• 19 مئی, 2024

ایڈیٹر کے نام خط

•مکرمہ فہمیدہ بٹ۔جرمنی سے لکھتی ہیں۔
الفضل کا شمارہ آن لائن پڑھنے کا جب بھی موقع ملے تو معلومات میں اضافہ کے ساتھ ساتھ مختلف تحریرات کا لطف اور ادبی چاشنی بھی محسوس ہوتی ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو مزید ہمت عطا فرمائے تاکہ قارئین کو بہترین مضامین پڑھنے کے مواقع ملتے رہیں۔ خاکسار نے منظوم کلام کہنے کی کوشش کی ہے جو حمد کی صورت میں ہدیہ قارئین ہے۔

خدا ہی خدا ہے جدھر دیکھ لے تو
زمیں آسماں کیا قمر دیکھ لے تو

یہ دریا، سمندر، دہر دیکھ لے تو
یہ کون و مکاں کیا نگر دیکھ لے تو

اماوس کی کالی کیا رات ہو وہ
یاں صبحِ طلوعِ سحر دیکھ لے تو

بدلتی رتوں میں چھپی ہے خدائی
نسیمِ صبا کیا ابر دیکھ لے تو

ہیں قوسِ قزح میں نہائے ہوئے جو
گلوں سے مزین شجر دیکھ لے تو

ہو جنگل بیاں باں یاں صحرا کوئی ہو
یہ خوشبو کے جھونکے، ثمر دیکھ لے تو

وہی وہ ہے پنہاں ترے قلب و جاں تک
رگِ جان اتر کے بشر دیکھ لے تو

نجوم و فلک سے پڑے بھی جہاں ہیں
یہ نورِ ازل کا ہنر دیکھ لے تو

اگر اور مگر سے نکل، دیکھ لے تو
یہ خاکی بدن ہے، بشر دیکھ لے تو

ہے سجدہ کنائی میں تیری بقا ہی
محبت میں اس کی بکھر دیکھ لے تو

وہی وہ ملے گا مری جان ہر سو
نظر کو گھما کر جدھر دیکھ لے تو

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 16 اگست 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ