• 14 مئی, 2024

حضرت صوفی نبی بخشؓ آف لاہور

شبِ تاریک چمکے مہ و انجم سے بڑھ کر
وہ جلووں سے مسیحا کے منور تین سو تیرہ

خداتعالیٰ نے حضرت داؤد علیہ السلام کو اصحاب طالوت 313 عطا کئے۔ آنحضرت ﷺ کو خدا تعالیٰ نے اصحاب بدر313 عطا فرمائے اللہ تعالیٰ نے حضرت مہدی علیہ السلام کو بھی اصحاب مہدی 31 3عطا فرمائے۔

اصحاب مہدی 313

آئینہ کمالات اسلام صفحہ14 نمبر شمار 263 ’’میاں نبی بخش صاحب راولپنڈی انجام آتھم صفحہ42 نمبر شمار 73 شیخ نبی بخش صاحب لاہور‘‘
تذکرۃ، مجموعہ الہامات و کشوف و رُؤیا از حضرت مرزا غلام قادیانی مہدی و مسیح علیہ السلام۔

الہام۔لاہور میں ہمارے پاک ممبر موجود ہیں۔نظیف مٹی کے ہیں۔

(تذکرہ صفحہ328)

ان پاک ممبران کی فہرست میں آپؓ کا نام یوں درج ہے۔

2۔شیخ نبی بخش صاحب لاہور73 تاریخ احمدیت لاہورصفحہ89

لاہور کے ان اصحاب کی فہرست جو313میں شامل ہوئے تھے۔نمبر شمار9۔شیخ نبی بخش صاحب نمبر73۔تاریخ احمدیت لاہور صفحہ 401مجموعہ اشتہارات از مرزا غلام احمد قادیانی ۔جلد سوم صفحہ 322۔نمبر شمار 37۔منشی نبی بخش صاحب کلرک ممباسہ ۔ افریقہ

منارۃ المسیح قادیان پر بھی یہی نام کندہ ہے۔

جسے دیکھو وہ اپنی ذات میں اک انجمن ٹھہرا
لکھا کے لائے تھے اعلیٰ مقدر تین سو تیرہ

منشی نبی بخش صاحب کلرک دفتر ایگزیمنر آفس ریلوے۔ لاہور

رجسٹر بیعت اولیٰ

اذان صبح کے پیکر جمال شام کے عنوان
گلستانِ مسیحا کے گل تر تین سو تیرہ

حضرت مسیح و مہدی موعود علیہ السلام نے آپؓ کا نام یوں درج کیا ہے نمبر شمار 175۔27دسمبر 1891ء نبی بخش ولد عبداللہ ساکن راولپنڈی حال ملازم ایگریمز صاحب بہادر ریلوے لاہور۔

اسی طرح سیدنا حضرت مسیح موعودؑ کی مختلف کتابوں میں آپ کا نام نبی بخش صاحب۔میاں نبی بخش صاحب، منشی نبی بخش صاحب ۔بابو نبی بخش صاحب بھی درج ہے۔

تین سو تیرہ 313 اصحاب صدق و صفا میں آپ کا نام یوں درج ہے ۔

73۔حضرت شیخ نبی بخش صاحب صفحہ125

نصراللہ خاں صاحب۔آصم جمالی

تحدیثِ نعمت کے طور پر یہاں یہ بھی لکھتا جاؤں کہ خدا تعالیٰ نے بذریعہ فرشتہ آپؓ کو ایک الہام میں “سیّد نبی بخش”کے نام سے بھی نوازا ہے۔ بحوالہ ۔کاپی مجموعہ الہامات از صوفی نبی بخش صاحبؓ ان مندرجہ بالا تمام ناموں سے حضرت نبی بخش صاحب یا حضرت صوفی نبی بخش صاحب لاہوری ہی مراد ہیں۔

رہے گا نام زندہ جب تلک قائم ہے یہ دنیا
محبت اور اخوت کے تھے پیکر تین سو تیرہ

حضرت اقدسؑ کی استجابتِ دعا کا معجزہ

بابو چندرابناش دفتر ایگزیمنر آفس ریلوے لاہور میں بڑے آفیسر تھے۔ اور آپ نے ہی صوفی نبی بخش کو ملازمت کے لئے افریقہ بھجوایا تھا۔بابوابناش چندر نے قادیان میں صوفی صاحبؓ کو کارڈ اور نوکری کی پیشکش کی۔

بابو چندر ابناش نے اپنے کارڈ میں لکھا۔ اگر تم واقعی جوگی ہوگئے ہو اور ہمیشہ قادیان رہنا ہے تو خیر ورنہ اس کارڈ کو دیکھتے ہی لاہور چلے آؤ۔صوفی نبی بخشؓ لکھتے ہیں میں نے وہ کارڈ ظہر کی نماز کے بعد حضرت اقدسؑ کی خدمت میں پیش کیا۔آپؑ نے فرمایا:۔ ’’اسی وقت چلے جاؤ‘‘ میں نے عرض کیا کہ وقت بہت تھوڑا ہے۔ آپ نے فرمایا ’’جب ہم جوان تھے تو تیز تیز چلا کر کرتے تھے۔‘‘

صوفی صاحبؓ لکھتے ہیں۔ میں نے پھر خوف کے لہجہ میں عرض کیا کہ وقت بہت تھوڑا ہے۔

پھر حضرت مسیح موعودؑ نے دوبارہ فرمایا۔

’’جب ہم جوان تھے تو بہت تیز چلا کرتے تھے‘‘

صوفی نبی بخشؓ لکھتے ہیں:۔
میں اسی وقت چل پڑا۔ لیکن جب نہر سے پار ہوا۔ تو ایسا محسوس ہوتا تھا کہ گویا زمین پاؤں کے نیچے سے نکل رہی ہے ایسے وقت بٹالہ میں پہنچا جبکہ گاڑی سٹیشن پر پہنچ چکی تھی۔ بغیر گنتی کے میں نے پیسے ٹکٹ بابو کے آگے رکھ دئیے۔ کلرک (ٹکٹ بابو) نے گنتی کئے بغیر پیسے رکھ لئے اور ٹکٹ دے دیا۔ جب میں ٹکٹ لے کر پلیٹ فارم کی طرف چلا تو خود بخود گیٹ کیپر نے جھٹ پٹ دروازہ کھول دیا۔ میرا سامان ایک معمر معزز رئیس نے جو ملتان کے بلوچوں میں سے تھا۔ پکڑ لیا اور اندر جگہ دے دی۔ جب میں گاڑی میں بیٹھ گیا۔ تو گاڑی چل پڑی میں نے اس رئیس بلوچ سے پوچھا کہ گاڑی کیوں اتنی لیٹ آئی ہے۔ اس رئیس بلوچ نے جواب دیا معلوم نہیں مگر معلوم یہ ہوتا ہے کہ نہ تو گارڈ کو پتہ ہے اور نہ ڈرائیورکو پتہ ہے۔ اور نہ کسی بڑے آفسر کو پتہ ہے لیکن اس سے پچھلے سٹیشن پر گاڑی 45 منٹ ٹھہری رہی۔ صوفی صاحب لکھتے ہیں۔ گاڑی چل پڑی اور جب میں لاہور سٹیشن پر پہنچا تو مجھے الہام ہوا۔ اِنَّ اللّٰہَ ھُوَ الَرّزَاقُ ذُوْالقُوّۃ الْمَتِین شام کو میں بابو ابناش چندر کی خدمت میں حاضر ہوا۔ انہوں نے مجھے ایک چھٹی پنڈت گوپی ناتھ پانڈیہ کے نام لکھ دی اور میں کالکا شملہ ریلوے میں ملازم ہوگیا۔

یہ بھی حضرت اقدسؑ کی استجابت دعا کا زبردست معجزہ ہے۔

(راجا عبدالجبار)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 16 مارچ 2020

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 17 مارچ 2020