• 20 مئی, 2024

جماعت احمدیہ مالٹا کے زیرِانتظام خدمت ِ انسانیت

جماعت احمدیہ مالٹا کے زیرِانتظام خدمت ِ انسانیت ایک عملی تبلیغ اسلام معزور افراد کے ادارے اور ڈرگز میں شامل لوگوں کے ادارے میں تحائف اور بوڑھے افراد کے لئے کھانے کا انتظام

حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی بعثت کے ساتھ جہاں دنیائے اسلام میں عشق الہٰی کے اسلوب کی تجدید ہوئی وہیں خدمت انسانیت کے جذبہ کو بھی نئی جدت اور زندگی ملی۔حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام فرماتے ہیں کہ ’’ہمارا یہ اْصول ہے کہ کل بنی نوع کی ہمدردی کرو۔‘‘

(سراج منیر، روحانی خزائن جلد12، ص28)

نیز فرمایا:

مرا مقصود و مطلوب و تمنّا ، خدمت خلق است
ہمیں کارم، ہمیں بارم، ہمیں رسمم، ہمیں راہم

انہی راہنما اصولوں کی پیروی میں جماعت احمدیہ مالٹا ہر سال خدمت انسانیت کے پروگرام ترتیب دیتی ہے۔ یہ خدمت انسانیت جہاں دکھی لوگوں کے چہروں پر خوشی ومسرت کے رنگ بکھیرتی ہے وہیں یہ عملی تبلیغ کے دائمی نقوش انسانی ذہنوں پر ثبت کرنے کا باعث بنتی ہے۔
خدائے بزرگ و برتر کی دی ہوئی توفیق اور حضورانورایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی دعاؤں کی برکت سے جماعت احمدیہ مالٹا کو ماہِ دسمبر میں خدمت انسانیت کے تین پروگرام کرنے کی توفیق ملی جو کہ اسلام احمدیت کی تبلیغ کا نہایت اہم ذریعہ ثابت ہوئے اور ملک بھر میں لوگوں نے اسلام احمدیت کی ان خدمات کو بہت سراہا اور گھر گھر میں احمدیت کی انسان دوستی اور محبت سب کے لئے ، نفرت کسی سے نہیں کا پیغام پہنچا۔ فالحمد للہ علیٰ ذلک

تحائف کی تقسیم

مؤرخہ 18 دسمبر 2019ءکو مالٹا میں معزور افراد کے لئے ایک فلاحی ادارہ Dar il-Kaptan کو جماعتی وفد نے وزٹ کیا اور وہاں پر موجود افراد کے لئے پچاس Gift Hampers پیش کرنے کی توفیق ملی۔

محبت سب کے لئے

اسی طرح ایک فلاحی تنظیم Caritas Malta کے زیر انتظام منشیات کے عادی لوگوں کے لئے بنائے گئے Therapeutic سینٹر کو وزٹ کرنے، وہاں لوگوں سے ملنے اور انہیں پچاس پیکٹس بطور تحفہ پیش کرنے کی توفیق ملی۔ اس سینٹر میں لوگوں کو مختلف گروپوں میں رکھا جاتا ہے جن میں عورتوں کا ایک گروپ بھی شامل ہے۔ اس موقع پر مختلف چار گروپوں میں تقسیم منشیات کے عادی لوگوں سے ملنے کا موقع ملا اور انہیں اسلامی تعلیمات کی روشنی میں نشہ کے نقصانات، انسانی شرف اور زندگی کو بامقصد بنانے کے موضوعات پر تفصیلی گفتگو کا موقع ملا۔ انہیں نشہ کی لعنت سے چھٹکارے کی طرف توجہ دلانے اور ان کے مورال اور عزم و ہمت کو مضبوط کرنے کے لئے ان کی حوصلہ افزائی کرنے کا بھی موقع میسر آیا۔ اس موقع پر انہیں بتایا کہ ہمارا ماٹو ’محبت سب کے لئے نفرت کسی سے نہیں‘ ہے اور ہم بلا تقریق مذہب و ملت انسانیت کی خدمت پر یقین رکھتے ہیں۔

اسلامی تعلیمات کے تذکرہ نے سب لوگوں پر بہت مسحور کن اثر کیا اور بہت سے لوگ جذباتی ہوگئے اور انہوں نے جماعت احمدیہ مسلمہ کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہم جیسے لوگوں کہ جنہیں خاندان والے بھی تحقیر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں مگر اسلام احمدیت نے انہیں عزت ووقار اور جینے کا حوصلہ دیاہے۔ کہنے لگے اس قدر محبت بھرے الفاظ نے ہمارے شعور کو اجاگر کیا ہے اور ہم وعدہ کرتے ہیں کہ ہم نشہ کی لعنت سے ہمیشہ ہمیش کے لئے چھٹکارا حاصل کرکے معاشرہ کا مفید وجود بننے کی کوشش کریں گے۔

خواتین کے گروپ میں بعض مائیں بھی تھیں۔ جب ان سے بات کی اور بطور ماں ان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی اور یہ کہ ماں کی عدم موجودگی بچوں پر کس قدر گراں گزرتی ہے اور معاشرتی طور پر ایسے بچے کس طرح ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوتے ہیں اور معاشرتی مسائل میں گھر جاتے ہیں تو ان باتوں نے ان ماؤں کے شعور کو گرمایا اور دلوں کو نرم کیا تو ان کے جذبات آنسووں میں بہنے لگے۔ وہ ایک جذباتی منظر تھا۔ ان ماؤں نے بھی عہد کیا کہ وہ نارمل زندگی میں واپس لوٹنے کے لئے پرعزم ہوئی ہیں۔ ایک ماں نے کہا کہ ان کا اس ادارے میں یہ چھوتھا کورس ہے مگر وہ عہد کرتی ہیں کہ یہ آخری کورس ہوگا اور وہ ہمیشہ ہمیش کے لئے منشیات سے تائب ہوکر اپنے بچوں کی پرورش پر تمام ترتوجہ مرکوز کریں گی تاکہ وہ معاشرہ کا مفید وجود بن سکیں۔

اس موقع پر اس ادارہ کے ڈائیریکٹر Anthony Gatt اور ان کے ٹیم کے دوسرے ارکان بھی موجود تھے۔ ان سب نے یک زبان ہوکر کہا کہ آج کا یہ وزٹ ہمارے لئے اور اس سینٹر میں مقیم لوگوں کے لئے یقینا نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ ہم نے لوگوں کے چہروں پر مثبت تبدیلی کے نمایاں آثار دیکھے ہیں اور ہم وثوق سے کہہ سکتے ہیں کہ جماعت احمدیہ کا یہ وزٹ، لوگوں کے لئے تحائف اور ان سے نہایت محبت و اخلاص کے ماحول میں ان مسائل پر تفصیل سے بات کرنا ان لوگوں میں جینے کا حوصلہ پیدا کرے گا اور منشیات سے چھٹکارہ حاصل کرنے میں ان کے لئے ممدومعاون ثابت ہوگا۔
اللہ تعالیٰ کرے کہ جماعت احمدیہ مسلمہ مالٹا کی یہ خدمت غرباء کی خوشیوں، منشیات میں گھرے لوگوں کی منشیات سے نجات اور اجڑے گھروں کی آبادی کا باعث بنے، بچوں کو والدین کی محبت نصیب ہو اور جس مثبت پرورش کے وہ حقدار ہیں وہ انہیں میسر آئے۔ آمین

غرباء اور نادار لوگوں کے لئے ظہرانہ

نئے سال کے آغاز پر جماعت احمدیہ نے پچاس مستحق افراد کے لئے ظہرانے کا اہتمام کیا تھا اب اس پروگرام کو وسعت دی گئی اور ایک سو سے زائد ایسے بوڑھے اور نادار Grandparents جنہیں بہت کم ان کے رشتہ دار وزٹ کرتے ہیں اور وہ تنہائی میں ان ایام کو گزارتے ہیں کے لئے مؤرخہ 29 دسمبر کو ظہرانے کا اہتمام کیا گیا۔ احمدی مردوخواتین نے اپنے گھروں میں نہایت لذیذ اور پرتکلف کھانے تیار کئے اور خدمت انسانیت ہمارا شیوہ کا عملی نمونہ پیش کیا۔

اس موقع پر مالٹا میں رومن کیتھولک چرچ کے نمائندہ مکرم پادری Charles Cordinaصاحب نے خصوصی طور پر شرکت کی اور وہ جماعت احمدیہ کی اس بے لوث خدمت انسانیت سے بہت متاثر ہوئے اور کہنے لگے کہ جماعت احمدیہ ہمیشہ ہی انسانیت کی خدمت میں پیش پیش ہوتی ہے اور آ ج مجھے ذاتی طور پر اس پروگرام میں شرکت کرکے اس کے ذاتی مشاہدہ کا موقع ملا ہے۔ اس موقع پر مبلغ سلسلہ مالٹا نے مختصر خطاب بھی کیا۔ جس کا حوالہ دیتے ہوئے پادری صاحب نے بیان کیا کہ یہ تعلیمات اور جماعت احمدیہ کی خدمت انسانیت کی عملی تصویر یقینا قابل تحسین ہے اور یہ لوگوں کی خوشی اور تسکین کا باعث ہوگی۔

تمام لوگ بہت زیادہ خوش تھے اور انہوں نے جماعت احمدیہ مسلمہ کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور ڈھیروں دعائیں دیں کہ اللہ تعالیٰ کا سایہ رحمت ہمیشہ جماعت پر رہے۔

مالٹا کے نیشنل ٹیلیویژن اورون نیوز مالٹا نے اس پروگرام کی خصوصی کوریج کی اور رات کے خبرنامہ میں اسے خصوصی جگہ دی اور نہایت ہی اچھے الفاظ میں جماعت احمدیہ کی خدمت انسانیت کا تذکرہ کیا۔انہوں نے اپنی ویب سائیٹ پر بھی اس خبر کو شائع کیا۔ دونوں ٹیلیویژن چینلز پر نشر ہونے والا خبرنامہ مالٹا کے تقریبا ہر گھر میں دیکھا جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کے فضل واحسان اور پیارے آقا کی دعاؤں کی برکت سے جماعت احمدیہ مسلمہ مالٹا کی خدمت انسانیت کے یہ پروگرام عملی تبلیغ کے سانچے میں ڈھل کر مالٹا کے ہرگھر تک پہنچے اور لاکھوں لوگوں کے دل و دماغ پر مثبت اثرات نقش کرنے کا باعث بنے۔ فالحمدللہ علیٰ ذلک

اے میرے رب محسن کیونکر ہو شکر احساں
یہ روز کر مبارک سبحان من یرانی

(لئیق احمد عاطف ۔ مالٹا)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 18 مارچ 2020

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 19 مارچ 2020