آنحضرتؐﷺ نے فرمایا: ’’کیا میں تمہیں تمھارے سوال سے بہتر چیز نہ بتاؤں جب تم بستر پر لیٹنے لگو تو 34 مرتبہ اللّٰہُ اَکْبَر کہو 33 بار سُبْحَانَ اللّٰہ اور 33 بار اَلْحَمْدُلِلّٰہ کہو۔ یہ تمھارے لئے خادم سے بہتر ہے۔ یعنی ان کلمات کی بدولت اللہ تعالیٰ تم کو برکت دے گا۔اور اس قسم کے سوال سے بے نیاز ہوجاؤگے‘‘۔
(مسلم کتاب الذکر)
پیارے رسولِ کریم ﷺ کے عظیم الشان اخلاقِ فاضلہ کی ایک جھلک آپ کے ان الفاظ میں دیکھی جاسکتی ہے۔جب آپ کی بیٹی حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنھا آپ کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور کہا! یا رسول اللہ! یہ دیکھئے میرے ہاتھ چکی پیس پیس کر زخمی ہو گئے ہیں۔ اگر آپ مجھے اموال میں سے کوئی کنیز یا غلام دے دیں تو وہ میرا ہاتھ بٹادیا کریں۔ تب آپؐ نے مندرجہ بالا ارشاد فرمایا۔ یہ آپؐ کی تربیتِ اولاد کا ایک حسین رنگ ہے جس میں آپؐ نے اپنی پیاری بیٹی کو قناعت ،سادگی، غِناء اور توکّل کی تعلیم دیتے ہوئے تعلق باللہ کی عظیم الشان مثال قائم فرمائی۔
(مرسلہ: قدسیہ محمود سردار)