• 9 مئی, 2024

ایڈیٹر کے نام خطوط

•مکرم رانا منظور احمد۔ انچارج مرکزی بیت الاسلام لائبریری۔ کینیڈا ایڈیٹر کے نام خط میں لکھتے ہیں۔
آپ نے 29جولائی 2022ء کے شمارہ میں صفحہ 3 پر ’’محرم الحرام اور چند دعائیں‘‘ کے زیر عنوان کچھ دعائیں رقم فرمائی ہیں ۔ ان میں کالم نمبر 3 پر آپ نے ’’نئے دن میں داخل ہونے کی دعا‘‘ کے الفاظ …رب اعوذ بک من الکسل و سو ء الکبر … کا ترجمہ ’’اے میرے رب! میں سستی اور تکبر کی برائی سے تیری پناہ مانگتا ہوں‘‘ … کیا ہے ۔ کبر سے یہاں تکبر کی برائی نہیں، بڑھاپے کے عوارض مراد ہیں۔ اس کے لئے قرینہ کبر پر سوء کا اضافہ ہے۔ اگر مراد تکبر کی برائی ہوتی تو لفظ سوء کی ضرورت نہ تھی۔ یہ بڑھاپا ہے جس میں سوء کی بجائے خیر بھی ہو سکتی ہے۔

نوٹ از ایڈیٹر۔ عربی ام الاسنہ ہے اور اس کے کئی بطن ہیں۔ آپ نے جو ترجمہ کیا ہے وہ بھی درست ہے اور تکبر ترجمہ کرنا بھی غلط نہیں۔ کان اللّٰہ معکم

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 17 اگست 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ