• 22 مئی, 2024

جرمنی کی جماعت Wittlich کی ایک کاوش

فلائرز کی تقسیم
جرمنی کی جماعت Wittlich کی ایک کاوش

اللہ تعالیٰ کےفرمان بَلِّغۡ مَاۤ اُنۡزِلَ اِلَیۡکَ مِنۡ رَّبِّکَ (المائدہ: 68) کی بجا آوری کے لیے جماعت جرمنی ہر وقت اِس کوشش میں رہتی ہے کہ اللہ تعالیٰ کا پیغام مخلوق خدا تک پہنچایا جائے۔ اس کے لیے مختلف ذرائع استعمال میں لائےجاتے ہیں۔ ان ذرائع میں سے ایک بڑاذریعہ فلائرز کی تقسیم ہے۔کبھی تو خدام و انصار کے گروپس flyer action کے ذریعہ پیغام حق پہنچانے کے لیے میدانِ عمل میں نظر آتے ہیں اور کبھی وقف نوکے گروپس بھجوائے جاتے ہیں۔ شہر ہوں یادیہات، ہرطرف و سمت بکھیرتے ہیں فلائرز امام مہدی ؑکے دیوانے۔ جرمنی کی جماعت نےاپنے پیارے امام حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہُ اللہ تعالیٰ سے وعدہ کر رکھاہے کہ 2023 تک جرمنی کے چپہ چپہ تک حضرت امام مہدیؑ کا پیغام پہنچانے کی بھرپور کوشش کریں گے۔ ان شاء اللّٰہ

جماعت Wittlich جو کہ چھوٹی جماعت ہے اپنی تجنیدو تعداد کے حساب سے،لیکن پیچھے نہیں ہے اپنے کام کے حساب سے۔ ہر مشن وٹارگٹ کو پورا کرنے کی کوشش میں لگی رہتی ہے۔چنانچہ یہ جماعت بھی اپنے خدام و انصار کو اس مشن کے لیے باہر نکالتی ہےجبکہ اطفال بھی ساتھ شامل ہوتے ہیں۔ اسی طرح کا ایک پروگرام مورخہ 5 فروری 2022 بروز ہفتہ کو ہوا۔ جس میں10 افراد کا ایک گروہ صبح نماز فجر و ناشتہ کے بعددعا کر کے میدان عمل میں نکلا۔ اللہ تعالیٰ جزائے خیر سے نوازے مکرم رانا جاوید اقبال صاحب کی فیملی کو جنہوں سے حلوہ پوری سےناشتہ کروایا۔ مرکز کی طرف سے دیئے گے پلان کے مطابق 40 کلو میٹر کا فاصلہ طے کر کے 7 دیہات میں فلائرز کی تقسیم کرناتھی۔ایک ویگن اور ایک کار کے ذریعہ یہ قافلہ منزل کی طرف رواں دواں ہوا۔ ویگن میں بیٹھے ہوئے احباب کی کمان صدر صاحب جماعت مکرم طاہر احمد ظفر صاحب کے ہاتھ میں تھی۔ جبکہ خاکسار کی کار میں موجود دوست کی ذمہ داری خاکسار کے ذمہ تھی۔ منزل مقصود پرپہنچ کر سب نے فلائرز کو اپنے اپنے ہاتھوں میں تھامااور گھروں کے باہر لگے پوسٹ بکس میں ڈالنا شروع کردیا۔گلی ہو یاکوچہ،گذر گاہ ہو یا راستہ، ہر سمت وسوجاتی تھی نظر ان تقسیم کاروں کی۔ ان تقسیم کاروں کی ریفریشمنٹ کے لیے چائے کے ساتھ بسکٹ کا انتظام بھی موجود تھا۔چاکلیٹس بھی منہ کو میٹھا کرنے کے لیے دستیاب تھیں۔ پیاس بجھانے کے لیے پانی تو تھا ہی۔ ایک بجے دوپہر تک اس ٹارگٹ کو حاصل کر لیا گیا تھا جس کو لے کر یہ قافلہ Hamd مسجد سےچلا تھا۔ قافلہ سالاروں نے ایک دفعہ اس لسٹ پر نظر بھی ڈالی جو کہ ان کے پاس موجود تھی تاکہ کوئی جگہ رہ نہ جائے جہاں فلائرز کو بکس میں ڈالنا تھا۔ الحمدللّٰہ و شکرللّٰہ سب کی زبان پر تھا جونہی کانوں میں یہ آواز آئی کہ لسٹ کے مطا بق سب گاؤں میں تقسیم کا اللہ تعالیٰ کےفرمان بَلِّغۡ مَاۤ اُنۡزِلَ اِلَیۡکَ مِنۡ رَّبِّکَ (المائدہ: 68) کی بجا آوری کے لیے جماعت جرمنی ہر وقت اِس کوشش میں رہتی ہے کہ اللہ تعالیٰ کا پیغام مخلوق خدا تک پہنچایا جائے۔ اس کے لیے مختلف ذرائع استعمال میں لائےجاتے ہیں۔ ان ذرائع میں سے ایک بڑاذریعہ فلائرز کی تقسیم ہے۔ کبھی تو خدام و انصار کےگروپس flyer action کے ذریعہ پیغام حق پہنچانے کے لیے میدانِ عمل میں نظر آتے ہیں اورکبھی وقف نوکے گروپس بھجوائے جاتے ہیں۔ شہر ہوں یا دیہات، ہرطرف و سمت بکھیرتے ہیں فلائرز امام مہدی ؑکے دیوانے۔ جرمنی کی جماعت نےاپنے پیارے امام حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہُ اللہ تعالیٰ سے وعدہ کر رکھاہے کہ 2023 تک جرمنی کے چپہ چپہ تک حضرت امام مہدیؑ کا پیغام پہنچانے کی بھرپور کوشش کریں گے۔ ان شاء اللّٰہ

جماعت Wittlich جو کہ چھوٹی جماعت ہے اپنی تجنیدو تعداد کے حساب سے، لیکن پیچھے نہیں ہے اپنے کام کے حساب سے۔ہر مشن وٹارگٹ کو پورا کرنے کی کوشش میں لگی رہتی ہے۔ چنانچہ یہ جماعت بھی اپنے خدام و انصار کو اس مشن کے لیے باہر نکالتی ہےجبکہ اطفال بھی ساتھ شامل ہوتے ہیں۔ اسی طرح کا ایک پروگرام مورخہ 5 فروری 2022 بروز ہفتہ کو ہوا۔ جس میں 10 افراد کا ایک گروہ صبح نماز فجر و ناشتہ کے بعددعا کر کے میدان عمل میں نکلا۔ اللہ تعالیٰ جزائے خیر سے نوازے مکرم رانا جاوید اقبال صاحب کی فیملی کو جنہوں سے حلوہ پوری سےناشتہ کروایا۔ مرکز کی طرف سے دیئے گے پلان کے مطابق 40 کلو میٹر کا فاصلہ طے کر کے 7 دیہات میں فلائرز کی تقسیم کرناتھی۔ایک ویگن اور ایک کار کے ذریعہ یہ قافلہ منزل کی طرف رواں دواں ہوا۔ ویگن میں بیٹھے ہوئےاحباب کی کمان صدر صاحب جماعت مکرم طاہر احمد ظفر صاحب کے ہاتھ میں تھی۔ جبکہ خاکسار کی کار میں موجود دوست کی ذمہ داری خاکسار کے ذمہ تھی۔ منزل مقصود پرپہنچ کر سب نے فلائرز کو اپنے اپنے ہاتھوں میں تھامااور گھروں کے باہرلگے پوسٹ بکس میں ڈالنا شروع کردیا۔گلی ہو یاکوچہ،گذر گاہ ہو یا راستہ، ہر سمت وسوجاتی تھی نظر ان تقسیم کاروں کی۔ ان تقسیم کاروں کی ریفریشمنٹ کے لیے چائے کے ساتھ بسکٹ کا انتظام بھی موجود تھا۔چاکلیٹس بھی منہ کو میٹھا کرنے کے لیے دستیاب تھیں۔ پیاس بجھانے کے لیے پانی تو تھا ہی۔ ایک بجےدوپہرتک اس ٹارگٹ کو حاصل کر لیا گیا تھا جس کو لے کر یہ قافلہ Hamd مسجد سےچلا تھا۔ قافلہ سالاروں نے ایک دفعہ اس لسٹ پر نظر بھی ڈالی جو کہ ان کے پاس موجود تھی تاکہ کوئی جگہ رہ نہ جائے جہاں فلائرز کو بکس میں ڈالنا تھا۔ الحمدللّٰہ و شکرللّٰہ سب کی زبان پر تھا جونہی کانوں میں یہ آواز آئی کہ لسٹ کے مطابق سب گاؤں میں تقسیم کا کام مکمل ہو چکا ہے۔ دونوں گاڑیوں نے مسجد کی طرف رخ کیا تا کہ نماز ظہر و عصر کی ادائیگی کی جا سکے۔ نمازوں کی بجا آوری وتکمیل کے بعد بعض احباب کو ان کے گھروں تک پہنچانے میں مدد کی گئی اور یوں فلائرز کی تقسیم ہوئی ۔اس دن 1449 فلائرز پوسٹ بکس کی زینت بنے۔ الحمدللّٰہ

اس فلائر کا نام ہے ’’Der wahre Erlöser‘‘ یا انگلش میں ’’The true Redeemer- Savior‘‘ کہا جا سکتا ہے۔تقسیم کرنے والوں میں خاکسار کے علاوہ مکرم طاہر احمد ظفر صاحب، مکرم شاہد احمد منیر صاحب، عزیزم علی ارشد صاحب، عزیزم ابرار حسین صاحب، مکرم محمد شاہد بٹ صاحب، مکرم رانا جاوید اقبال صاحب، قائد مجلس خدام الاحمدیہ مکرم اسامہ قمر صاحب، مامون احمد صاحب اور ایک طفل رانا حسام جاوید صاحب تھے۔

میرا پیارا خدا ان سب کے مال و نفوس کو برکتوں سے بھر دے جو کہ امام مہدیؑ کے پیغام کو مختلف ذرائع استعال کرتے ہوئے مخلوق خداوندی تک پہنچاتے ہیں۔ آمین یارب العالمین

(رپورٹ: جاوید اقبال ناصر مربی سلسلہ جرمنی)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 17 مارچ 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ