• 16 اپریل, 2024

جنونِ عشق میں گھر بار چھوڑ آؤ تو

جنونِ عشق میں گھر بار چھوڑ آؤ تو
صدائے لیلیٰ کبھی دشت میں لگاؤ تو
طلسمِ دہر میں جکڑے ہوئے ہیں لوگ یہاں
جو تم سے ہو سکے ، اس سے رہائی پاؤ تو
ہیں معرفت کے خزانے وہاں بھی پوشیدہ
تم اپنی ذات کے اندر سے ہو کے آؤ تو
جہاں میں نفرتیں تو عام بانٹی جاتی ہیں
دلوں میں الفتیں تقسیم کر دکھاؤ تو
نصیب جن کے انہیں آزماتے رہتے ہیں
ذرا سا ان کا کبھی حوصلہ بڑھاؤ تو
ہر ایک شخص محبّت سے رام ہوتا ہے
یہ نسخہ تم کبھی ہم پر بھی آزماؤ تو
تمہارے دل میں بھلا کیسے لوگ داخل ہوں
فصیل کبر و تعصّب کی تم گراؤ تو
جہالتوں کے اندھیرے یہ ختم کیسے ہوں
کہیں پہ شمع کوئی علم کی جلاؤ تو
تمہاری رات اگر صبح میں ڈھلی طارق
تو سونے والوں کو ، کوشش کرو ، جگاؤ تو

(ڈاکٹر طارق انور باجوہ۔ لندن)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 17 ستمبر 2021

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ