• 21 مئی, 2024

دعا کا تحفہ

حالت لاعلمی میں سوال سے بچنے کی دعائے بخشش و رحمت

طوفان نوح ؑمیں جب حضرت نوح علیہ السلام کا نافرمان بیٹا بھی ہلاک ہونے لگا تو حضرت نوح ؑنے اپنے کافر بیٹے کے حق میں دعا کی جس پر عتاب ہوا کہ اپنے برے اعمال کی وجہ سے وہ آل نوح ؑ میں شامل نہیں رہا۔ تب حضرت نوح ؑنے یہ عاجزانہ دعا کی جس پر اللہ تعالیٰ کی طرف سے سلامتی اور برکات کا مژدہ سنایا گیا۔(ہود: 45-49)

رَبِّ اِنِّیۡۤ اَعُوۡذُ بِکَ اَنۡ اَسۡـَٔلَکَ مَا لَـیۡسَ لِیۡ بِہٖ عِلۡمٌ ؕ وَاِلَّا تَغۡفِرۡ لِیۡ وَتَرۡحَمۡنِیۡۤ اَکُنۡ مِّنَ الۡخٰسِرِیۡنَ ﴿۴۸﴾

(ہود: 48)

اے میرے رب! میں اس بارہ میں تیری پناہ چاہتا ہوں کہ تجھ سے کوئی ایسا سوال کروں جس کے متعلق مجھے حقیقی علم حاصل نہ ہو۔ اور اگر تو میری گزشتہ غفلت کو معاف نہ کرے اور رحم نہ کرے تو میں نقصان اٹھانے والوں میں سے ہو جاؤں گا۔

(قرآنی دعائیں از خزینۃ الدعا مرتبہ علامہ ایچ ایم طارق ایڈیشن 2014ء صفحہ12)

(مرسلہ: عائشہ چوہدری۔جرمنی)

پچھلا پڑھیں

جماعت احمدیہ ڈنڈی، اسکاٹ لینڈ کا عید ملن پروگرام

اگلا پڑھیں

روزنامہ الفضل کو جاری ہوئے 109 سال مکمل