• 11 دسمبر, 2024

پیغام حضور انور بر موقع مجلس شوریٰ بھارت

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
’’آج کل دنیا میں ہر طرف بد امنی اور بے سکونی ہے۔ کوئی ملک یا خطہ اس سے محفوظ نہیں۔ کہیں امن و امان کی صورتحال خراب ہے۔ کہیں غربت و افلاس ہے۔ کہیں معاشرے میں طبقاتی اور نسلی مظالم ہیں اور اسی طرح مذہب کے نام پربھی مشکلا ت اور شکایات ہیں۔ لیکن حالات جیسے بھی ہوں آپ کو حب الوطنی کا مظاہرہ کرنا چاہئے اوراپنے ملک کی خیرخواہی کے لئے دعائیں کرنی چاہئیں۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے واضح طور پر فرمایا ہے کہ وطن سے محبت ایک حقیقی مسلمان کے ایمان کا جزو ہے۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے دنیا بھر کے احمدی اپنے وطن اور ہم وطنوں سے محبت کرتے ہیں اور پر امن شہری کی زندگی گزارتے ہیں۔ یہی آپ کا بھی مطمحِ نظرہونا چاہیے۔

حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے اپنی جماعت کو ہرقسم کے فساد اور شرارت سے باز رہنے کی تعلیم دی ہے۔ ملفوظات میں ایک واقعہ درج ہے کہ ایک دفعہ کالج میں ،یونیورسٹی میں ایک ہڑتال ہوئی۔ اس کے بارہ میں آپ نے فرمایا کہ جب طلباء نے لاہور میں اپنے پروفیسروں کی مخالفت میں سٹرائیک کیا تھا توجوہمارے لڑکے اس جماعت میں شامل تھے ان کو میں نے حکم دیاتھا کہ وہ اس مخالفت میں شامل نہ ہوں اور اپنے استادوں سے معافی مانگ کر فوراً کالج میں داخل ہو جاویں۔ چنانچہ انہوں نے میرے حکم کی فرمانبرداری کی اوراپنے کالج میں داخل ہوکر ایک ایسی نیک مثال قائم کی کہ دوسرے طلباء بھی فوراً داخل ہوگئے۔

پس ایک احمدی کوہرحال میں فتنہ وفساد سے دور رہنا چاہئے اور حب الوطنی کا بہترین عملی نمونہ پیش کرنا چاہئے۔ جو لوگ ہماری جماعت سے واقفیت رکھتے ہیں انہیں پتہ ہے کہ ہم سے بڑھ کر ملک کا وفادار شہری کون ہو سکتاہے جن کو باربار ملک کی خدمت کی تلقین کی جاتی ہے اور جن سے باربار یہ عہد لیاجاتاہے کہ وہ اپنے عقیدہ،ملک اورقوم کی خاطر ہر قسم کی قربانی دینے کے لئے ہردم تیار رہیں گے۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے قرآن و حدیث کی روشنی میں اپنی پیاری جماعت کو حکومتِ وقت کی اطاعت اور وفاداری کا درس دیا ہے۔ اس لئے آپ میں سے ہر ایک کافرض ہے کہ وہ اپنے آپ کو معاشرے کے لئے مثبت اور نافع الناس وجود بنائے۔ ملک و قوم کی خدمت اور اس کے قوانین کی پابندی میں عمدہ نمونہ پیش کرے۔ آپ سے کوئی ایسا فعل سرزد نہ ہو جو ملک کی عزت اور وقار کو مجروح کرتا ہو۔

پھر خلافت سے وابستگی بہت ضروری ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ہم سب پر یہ بہت بڑا احسان ہے کہ ہم میں خلافت کانظام قائم ہے۔ ایک مضبوط کڑا آپ کے ہاتھ میں ہے جس کا ٹوٹنا ممکن نہیں۔ لیکن یاد رکھیں کہ یہ کڑاتو ٹوٹنے والا نہیں لیکن اگر آپ نے اپنے ہاتھ اگر ذرا ڈھیلے کئےتو آپ کے ٹوٹنے کے امکان پیدا ہوسکتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہرایک کو اس سے بچائے۔ اس لئے اس حکم کو ہمیشہ یاد رکھیں کہ اللہ تعالیٰ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑے رکھو اور نظام جماعت سے ہمیشہ چمٹے رہو۔ کیونکہ اب اس کے بغیر آپ کی بقا نہیں۔ یہ خلافت ہی کی برکت ہے کہ دنیا بھر کی جماعت وحدت کی لڑی میں پروئی ہوئی ہے اور دینی ترقی کی نئی سے نئی منازل طے کرتی چلی جارہی ہے۔ پس اللہ تعالیٰ کا قرب پانے کے لئے اور دین و دنیاکی حسنات سے حصہ پانے کے لئے ہمیشہ خلافت کے ساتھ جڑے رہیں۔ سب دنیاکے احمدی جب خلیفہ ٔ وقت کی نصائح اور ہدایات سنتے ہیں تو ان پر غیرمعمولی نیک اثر ہوتا ہے۔ کیونکہ یہ بات روزمرہ کے مشاہدہ اور تجربہ میں آتی ہے کہ ایک ہی بات کسی اورکی زبان سے سن کرسننے والے پر وہ اثرنہیں ہوتاجو خلیفۂ وقت کی آوازسن کر ہوتا ہے۔ اس کے پیچھے دراصل وہ محبت وعقیدت ہے جو اللہ تعالیٰ نے مومنین کے دلوں میں خلیفۂ وقت کے لئے پیدا فرمائی ہے۔ پس اس طرف خاص توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

اللہ تعالیٰ آپ کو اپنی ذمہ داریاں کماحقہٗ ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور خلیفۂ وقت کا حقیقی رنگ میں سلطانِ نصیر بنائے۔ آمین‘‘


پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 17 مارچ 2020

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 18 مارچ 2020