• 25 اپریل, 2024

آج کی دعا

اِنِّيْ اُحَافِظُ كُلَّ مَنْ فِي الدَّارِ

(تذکرہ صفحہ:405)

ترجمہ:یعنی میں ہر ایک کو جو تیرے گھر کی چار دیواری کے اندر ہے ،طاعون سے بچاؤں گا۔

یہ حضرت اقدس مسیحِ موعودؑ کا خدائی وعدہ کا الہام ہے جس میں اللہ تعالیٰ نے طاعون سے حفاظت کا وعدہ فرمایا ہے۔

یہ الہام آپؑ کو متعدد با رہوا۔آپ فرماتے ہیں:
1903 میں طاعون کے دنوں میں جب کہ قادیان میں طاعون زور پر تھا۔ میرا لڑکا شریف احمد بیمار ہوا اور ایک سخت تپ محرکہ کے رنگ میں چڑھاجس سے لڑکا بالکل بے ہوش ہوگیا اور بے ہوشی میں دونوں ہاتھ مارتا تھا۔مجھے خیال آیا کہ اگرچہ انسان کو موت سے گریز نہیں مگر اگر لڑکا ان دنوں میں جو طاعون کا زور ہے،فوت ہوگیا تو تمام دشمن اس تپ کو طاعون ٹھہرائیں گے اور خداتعالیٰ کی اس پاک وحی کی تکذیب کرینگےجوکہ اس نے فرمایا ہے اِنِّيْ اُحَافِظُ كُلَّ مَنْ فِي الدَّارِ یعنی میں ہر ایک کو جو تیرے گھر کی چار دیواری کے اندر ہے ،طاعون سے بچاؤں گا۔ اس خیال سے میرے دل پر وہ صدمہ وارد ہوا کہ میں بیان نہیں کر سکتا۔ قریبا ًرات کے بارہ بجنے کا وقت تھا کہ جب لڑکے کی حالت ابتر ہوگئی اور دل میں خوف پیدا ہوا کہ یہ معمولی تپ نہیں یہ اور ہی بلا ہے۔تب میں کیا بیان کروں کہ میرے دل کی کیا حالت تھی کہ خدانخواستہ اگر لڑکا فوت ہوگیا تو ظالم طبع لوگوں کو حق پوشی کے لئے بہت کچھ سامان ہاتھ آجائے گا۔ اسی حالت میں میں نے وضو کیا اور نماز کے لئے کھڑا ہوگیا اور معا ًکھڑا ہونے کے ساتھ ہی مجھے وہ حالت میسر آگئی جو استجابت دعا کے لئے ایک کھلی کھلی نشانی ہے ۔اور میں اُس خدا کی قسم کھا کر کہتا ہوں جس کے قبضہ میں میری جان ہے کہ ابھی میں شاید تین رکعت پڑھ چکا تھا کہ میرے پر کشفی حالت طاری ہوگئی اور میں نے کشفی نظر سے دیکھا کہ لڑکا بالکل تندرست ہے۔تب وہ کشفی حالت جاتی رہی اور میں نے دیکھا کہ لڑکا ہوش کے ساتھ چارپائی پر بیٹھا ہے اور پانی مانگتا ہے اور میں چار رکعت پوری کر چکا تھا۔فی الفور اس کوپانی دیا اور بدن پر ہاتھ لگا کر دیکھاکہ تپ کا نام ونشان نہیں اور بیتابی اور بے ہوشی بالکل دور ہوچکی تھی ۔اور لڑکے کی حالت بالکل تندرستی کی تھی۔مجھے اس خدا کی قدرت کے نظارے نے الٰہی طاقتوں اور دعا قبول ہونے پر ایک تازہ ایمان بخشا۔

(حقیقۃ الوحی ۔ روحانی خزائن جلد22صفحہ87۔88)

آپؑ اپنے اسی بیٹے حضرت مرزا شریف احمدصاحب رضی اللہ عنہ (جو کہ ہمارے پیارے آقا سیّدنا حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایَّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے دادا ہیں )کے بارہ میں فرماتے ہیں:
چند سال ہوئے ایک دفعہ ہم نے عالمِ کشف میں اسی لڑکے شریف احمد کے متعلق کہا تھا کہ

’’اب تو ہماری جگہ بیٹھ اور ہم چلتے ہیں‘‘

(بدرجلد6 نمبر1مؤرخہ 10جنوری 1907)

(مرسلہ:مریم رحمٰن)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 17 اپریل 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 19 اپریل 2021