• 19 اپریل, 2024

تعارف سورۃالطور (52ویں سورۃ)

(تعارف سورۃالطور (52ویں سورۃ))
(مکی سورۃ، تسمیہ سمیت اس سورۃ کی 50 آیات ہیں)
(ترجمہ از انگریزی ترجمہ قرآن (حضرت ملک غلام فرید صاحب) ایڈیشن 2003)

وقت نزول اور سیاق و سباق

یہ سورۃ مکی دور میں نبوت کے ابتدائی سالوں میں نازل ہوئی۔ نو ڈلکے نے اس سورۃ کا نزول اسکی سابقہ سورت (الذٰریٰت)کے معاً بعد بتایا ہے جبکہ میور کے مطابق موجودہ سورت کچھ عرصہ کے بعد نازل ہوئی تھی۔ گزشتہ سورت (الذٰریٰت) میں ایک عظیم روحانی انقلاب کی طرف توجہ مبذول کروائی گئی تھی جو قرآن کریم کے ذریعہ رونما ہوگی۔ گزشتہ سورت میں بتایا گیا تھا کہ ضرورت کے تقاضوں کے عین مطابق اور قانون فطرت کے مطابق جیسا کہ لوگ (اخلاقی) خرابیوں کا شکار ہو چکے تھے اور خد اکو بھول بیٹھے تھے، تو ایک نئی وحی کا آنا مقدر تھا۔ گزشتہ سورت کا اختتام اس بیان پر ہوا تھا کہ سابقہ انبیاء کی طرح آپ ﷺ کو بھی شدید مخالفت کا سامنا ہوگا مگر حق کی فتح ہوگی اور کفار کو سزا ملے گی۔

موجودہ سورت میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بارے میں بائیبل میں مذکور پیشگوئیوں کا ذکر ہے اور کفار کو تنبیہہ کی گئی ہے کہ اگر وہ اپنی مخالفت پر قائم رہے تو خدائی عذاب ان کا مقدر ہے۔

مضامین کا خلاصہ

اس سورت کا آغاز بائیبل میں مذکور پیشگوئیوں سے ہوتا ہے جو قرآن کریم اور آنحضرت ﷺ کے بارے میں ہیں اور بتاتی ہیں کہ بائیبل، قرآن کریم اور کعبہ، یہ سب اسلام کی سچائی کے گواہ ہیں اور کفار کو تنبیہہ کرتی ہے کہ حق کی مخالفت کے کبھی اچھے نتائج نہیں نکلتے۔ مگر خدا کے وہ نیک بندے جو الہٰی تعلیمات کو قبول کرتے ہیں اور ان کے مطابق اپنی زندگیاں ڈھالتے ہیں وہ خدائی افضال حاصل کریں گے۔ پھر یہ سورت بتاتی ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم (نعوذباللہ) فال نکالنے والے یا مجنون نہیں ہیں اور نہ ہی شاعر ہیں بلکہ خدا کے سچے رسول ہیں۔کیونکہ جو عظیم الشان اخلاقی اور روحانی انقلاب آپ ﷺنے برپا کیا ہے وہ کسی مجنون یا شاعر کا کام نہیں ہو سکتا۔

اور نہ ہی الٰہی صحیفہ (قرآن کریم) جو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر نازل ہوا ہے یہ بہتان باندھنے والوں کا کام ہو سکتا ہے۔ قرآن کریم زمین وآسمان کے عظیم خالق کی طرف سے نازل ہوا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کسی معاوضے کے طالب نہ ہیں اور نہ ہی کفار کے مکروہ ارادے کامیاب ہونے والے ہیں کیونکہ آپ ﷺ کی حفاظت خدا تعالیٰ کے ذمہ ہے مگر خدائی عذاب جو تیزی سے آ رہا ہے جلد کفار کو آ لے گا۔

(ابو سلطان)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 17 مارچ 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 18 مارچ 2021