جو سورج چاند تاروں میں بسی ہے
ترے چہرے کی ذاتی روشنی ہے
میں نازاں ہوں کہ میں خیر الامم ہوں،
محمد مصطفےٰ میرا نبی ہے
تری خاطر بنے ہیں آسماں سب
تری خاطر ہی یہ دنیا سجی ہے
تری رحمت کے چرچے چار سو ہیں
تری امت سے دنیا کیوں ڈری ہے
تجھے ختم نبوت سے نوازا
ترا ہی فیض ہے جو آخری ہے
تجھے پا کر خدا کو پا لیا ہے
تری ہم پر نوازش یہ بڑی ہے
ترے نقش قدم پر جو چلے گا
ابو بکر و عمر، عثماں، علی ہے
تری میں نعت لکھوں تو لگے ہے
تری مجھ پر عنایت دائمی ہے
(اطہر حفیظ فراز)