• 15 مئی, 2024

آنحضرت ﷺ کی نبوت کا ایک ظلّ

حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰة والسلام فرماتے ہیں کہ:
’’میں اسی کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ جیسا کہ اس نے ابراہیم ؑ سے مکالمہ و مخاطبہ کیا اور پھر اسحٰقؑ سے اور اسمٰعیلؑ سے اور یعقوب ؑ سے اور یوسفؑ سے اور موسیٰ ؑ سے اور مسیحؑ ابن مریم سے اور سب کے بعد ہمارے نبی ﷺ سے ایسا ہمکلام ہوا کہ آپؐ پر سب سے زیادہ روشن اور پاک وحی نازل کی، ایسا ہی اس نے مجھے بھی اپنے مکالمہ مخاطبہ کا شرف بخشا۔ مگریہ شرف مجھے محض آنحضرت ﷺ کی پیروی سے حاصل ہوا۔ اگر میں آنحضرت ﷺ کی امت نہ ہوتا اور آپؐ کی پیروی نہ کرتا تو اگر دنیا کے تمام پہاڑوں کے برابر میرے اعمال ہوتے تو پھر بھی میں کبھی یہ شرف مکالمہ و مخاطبہ ہرگز نہ پاتا۔ کیونکہ اب بجز محمدی نبوت کے سب نبوتیں بند ہیں۔ شریعت والا نبی کوئی نہیں آ سکتا اور بغیر شریعت کے نبی ہو سکتا ہے مگر وہی جو پہلے امّتی ہو۔ پس اسی بناء پر میں امتی بھی ہوں اور نبی بھی اور میری نبوت یعنی مکالمہ مخاطبہ الٰہیہ آنحضرت ﷺ کی نبوت کا ایک ظلّ ہے اور بجز اس کے میری نبوت کچھ بھی نہیں۔ وہی نبوت محمدیہؐ ہے جو مجھ میں ظاہر ہوئی ہے۔ اور چونکہ میں محض ظلّ ہوں اور امّتی ہوں اس لئے آنجناب ؐ کی اس سے کچھ کسرِ شان نہیں۔‘‘

(تجلیات الٰہیہ ۔ روحانی خزائن جلد ۲۰ صفحہ 412،411)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 18 مارچ 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 19 مارچ 2021