اپنے سوالات کے تسلی بخش جوابات حاصل کرنے کے بعد اس وعدہ کے ساتھ رخصت ہوتے ہیں کہ مستقبل میں جماعت کے ساتھ رابطے میں رہیں گے اور اس بارہ میں مزید غور و فکر کریں گے۔ یہاں اس امر کا بھی ذکر کرنا مناسب معلوم ہوتا ہے کہ ایک طبقہ مسلم اور غیر مسلم زائرین کا ایسا بھی ہوتا ہے جو کہ جماعت اور اسلام کے خلاف بر ملا شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہیںجس کی وجہ سے جماعتی اسٹال کی خوبصورتی اور لوگوں کا اسٹال میں آنا، ان کے لئے شدید ذہنی تکلیف و اذیت کا باعث بنتا ہوا نظر آتاہے اوریہ نظارہ یُعۡجِبُ الزُّرَّاعَ لِیَغِیۡظَ بِہِمُ الۡکُفَّارَ کی ایک عملی تصویر ہوتی ہے۔ کروشیا اور سربیا سے تعلق رکھنے والے مخصوص عیسائی طبقہ گزشتہ دہائیوں میں بوسنین مسلمانوں کے خلاف جنگ کی وجہ سے اسلام کے خلاف نفرت رکھتا ہےاورجس کی چنگاریاں آج بھی کبھی کبھار سلگتی رہتی ہیں۔ لیکن جماعت کے اسٹال پر چسپاں احمدیہ مسلم جماعت کے نام میں ’’مسلم‘‘ کا لفظ Orthodox نیز Catholic عقیدہ سے تعلق رکھنے والے عیسائی پادریوں کے دل اور دماغ میں موجودتجسس کی طغیانی ان کو جماعت کےاسٹال تک کھینچ کر لے ہی آتی ہے اور اس طرح سے ان پادریوں کواسلام احمدیت کا پیغام پہنچانے کا موقع ملتا رہتا ہےاور یہی موقع ان کو جماعتی لٹریچر پیش کرنے کو ذریعہ بن جاتا ہے۔انہی ا یّام میں کئی مرتبہ یہ خوش کن اتفاق بھی ہوتا رہا کہ کئی عیسائی نوجوان اس بات کا اظہار کرتے رہے کہ ہم اب مسلمان ہونے کا سوچ رہے ہیں کیونکہ صلیبی عقیدہ سے ہم نا امید اور بیزار ہو چکے ہیں اور ہمیں نظر آرہا ہے کہ مستقبل قریب میں یا چند دہائیوں کے بعد اسلام دنیا میں غالب آنے والا ہے۔ ان علاقوں میں اس قسم کی حقیر کوشش وکاوش دراصل پیش خیمہ ہے اسلام احمدیت کی ترقیات کا اور یہ لوگ جو کہ گزشتہ دہائیو ں میں اسلام کی نفرت کی وجہ سے اسلام اور مسلمانوں کو مٹانے کے لئے روح پر لرزاں طاری کرنے والے ظلم و ستم ڈھانے کو اپنے مذہب کی خدمت سمجھتے تھے آج وہی لوگ اور ان کی اولادیں اپنےمذہب سے متنفر ہوکر اس مظلوم مذہب کے حامی بن کر اپنے سنہرے مستقبل کے خواب دیکھ رہے ہیں۔ پس یہ اس زندہ خدا کی تقدیر ہے جسے اس نے آج سے ایک صدی سے زائد عرصہ قبل اپنے مامور کے ذریعہ منکشف فرمایا کہ:

آرہا ہے اس طرف احرارِ یورپ کا مزاج
نبض پھر چلنے لگی مردوں کی ناگہ زندہ وار
کہتے ہیں تثلیث کو اب اہل دانش اَلوِدَاع
پھر ہوئے ہیں چشمہٴ توحید پر از جاں نثِار

(رپورٹ: مفیض الرحمان۔ مبلغ سلسلہ وصدر جماعت بوسنیا)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 16 فروری 2023

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالی