• 26 اپریل, 2024

صحت یابی کی دعائیں

ایک انسان کو اس زندگی میں ذرا سی تکلیف پہنچے، درد محسوس کرے یا بیماری آئے تو وہ اپنے اللہ کے حضور جھکتا اور اپنے الفاظ میں دُعا کرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ جو شافی مطلق ہے وہ دعاؤں کو قبول کرتا اور شفا عطا کرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے۔ وَاِذَا مَرِضْتُ فَھُوَ یَشْفِیْنِ۔ کہ جب بھی مَیں بیمار ہوتا ہوں وہ اللہ ہی شفاء دیتا ہے۔

کیا ہی اچھا ہو کہ ایسے موقع پر وہ دعائیں کی جائیں جو ہمارے قابل احترام انبیاء نے کیں اور اللہ کے درگاہ میں مقبول ٹھہریں۔ ایسے موقع پر ان دعاؤں کو دہرانا چاہئے۔ یہ دعائیں مبارک اور مقبول دعائیں ہیں جو کسی وقت اللہ کے برگزیدہ بندوں نے کیں۔ ان دعاؤں کو قارئین الفضل کے لئے یہاں جمع کیا جا رہا ہے۔ تا وہ تکلیف اور درد و بیماری کے وقت ان کا وِرد کر سکیں۔ اللہ تعالیٰ سے دُعا ہے کہ وہ ہم میں سے ہر ایک کو صحت و تندرستی کے ساتھ حقوق اللہ اور حقوق العباد ادا کرنےکی توفیق دیتا رہے۔

بیماری سے شفا یابی کی دُعا

اَنِّیۡ مَسَّنِیَ الضُّرُّ وَ اَنۡتَ اَرۡحَمُ الرّٰحِمِیۡنَ

(الانبیاء:84)

(اے میرے رب!) میری حالت یہ ہے کہ مجھے تکلیف نے آپکڑا ہے اور اے خدا! تو تو سب رحم کرنے والوں سے زیادہ رحم کرنے والا ہے۔

صحت و سلامتی کی دُعا

حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ رسول کریم ﷺ عموماً یہ دُعا کیا کرتے تھے:

اَللّٰھُمَّ عَافِنِیْ فِیْ جَسَدِیْ، وَعَافِنِیْ فِیْ سَمْعِیْ وَبَصَرِیْ وَاجْعَلْھُمَا الْوَارِثَ مِنِّیْ لَٓا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ الْحَلِیْمُ الْکَرِیْمُ، سُبْحَانَ اللّٰہِ رَبِّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ، وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ۔

(ترمذی کتاب الدعوات باب67)

ترجمہ: اے اللہ! میرے جسم کو بھی عافیت سے رکھ میری سماعت اور بصارت کی بھی خود حفاظت فرما اور ان دونوں کو میرے وارث بنا۔ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں جو بردبار اور عزت والا ہے۔ پاک ہے اللہ جو عرش عظیم کا ربّ ہے۔ سب تعریفیں اللہ کے لئے ہیں جو ربّ العالمین ہے۔

مریض کی عیادت پر دُعائیں

حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ رسول کریم ﷺ کے اہل خانہ میں سے کوئی بیمار ہوتا تو آپؐ اس پر یہ دعا پڑھتے تھے:۔

اَذْھِبِ الْبَاْسَ، رَبَّ النَّاسِ، وَاشْفِ اَنْتَ الشَّافِیْ لَا شِفَآءَ اِلَّا شِفَٓائُکَ شِفَآءً لَا یُغَادِرُ سَقَمًا۔

(بخاری کتاب الطب باب مسح الراقی)

ترجمہ: بیماری کو دور کر دے اے لوگوں کے رب! شفا عطا کر کہ تو ہی شافی ہے۔ تیرے سوا کوئی شفا دینے والا نہیں۔ ایسی شفا (عطا کر) جو کوئی بیماری نہ چھوڑے۔

بیماری میں دم

حضرت ابو سعید خدریؓ بیان کرتے ہیں کہ جبریل علیہ السلام نبی کریم ﷺ کے پاس آئے اور پوچھا کہ اے محمد (ﷺ)! آپ بیمار ہیں حضور نے فرمایا ’’ہاں‘‘ تب جبریل علیہ السلام نے ان الفاظ میں حضورؐ کو دم کیا:

بِسْمِ اللّٰہِ اَرْقِيْکَ وَاللّٰہُ یَشْفِیْکَ مِنْ کُلِّ شَیْئٍ یُؤْذِیْکَ وَمِنْ شَرِّ کُلِّ نَفْسٍ وَّعَیْنٍ حَاسِدَۃٍ اَللّٰہُ یَشْفِیْکَ بِسْمِ اللّٰہِ اَرْقِیْکَ۔

(مسلم کتاب السلام باب الطب والمرض)

ترجمہ: اللہ کے نام کے ساتھ مَیں آپ کو دم کرتا ہوں اور اللہ آپ کو ہر موذی بیماری سے شفا دے گا۔ اور ہر نفس اور حسد کرنے والی آنکھ کے شر سے آپ کو بچائے گا اللہ آپ کو شفا دے گا۔ اللہ کے نام کے ساتھ میں آپ کو دم کرتا ہوں۔

بخار سے نجات کی دُعا

حضرت ابن عباسؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ اُن کو مختلف دردوں اور بخار وغیرہ میں یہ دعا سکھاتے تھے:

بِسْمِ اللّٰہِ الْکَبِیْرِ نَعُوْذُ بِاللّٰہِ الْعَظِیْمِ مِنْ شَرِّ کُلِّ عِرْقٍ نَّعَّارٍ وَّمِنْ شَرِّ حَرِّ النَّارِ۔

(ابن ماجہ کتاب الطب باب ما یعوذ بہ الحمی)

ترجمہ: اللہ کے نام کے ساتھ جو بہت بڑا ہے ہم ہر جوش مارنے والی رگ کے شرّ سے اُس اللہ کی پناہ میں آتے ہیں جو بہت عظیم ہے اور آگ کی تپش کے شرّ سے بھی اُس کی پناہ مانگتے ہیں۔

درد کی دُعا

حضرت عثمانؓ بن ابی العاص نے رسول کریم ﷺ سے جسم میں دردوں کی شکایت کی تو حضور نے یہ دَم سکھلایا کہ تین مرتبہ بِسْمِ اللّٰہِ پڑھو کہ اللہ کے نام سے دُعا کرتا ہوں پھر سات مرتبہ یہ دُعا کرو:

اَعُوْذُ بِاللّٰہِ بِعِزَّتِہٖ وَقُدْرَتِہٖ مِنْ شَرِّ مَٓا اَجِدُ وَاُحَاذِرُ۔

(ابن ماجہ کتاب الطب باب ما عوّذ بہ النبیؐ)

ترجمہ: مَیں اللہ تعالیٰ، اُس کی عزت اور اُس کی قدرت کی پناہ کا طالب ہوں ہر اُس شرّ سے جومَیں پاتا ہوں اور جس کا مجھے اندیشہ ہے۔

حبس بول سے صحت یابی کی دُعا

حضرت ابو درداءؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ کے پاس ایک شخص آیا۔ اُس نے بتایا کہ اُس کے والد کے مثانہ میں پتھری وغیرہ کے باعث پیشاب بند ہے۔ نبی کریم ﷺ نے اُسے یہ دَم اور دُعا سکھائی:

رَبُّنَا اللّٰہُ الَّذِیْ فِیْ السَّمَآءِ تَقَدَّسَ اسْمُکَ اَمْرُکَ فِی السَّمَآءِ وَالْاَرْضِ کَمَا رَحْمَتُکَ فِی السَّمَآءِ فَاجْعَلْ رَحْمَتَکَ فِیْ الْاَرْضِ وَاغْفِرْ لَنَا حُوْبَنَا وَخَطَایَانَا اَنْتَ رَبُّ الطَّیِّبِیْنَ فَاَنْزِلْ شِفَآءً مِّنْ شِفَآئِکَ وَرَحْمَۃً مِّنْ رَحْمَتِکَ عَلٰی ھٰذَا الْوَجَعِ۔

(ابو داؤد کتاب الطب باب کیف الرقی)

ترجمہ: ہمارا ربّ وہ اللہ ہے جو آسمان میں ہے۔ تیرا نام بہت پاک ہے، زمین و آسمان میں تیرا حکم چلتا ہے جس طرح آسمان میں تیری رحمت ہے۔ پس زمین میں بھی اپنی رحمت عطا کر ہمارے گناہ اور خطائیں معاف کر۔ تو پاکبازوں کا ربّ ہے۔ پس اپنی شفائے خاص میں سے شفا نازل کر اور اِس بیماری (اور تکلیف) پر اپنی رحمت خاص میں سے رحمت نصیب کر۔

بصارت کے لوٹ آنے کی دُعا

حضرت عثمانؓ بن حُنیف کہتے ہیں کہ ایک نابینا نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور درخواست کی کہ میرے لئے دُعا کریں کہ بصارت لوٹ آئے۔ آپؐ نے فرمایا اگر کہو تو مَیں دُعا کر دیتا ہوں اور اگر چاہو تو صبر کرو اور میرے خیال میں یہ تمہارے لئے زیادہ بہتر ہے۔ جب نابینے نے دُعا پر ہی زور دیا تو آپؐ نے اسے اچھی طرح وضو کر کے یہ دُعا کرنے کی ہدایت کی:

اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْاَلُکَ وَاَتَوَجَّہُ اِلَیْکَ بِنَبِیِّکَ مُحَمَّدٍ نَّبِیِّ الرَّحْمَۃِ، اِنِّیْ تَوَجَّھْتُ بِکَ اِلٰی رَبِّیْ فِیْ حَاجَتِیْ ھٰذِہٖ لِتُقْضٰی لِّیْ اَللّٰھُمَّ فَشَفِّعْہُ فِیَّ۔

(ترمذی کتاب الدعوات باب119)

ترجمہ: اے اللہ! مَیں تجھ سے سوال کرتا ہوں اور تیرے نبی پاک رسول رحمت ﷺ کا واسطہ دے کر تیری طرف متوجہ ہوتا ہوں۔ (اور اے محمدؐ) مَیں آپؐ کا واسطہ دے کر اپنے ربّ سے التجا کرتا ہوں کہ میری یہ حاجت پوری کر دے۔ اے اللہ میرے حق میں اپنے حبیبؐ کا یہ واسطہ اور شفاعت قبول فرما۔

ظاہری و باطنی بیماریوں سے بچنے کی دُعا

حضرت انس ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ یہ دُعا کیا کرتے تھے:

اَللّٰھُمَّ اِنِّٓیْ اَعُوْذُ بِکَ مِنَ الْعَجْزِ وَالْکَسْلِ، وَالْجُبْنِ وَالْبُخْلِ، وَالْھَرَمِ، وَالْقَسْوَۃِ وَالْغَفْلَۃِ، وَالْعَیْلَۃِ، وَالذِّلَّۃِ وَالْمَسْکَنَۃِ، وَاَعُوْذُ بِکَ مِنَ الْفَقْرِ، وَالْکُفْرِ وَالْفُسُوْقِ، وَالشِّقَاقِ، وَالنِّفَاقِ، وَالسُّمْعَۃِ وَالرِّیَٓاءِ، وَاَعُوْذُ بِکَ مِنَ الصَّمَمِ وَالْبُکْمِ، وَالْجُنُوْنِ وَالْجُذَامِ، وَالْبَرَصِ وَسَیِّئِ الْاَسْقَامِ۔

(مستدرک حاکم جلد1 صفحہ712)

ترجمہ: اے اللہ مَیں عاجز رہ جانے ، سستی ، بز دلی، بخل، بڑھاپے، سخت دلی، غفلت، غربت، ذلت اور مسکنت سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔ اور مَیں غربت، کفر اور نافرمانی، دشمنی، نفاق، شہرت اور ریا سے تیری پناہ میں آتا ہوں۔ مَیں بہرے اور گونگے پن، پاگل پن، جذام، برص اور تمام بری بیماریوں سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔

ایمان، صحت اور حسنِ خُلق کی دُعا

حضرت ابو ہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے حضرت سلمانؓ فارسی کو فرمایا کہ مَیں چاہتا ہوں کہ تمہیں ایسی دُعا سکھاؤں جو تو رحمان خدا سے خاص رغبت اور توجہ سے دن رات کیا کرے۔ اور وہ یہ دُعا ہے:

اَللّٰھُمَّ اِنِّٓیْ اَسْاَلُکَ صِحَّۃً فِیْ اِیْمَانٍ، وَاِیْمَانًا فِیْ حُسْنِ خُلْقٍ وَنَجَاحًا یَّتْبَعُہٗ فَلَاحٌ، وَرَحْمَۃً مِّنْکَ وَعَافِیَۃً، وَمَغْفِرَۃً مِّنْکَ وَرِضْوَانًا۔

(مستدرک حاکم جلد1 صفحہ523)

ترجمہ: اے اللہ! مَیں تجھ سے حالت ایمان میں صحت طلب کرتا ہوں اور ایمان کے ساتھ حُسن خُلق کی دُعا کرتا ہوں اور کامیابی کے بعد کامیابی چاہتا ہوں اور تجھ سے رحمت و عافیت کا طلبگار ہوں۔ نیز تیری بخشش اور رضا مندی چاہتا ہوں۔

حضرت مسیح موعودؑ کی دعائیں

مصیبت اور بیماری سے نجات کی الہامی دُعا

اندازاً 1880ء کی بات ہے حضرت مسیح موعودؑ کو سخت قولنج ،خونی پیچش کی حالت میں 16 دن گزر گئے۔ چونکہ یہی بیماری ایک اور شخص کی آٹھویں دن جان لے چکی تھی۔ اس لئے گھر والوں نے مایوس ہو کر آپ پر سورۃ یاسین بھی تین مرتبہ پڑھ دی۔ حضورؑ فرماتے ہیں:
’’جس طرح خدا تعالیٰ نے مصائب سے نجات پانے کے لئے بعض اپنے نبیوں کو دعائیں سکھلائی تھیں مجھے بھی خدا نے الہام کر کے ایک دعا سکھلائی۔ اور وہ یہ ہے۔

سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہٖ سُبْحَانَ اللّٰہِ الْعَظِیْمِ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِ مُحَمَّدٍ۔‘‘

ترجمہ: پاک ہے اللہ اپنی حمد کے ساتھ، پاک ہے اللہ جو بہت عظیم ہے۔ اے اللہ! رحمتیں بھیج محمدﷺ پر اور آپؐ کی آل پر۔

چنانچہ الہام کے مطابق حضورؑ نے دریا کے پانی میں جس کے ساتھ ریت بھی تھی ہاتھ ڈال کر یہ کلمات پڑھ کر سینہ، پشت سینہ دونوں ہاتھوں اور منہ پر پھیرے۔ حضورؑ فرماتے ہیں:
’’مجھے اس خدا کی قسم ہے جس کے ہاتھ میں میری جان ہےکہ ہر ایک دفعہ ان کلمات طیبہ کے پڑھنے اور پانی کو بدن پر پھیرنے سے مَیں محسوس کرتا تھا کہ وہ آگ اندر سے نکلتی جاتی ہے‘‘ یہاں تک کہ سولہ دن کے بعد بیماری بکلی چھوڑ گئی۔

(تریاق القلوب روحانی خزائن جلد15صفحہ208۔209)

شفائے مرض کی ایک دُعا

ایک وبائی بیماری میں خدا تعالیٰ نے حضرت مسیح موعودعلیہ الصلوٰۃ والسلام کو یہ بتلایا کہ اس کے ان ناموں کا ورد کیا جاوے۔

’’یَا حَفِیْظُ یَا عَزِیْزُ یَا رَفِیْقُ‘‘

ترجمہ: اے حفاظت کرنے والے، اے عزت والے، اے غالب دوست اور ساتھی!

فرمایا: ’’رفیق خدا تعالیٰ کا نیا نام ہے جو کہ اس سے پیشتر اسمائے باری تعالیٰ میں کبھی نہیں آیا۔‘‘

(البدر جلد2 نمبر35 صفحہ280 مؤرخہ 18 ستمبر 1903ء و تذکرہ صفحہ404)

موذی بیماری سے شفا کی دُعا

27 جنوری 1905ء کو حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے دائیں رُخسار میں ایک آماس سا نمودار ہونے سے بہت تکلیف ہوئی۔ دعا کرنے پر یہ فقرات الہام ہوئے جن کے دم کرنے سے فوراً صحت عطا ہوئی۔

’’بِسْمِ اللّٰہِ الْکَافِیْ بِسْمِ اللّٰہِ الشَّافِیْ بِسْمِ اللّٰہِ الْغَفُوْرِ الرَّحِیْمِ بِسْمِ اللّٰہِ الْبَرِّ الْکَرِیْمِ یَا حَفِیْظُ یَا عَزِیْزُ یَا رَفِیْقُ یَا وَلِیُّ اشْفِنِیْ۔‘‘

(تذکرہ صفحہ442)

ترجمہ:میں اللہ کے نام سے مدد چاہتا ہوں جو کافی ہے۔ اللہ کے نام کے ساتھ جو شافی ہے۔ اللہ کے نام کے ساتھ جو بخشنے والا اور بار بار رحم کرنے والا ہے۔ اللہ کے نام کے ساتھ جو احسان کرنے والا اور عزت والا ہے۔ اے حفاظت کرنے والے! اے عزت و غلبہ والے! اے ساتھی! اے دوست! مجھے شفا دے۔

مرض سے شفا کی ایک اور دعا

1906ء میں بیماری کی حالت میں یہ دعا الہام ہوئی:

’’اِشْفِنِیْ مِنْ لَّدُنْکَ وَارْحَمْنِیْ۔‘‘

(تذکرہ صفحہ523)

ترجمہ: اپنے حضور سے مجھے شفا عطا کر اور مجھ پر رحم کر۔

حضرت مسیح موعودؑ کی بعض دیگر الہامی دعائیں

’’رَبِّ اَصِحَّ زَوْجَتِیْ ھٰذِہٖ‘‘

(تذکرہ صفحہ277)

اے میرے ربّ! میری اس بیوی کو صحت دے۔

’’رَبِّ اشْفِ زَوْجَتِیْ ھٰذِہٖ وَاجْعَلْ لَّھَا بَرَکَاتٍ فِی السَّمَآءِ وَبَرَکَاتٍ فِی الْاَرْضِ۔‘‘

(تذکرہ صفحہ509)

اے میرے ربّ! میری اس بیوی کو شفا دے اور اس کے لئے آسمان اور زمین میں برکات پیدا فرما دے۔

’’رَبِّ زِدْنِیْ عُمُرِیْ وَعُمُرِ زَوْجِیْ زِیَادَۃً خَارِقَ الْعَادَۃِ‘‘

(تذکرہ صفحہ331)

اے میرے ربّ میری عمر اور میری بیوی کی عمر خارقِ عادت طور پر بڑھا دے۔

’’رَبِّ لَا تُضَیِّعْ عُمُرِیْ وَعُمُرَھَا وَاحْفَظْنِیْ مِنْ کُلِّ اٰفَۃٍ تُرْسَلُ اِلَیَّ۔‘‘

(تذکرہ صفحہ 524)

اے میرے ربّ !میری عمر اور اس (میری بیوی) کی عمر ضائع نہ کرنا اور مجھے ہر مصیبت و آفت سے بچانا اور حفاظت فرمانا جو میری طرف بھیجی جائیں۔

چند دعائیہ اشعار

دے رشد اور ہدایت اور عمر اور عزت
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ
اے میرے بندہ پرور! کر ان کو نیک اختر
رتبہ میں ہوں یہ برتر اور بخش تاج و افسر
تو ہے ہمارا رہبر تیرا نہیں ہے ہمسر
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ
میری دعائیں ساری کریو قبول باری
میں جاؤں تیرے واری کر تو مدد ہماری
ہم تیرے در پہ آئے لے کر امید بھاری
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ
لخت جگر ہے میرا محمود بندہ تیرا
دے اس کو عمر و دولت کر دور ہر اندھیرا
سن میرے پیارے باری میری دعائیں ساری
رحمت سے ان کو رکھنا میں تیرے منہ کے واری
اپنی پنہ میں رکھیو سن کر یہ میری زاری
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ
رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا اِنَّکَ اَنْتَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ

(نوٹ: یہ مواد خزینۃ الدعا از حافظ مظفر احمد سے لیا گیا ہے۔)

(ابو سعید)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 18 جون 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 19 جون 2021