• 25 اپریل, 2024

آج کی دعا

اَمَّنۡ یُّجِیۡبُ الۡمُضۡطَرَّ اِذَا دَعَاہُ وَ یَکۡشِفُ السُّوۡٓءَ وَ یَجۡعَلُکُمۡ خُلَفَآءَ الۡاَرۡضِ ؕ ءَ اِلٰہٌ مَّعَ اللّٰہِ ؕ قَلِیۡلًا مَّا تَذَکَّرُوۡنَ

(سورۃ النمل آیت نمبر63)

ترجمہ۔ یا (پھر) وہ کون ہے جو بے قرار کی دعا قبول کرتا ہے جب وہ اسے پکارے اور تکلیف دور کر دیتا ہے اور تمہیں زمین کے وارث بناتا ہے۔ کیا اللہ کے ساتھ کوئی (اور) معبود ہے؟ بہت کم ہے جو تم نصیحت پکڑتے ہو۔

مندرجہ بالا آیت میں اس حقیقت کو بیان کیا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ پریشانی اور بے قراری کے وقت مضطر کی دعا قبول کرتا ہے۔

حضرت مسیح ِ موعودؑ دعا کی حقیقت بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں:
’’اصل بات یہ ہے کہ دعا کے اندر قبولیت کا اثر اس وقت پیدا ہوتا ہے جب وہ انتہائی درجہ کے اضطرار تک پہنچ جاتی ہے۔۔پہلے سامان آسمان پر کئے جاتے ہیں اس کے بعد وہ زمین پراثر دکھاتے ہیں ۔یہ چھوٹی سی بات نہیں بلکہ ایک عظیم الشان حقیقت ہے۔بلکہ سچ تو یہ ہے کہ جس کو خدائی جلوہ دیکھنا ہو اسے چاہئے کہ دعا کرے‘‘۔

(ملفوظات جلد سوم صفحہ618)

تجھے دنیا میں ہے کس نے پکارا
کہ پھر خالی گیا قسمت کا مارا
تو پھر ہے کس قدر اس کو سہارا
کہ جس کا تو ہی ہے سب سے پیارا
ہوا میں تیرے فضلوں کا منادی
فَسُبْحَانَ الَّذِیْ اَخْزَی الاَعَادِیْ

(مرسلہ: قدسیہ محمود سردار)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 16 اکتوبر 2020

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 17 اکتوبر 2020