• 15 جون, 2025

احکام خداوندی (قسط نمبر17)

احکام خداوندی
قسط نمبر17

حضرت مسىح موعودؑ فرماتے ہىں:
’’جو شخص قرآن کے سات سو حکم مىں سے اىک چھوٹے سے حکم کو بھى ٹالتا ہے وہ نجات کا دروازہ اپنے ہاتھ سے بند کرتا ہے-‘‘

(کشتى نوح)

اخلاقىات (حصہ دوم)

’’اخلاق ہى سارى ترقىات کا زىنہ ہىں۔ مىرى دانست مىں ىہى پہلو حقوق العباد کا ہے۔ جو حقوق اللہ کے پہلو کو تقوىت دىتا ہے۔‘‘

(حضرت مسىح موعود علىہ السلام)

دىنى بھائى جب مدد طلب کرىں تو مدد کرو

اِنَّ الَّذِىۡنَ اٰمَنُوۡا وَ ہَاجَرُوۡا وَ جٰہَدُوۡا بِاَمۡوَالِہِمۡ وَ اَنۡفُسِہِمۡ فِىۡ سَبِىۡلِ اللّٰہِ وَ الَّذِىۡنَ اٰوَوۡا وَّ نَصَرُوۡۤا اُولٰٓئِکَ بَعۡضُہُمۡ اَوۡلِىَآءُ بَعۡضٍ ؕ وَ الَّذِىۡنَ اٰمَنُوۡا وَ لَمۡ ىُہَاجِرُوۡا مَا لَکُمۡ مِّنۡ وَّلَاىَتِہِمۡ مِّنۡ شَىۡءٍ حَتّٰى ىُہَاجِرُوۡا ۚ وَ اِنِ اسۡتَنۡصَرُوۡکُمۡ فِى الدِّىۡنِ فَعَلَىۡکُمُ النَّصۡرُ اِلَّا عَلٰى قَوۡمٍۭ بَىۡنَکُمۡ وَ بَىۡنَہُمۡ مِّىۡثَاقٌ ؕ وَ اللّٰہُ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ بَصِىۡرٌ

(الانفال: 73)

ىقىناً وہ لوگ جو اىمان لائے اور انہوں نے ہجرت کى اور اپنے اموال اور جانوں کے ساتھ اللہ کى راہ مىں جہاد کىا اور وہ لوگ جنہوں نے (مہاجرىن کو) پناہ دى اور (ان کى) مدد کى، ىہى لوگ ہىں جن مىں سے بعض بعض کے دوست ہىں۔ اور وہ لوگ جو اىمان لائے مگر انہوں نے ہجرت نہ کى تمہارے لئے اُن سے دوستى کا کچھ جواز نہىں ىہاں تک کہ وہ ہجرت کر جائىں۔ ہاں اگر وہ دىن کے معاملہ مىں تم سے مدد چاہىں تو مدد کرنا تم پر فرض ہے سوائے اس کے کہ کسى اىسى قوم کے خلاف (مدد کاسوال) ہو جس کے اور تمہارے درمىان معاہدہ ہو چکا ہو۔ اور اللہ جو کچھ تم کرتے ہو اس پر گہرى نظر رکھنے والا ہے۔

اىثار

وَ الَّذِىۡنَ تَبَوَّؤُ الدَّارَ وَ الۡاِىۡمَانَ مِنۡ قَبۡلِہِمۡ ىُحِبُّوۡنَ مَنۡ ہَاجَرَ اِلَىۡہِمۡ وَ لَا ىَجِدُوۡنَ فِىۡ صُدُوۡرِہِمۡ حَاجَۃً مِّمَّاۤ اُوۡتُوۡا وَ ىُؤۡثِرُوۡنَ عَلٰۤى اَنۡفُسِہِمۡ وَ لَوۡ کَانَ بِہِمۡ خَصَاصَۃٌ ؕ۟ وَ مَنۡ ىُّوۡقَ شُحَّ نَفۡسِہٖ فَاُولٰٓئِکَ ہُمُ الۡمُفۡلِحُوۡنَ

(الحشر: 10)

اور وہ لوگ جنہوں نے ان سے پہلے ہى گھر تىار کر رکھے تھے اور اىمان کو (دلوں مىں) جگہ دى تھى وہ ان سے محبت کرتے تھے جو ہجرت کرکے ان کى طرف آئے اور اپنے سىنوں مىں اس کى کچھ حاجت نہىں پاتے تھے جو اُن (مہاجروں) کو دىا گىا اور خود اپنى جانوں پر دوسروں کو ترجىح دىتے تھے باوجود اس کے کہ انہىں خود تنگى درپىش تھى۔ پس جو کوئى بھى نفس کى خساست سے بچاىا جائے تو ىہى وہ لوگ ہىں جو کامىاب ہونے والے ہىں۔

صلح کرنا

وَ اِنِ امۡرَاَۃٌ خَافَتۡ مِنۡۢ بَعۡلِہَا نُشُوۡزًا اَوۡ اِعۡرَاضًا فَلَا جُنَاحَ عَلَىۡہِمَاۤ اَنۡ ىُّصۡلِحَا بَىۡنَہُمَا صُلۡحًا ؕ وَ الصُّلۡحُ خَىۡرٌ ؕ وَ اُحۡضِرَتِ الۡاَنۡفُسُ الشُّحَّ ؕ وَ اِنۡ تُحۡسِنُوۡا وَ تَتَّقُوۡا فَاِنَّ اللّٰہَ کَانَ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ خَبِىۡرًا

وَ لَنۡ تَسۡتَطِىۡعُوۡۤا اَنۡ تَعۡدِلُوۡا بَىۡنَ النِّسَآءِ وَ لَوۡ حَرَصۡتُمۡ فَلَا تَمِىۡلُوۡا کُلَّ الۡمَىۡلِ فَتَذَرُوۡہَا کَالۡمُعَلَّقَۃِ ؕ وَ اِنۡ تُصۡلِحُوۡا وَ تَتَّقُوۡا فَاِنَّ اللّٰہَ کَانَ غَفُوۡرًا رَّحِىۡمًا

(النساء: 129-130)

اور اگر کوئى عورت اپنے خاوند سے مخاصمانہ روىّے ىا عدمِ توجّہى کا خوف کرے تو ان دونوں پر کوئى گناہ تو نہىں کہ اپنے درمىان اصلاح کرتے ہوئے صلح کرلىں۔ اور صلح (بہرحال) بہتر ہے۔ اور نفوس کو (سرشت مىں) بخل ودىعت کردىا گىا ہے۔ اور اگر تم احسان کرو اور تقوىٰ سے کام لو تو ىقىناً اللہ اس سے جو تم کرتے ہو خوب باخبر ہے۔

اور تم ىہ توفىق نہىں پا سکو گے کہ عورتوں کے درمىان کامل عدل کا معاملہ کرو خواہ تم کتنا ہى چاہو۔ اس لئے (ىہ تو کرو کہ کسى اىک کى طرف) کلىتہً نہ جُھک جاؤ کہ اس (دوسرى) کو گوىا لٹکتا ہوا چھوڑ دو۔ اور اگر تم اصلاح کرو اور تقوىٰ اختىار کرو تو ىقىناً اللہ بہت بخشنے والا (اور) باربار رحم کرنے والا ہے۔

مومنىن کے درمىان صلح کرانا

وَ اِنۡ طَآئِفَتٰنِ مِنَ الۡمُؤۡمِنِىۡنَ اقۡتَتَلُوۡا فَاَصۡلِحُوۡ بَىۡنَہُمَا ۚ فَاِنۡۢ بَغَتۡ اِحۡدٰہُمَا عَلَى الۡاُخۡرٰى فَقَاتِلُوا الَّتِىۡ تَبۡغِىۡ حَتّٰى تَفِىۡٓءَ اِلٰۤى اَمۡرِ اللّٰہِ ۚ فَاِنۡ فَآءَتۡ فَاَصۡلِحُوۡا بَىۡنَہُمَا بِالۡعَدۡلِ وَ اَقۡسِطُوۡا ؕ اِنَّ اللّٰہَ ىُحِبُّ الۡمُقۡسِطِىۡن

اِنَّمَا الۡمُؤۡمِنُوۡنَ اِخۡوَۃٌ فَاَصۡلِحُوۡا بَىۡنَ اَخَوَىۡکُمۡ وَ اتَّقُوا اللّٰہَ لَعَلَّکُمۡ تُرۡحَمُوۡنَ

(الحجرات: 10-11)

اور اگر مومنوں مىں سے دو جماعتىں آپس مىں لڑ پڑىں تو ان کے درمىان صلح کرواؤ۔ پس اگر ان مىں سے اىک دوسرى کے خلاف سرکشى کرے تو جو زىادتى کررہى ہے اس سے لڑو ىہاں تک کہ وہ اللہ کے فىصلہ کى طرف لوٹ آئے۔ پس اگر وہ لوٹ آئے تو ان دونوں کے درمىان عدل سے صلح کرواؤ اور انصاف کرو۔ ىقىناً اللہ انصاف کرنے والوں سے محبت کرتا ہے۔

مومن تو بھائى بھائى ہى ہوتے ہىں۔ پس اپنے دو بھائىوں کے درمىان صلح کرواىا کرو اور اللہ کا تقوىٰ اختىار کرو تاکہ تم پر رحم کىا جائے۔

رحم کرنے کى ترغىب دلانا

وَ تَوَاصَوۡا بِالصَّبۡرِ وَ تَوَاصَوۡا بِالۡمَرۡحَمَۃِ

(البلد: 18)

اور صبر پر قائم رہتے ہوئے اىک دوسرے کو صبر کى نصىحت کرتے ہىں اور رحم پر قائم رہتے ہوئے اىک دوسرے کو رحم کى نصىحت کرتے ہىں۔

اصلاح کرنا

ىَسۡـَٔلُوۡنَکَ عَنِ الۡاَنۡفَالِ ؕ قُلِ الۡاَنۡفَالُ لِلّٰہِ وَ الرَّسُوۡلِ ۚ فَاتَّقُوا اللّٰہَ وَ اَصۡلِحُوۡا ذَاتَ بَىۡنِکُمۡ ۪ وَ اَطِىۡعُوا اللّٰہَ وَ رَسُوۡلَہٗۤ اِنۡ کُنۡتُمۡ مُّؤۡمِنِىۡنَ

(الانفال: 2)

وہ تجھ سے اموالِ غنىمت سے متعلق سوال کرتے ہىں۔ تو کہہ دے کہ اموالِ غنىمت اللہ اور رسول کے ہىں۔پس اللہ کا تقوىٰ اختىار کرو اور اپنے درمىان اصلاح کرو اور اللہ کى اور اس کے رسول کى اطاعت کرو اگر تم مومن ہو۔

آپس مىں جھگڑے کى ممانعت

وَ اَطِىۡعُوا اللّٰہَ وَ رَسُوۡلَہٗ وَ لَا تَنَازَعُوۡا فَتَفۡشَلُوۡا وَ تَذۡہَبَ رِىۡحُکُمۡ وَ اصۡبِرُوۡا ؕ اِنَّ اللّٰہَ مَعَ الصّٰبِرِىۡنَ

(الانفال: 47)

اور اللہ کى اطاعت کرو اور اس کے رسول کى اور آپس مىں مت جھگڑو ورنہ تم بزدل بن جاؤگے اور تمہارا رعب جاتا رہے گا۔ اور صبر سے کام لو ىقىناً اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہوتا ہے۔

غصہ پىنا

اَلَّذِىۡنَ ىُنۡفِقُوۡنَ فِى السَّرَّآءِ وَ الضَّرَّآءِ وَ الۡکٰظِمِىۡنَ الۡغَىۡظَ وَ الۡعَافِىۡنَ عَنِ النَّاسِ ؕ وَ اللّٰہُ ىُحِبُّ الۡمُحۡسِنِىۡنَ

(آل عمران: 135)

(ىعنى) وہ لوگ جو آسائش مىں بھى خرچ کرتے ہىں اور تنگى مىں بھى اور غصہ دبا جانے والے اور لوگوں سے درگزر کرنے والے ہىں۔ اور اللہ احسان کرنے والوں سے محبت کرتا ہے۔

(700 احکام خداوندى از حنىف محمود)

(قدسیہ نور والا۔ ناروے)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 16 نومبر 2021

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ