احکام خداوندی
قسط چہارم
حضرت مسیح موعودؑ فرماتے ہیں:
’’جو شخص قرآن کے سات سو حکم میں سے ایک چھوٹے سے حکم کو بھی ٹالتا ہے وہ نجات کا دروازہ اپنے ہاتھ سے بند کرتا ہے-‘‘
(کشتی نوح)
ایمانیات
اللہ اور اس کے رسول پے ایمان لانا
• یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اٰمِنُوۡا بِاللّٰہِ وَ رَسُوۡلِہٖ
(النساء: 137)
اے لوگو جو ایمان لائے ہو !اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لے آؤ۔
• وَ مَا لَکُمۡ لَا تُؤۡمِنُوۡنَ بِاللّٰہِ ۚ وَ الرَّسُوۡلُ یَدۡعُوۡکُمۡ لِتُؤۡمِنُوۡا بِرَبِّکُمۡ وَ قَدۡ اَخَذَ مِیۡثَاقَکُمۡ اِنۡ کُنۡتُمۡ مُّؤۡمِنِیۡنَ۔
(الحدید: 9)
اور تمہیں کیا ہوگیا ہے کہ تم اللہ پر ایمان نہیں لاتے؟ اور رسول تمہیں بُلارہا ہے کہ تم اپنے رب پر ایمان لے آؤ جبکہ (اے بنی آدم!) وہ تم سے میثاق لے چکا ہے۔ (بہتر ہوتا) اگر تم ایمان لانے والے ہوتے۔
کتاب (قرآن) پر ایمان لانا
• یٰۤاَیُّہَاالَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اٰمِنُوۡا بِاللّٰہِ وَ رَسُوۡلِہٖ وَ الۡکِتٰبِ الَّذِیۡ نَزَّلَ عَلٰی رَسُوۡلِہٖ
(النساء: 137)
اے لوگو جو ایمان لائے ہو !اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لے آؤاور اس کتاب پر بھی جو اُس نے اپنے رسول پر اُتاری ہے۔
سابقہ کتب، فرشتوں اور آخرت پر ایمان لانا
• وَ اٰمِنُوۡا بِمَاۤ اَنۡزَلۡتُ مُصَدِّقًا لِّمَا مَعَکُمۡ وَ لَا تَکُوۡنُوۡۤا اَوَّلَ کَافِرٍۭ بِہٖ
(البقرہ: 42)
اور اس پر ایمان لے آؤ جو میں نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے اتارا ہے جو تمہارے پاس ہے اور اس کا انکار کرنے میں پہل نہ کرو۔
• وَ مَنۡ یَّکۡفُرۡ بِاللّٰہِ وَ مَلٰٓئِکَتِہٖ وَ کُتُبِہٖ وَ رُسُلِہٖ وَ الۡیَوۡمِ الۡاٰخِرِ فَقَدۡ ضَلَّ ضَلٰلًۢا بَعِیۡدًا۔
(النساء: 137)
اور جو اللہ کا انکار کرے اور اس کے فرشتوں کا اور اس کی کتابوں کا اور اس کے رسولوں کا اور یومِ آخر کا تو یقیناً وہ بہت ہی دور کی گمراہی میں بھٹک چکا ہے۔
• وَ الَّذِیۡنَ یُؤۡمِنُوۡنَ بِمَاۤ اُنۡزِلَ اِلَیۡکَ وَ مَاۤ اُنۡزِلَ مِنۡ قَبۡلِکَ
(البقرہ: 5)
اور وہ لوگ جو اس پر ایمان لاتے ہیں جو تیری طرف اُتارا گیا اور اس پر بھی جو تجھ سے پہلے اُتارا گیا۔
نور پر ایمان لانا
• فَاٰمِنُوۡا بِاللّٰہِ وَ رَسُوۡلِہٖ وَ النُّوۡرِ الَّذِیۡۤ اَنۡزَلۡنَا
(التغابن: 9)
پس اللہ پر اور اسکے رسول پر ایمان لاؤ اوراُس نور پر جو ہم نے اُتارا ہے۔
غیب پر ایمان لانا
• اَلَّذِیۡنَ یُؤۡمِنُوۡنَ بِالۡغَیۡبِ
(البقرہ: 4)
جو لوگ غیب پر ایمان لاتے ہیں۔
انبیاء اور رسل پر ایمان
• وَ لٰکِنَّ الۡبِرَّ مَنۡ اٰمَنَ بِاللّٰہِ وَ الۡیَوۡمِ الۡاٰخِرِ وَ الۡمَلٰٓئِکَۃِ وَ الۡکِتٰبِ وَ النَّبِیّٖنَ
(البقرہ: 178)
بلکہ نیکی اسی کی ہے جو اللہ پر ایمان لائے اور یوم آخرت پر اور فرشتوں پر اور کتاب پر اور نبیوں پر۔
رسولوں کی مدد کرنا
• وَ اٰمَنۡتُمۡ بِرُسُلِیۡ وَ عَزَّرۡتُمُوۡہُمۡ
(المائدہ: 13)
اور میرے رسولوں پر ایمان لائے اور تم نے اُن کی مدد کی۔
مومن بن کر رہنے کا حکم
• وَ اُمِرۡتُ اَنۡ اَکُوۡنَ مِنَ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ۔
(یونس: 105)
اور مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں ایمان لانے والوں میں سے بنوں۔
• وَ اَنۡتُمُ الۡاَعۡلَوۡنَ اِنۡ کُنۡتُمۡ مُّؤۡمِنِیۡنَ۔
(آل عمران: 140)
(یقیناً) تم ہی غالب آنے والے ہو، اگر تم مومن ہو۔
• قَالَتِ الۡاَعۡرَابُ اٰمَنَّا ؕ قُلۡ لَّمۡ تُؤۡمِنُوۡا وَ لٰکِنۡ قُوۡلُوۡۤا اَسۡلَمۡنَا وَ لَمَّا یَدۡخُلِ الۡاِیۡمَانُ فِیۡ قُلُوۡبِکُمۡ
(الحجرات: 15)
بادیہ نشین کہتے ہیں کہ ہم ایمان لے آئے۔ تو کہہ دے کہ تم ایمان نہیں لائے۔ لیکن صرف اتنا کہا کرو کہ ہم مسلمان ہو چکےہیں۔ جبکہ ابھی تک ایمان تمہارے دلوں میں داخل نہیں ہوا۔
رسول نبی اُمّی پر ایمان لانا
• فَاٰمِنُوۡا بِاللّٰہِ وَ رَسُوۡلِہِ النَّبِیِّ الۡاُمِّیِّ الَّذِیۡ یُؤۡمِنُ بِاللّٰہِ وَ کَلِمٰتِہٖ وَ اتَّبِعُوۡہُ لَعَلَّکُمۡ تَہۡتَدُوۡنَ۔
(الاعراف: 159)
پس ایمان لے آؤ اللہ پر اور اسکے رسول نبی اُمّی پر جو اللہ پر اور اس کے کلمات پر ایمان رکھتا ہے۔ اور اس کی پیروی کرو تا کہ تم ہدایت پاجاؤ۔
(700 احکام خداوندی از حنیف احمد محمود)
(قدسیہ نور والا۔ ناروے)