• 17 اپریل, 2024

سورة الفیل نے رسول اللہؐ کا علو اور مرتبہ ظاہر کیا

اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں ایک سورۃ بھیج کر ر سول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا عُلُو اور مرتبہ ظاہر کیا ہے اور وہ سورۃ ہے اَلَمۡ تَرَ کَیۡفَ فَعَلَ رَبُّکَ بِاَصۡحٰبِ الۡفِیۡلِ ؕ﴿۲﴾ (الفیل: 2) یہ سورۃ اس حالت کی ہے کہ جب سرورکائنات صلی اللہ علیہ وسلم مصائب اور دکھ اٹھا رہے تھے۔ اللہ تعالیٰ اس حالت میں آپؐ کو تسلی دیتا ہے کہ مَیں تیرا مؤیدو ناصرہوں۔ اس میں ایک عظیم الشان پیشگوئی ہے کہ کیا تو نے نہیں دیکھا کہ تیرے ربّ نے اصحاب الفیل کے ساتھ کیا کِیا؟ یعنی ان کا مکر الٹا کر ان پر ہی مارا اور چھوٹے چھوٹے جانور ان کے مارنے کے لئے بھیج دئیے۔ ان جانوروں کے ہاتھوں میں کوئی بندوقیں نہ تھیں بلکہ مٹی تھی۔ سِجِّیْل بھیگی ہوئی مٹی کو کہتے ہیں۔ اس سورۃ شریفہ میں اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو خانہ کعبہ قرار دیا ہے اور اصحاب الفیل کے واقعہ کو پیش کرکے آپ کی کامیابی اور تائید اور نصرت کی پیشگوئی کی ہے۔ یعنی آپ کی ساری کارروائی کو برباد کرنے کے لئے جوسامان کرتے ہیں اور تدابیر عمل میں لاتے ہیں ان کے تباہ کرنے کے لئے اللہ تعالیٰ ان کی ہی تدبیروں کواور کوششوں کو الٹا کر دیتا ہے، کسی بڑے سامان کی ضرورت نہیں ہوتی۔ جیسے ہاتھی والوں کوچڑیوں نے تباہ کر دیا ایسا ہی یہ پیشگوئی قیامت تک جائے گی۔ جب کبھی اصحاب الفیل پیدا ہو تب ہی اللہ تعالیٰ ان کے تباہ کرنے کے لئے ان کی کوششوں کو خاک میں ملا دینے کے سامان کر دیتا ہے۔

(ملفوظات جلد اول صفحہ110 جدید ایڈیشن)

پچھلا پڑھیں

ریجنل اجتماع لجنہ اماء اللہ واگا ڈوگو برکینافاسو

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 17 مارچ 2023