• 4 مئی, 2024

مجلس شوریٰ 2022ء جماعت احمدیہ بنگلہ دیش

اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے گزشتہ3 اور ‏4 جون بروز جمعہ اور ہفتہ 2022ء کو جماعت احمدیہ بنگلہ دیش کے 44ویں نیشنل مجلس شوریٰ منعقد ہوئی، اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ۔ اس میں 100 مقامی جماعت کی 263 نمائندگان بشمول نیشنل عاملہ ، مربیان اور لجنہ اماء اللہ کے نمائندے شامل ہوئے۔ امسال نیشنل امیر اور مجلس عاملہ کے انتخابات تھے۔ نیشنل امیر و مبلغ انچارج مکرم و محترم عبد الاول خان چودھری صاحب کی صدارت میں شوریٰ کی کاروائی تلاوت قرآن کریم سے شروع ہوئی۔ مکرم جناب بشیر الدین احمد صاحب نے قرآن تلاوت کی اور قرآنی آیات کا بنگلہ ترجمہ بھی پیش کیا۔ تلاوت قرآن کے بعد حضور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے حال ہی میں یوکے اور دیگر ممالک کی شوریٰ کے موقع پر خوبصورت خطاب فرمایا ہے اس کا بنگلہ ترجمہ پڑھ کر سنایا گیا۔ اسکے بعد نیشنل امیر صاحب نے دعا کرائی۔ امیر جماعت ڈھاکہ مکرم ذوالفقار حیدر صاحب اور امیر جماعت میرپور مکرم غلام قادر صاحب نے صدر اجلاس صاحب کی معاونت کے لئے سٹیج پر تشریف لے آئے۔

بعد ازیں سیکرٹری شوریٰ نے حضور پُر نور کی طرف سے رد شدہ اور منظورشدہ تجاویز شوریٰ میں پیش کیں۔ پھر صاحب صدر کی ہدایت کے مطابق دو سب کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔ جنرل سب کمیٹی اور فنا نس سب کمیٹی۔ سب کمیٹیوں کے انتخاب کے ساتھ مجلس شوریٰ کا افتتاحی اجلاس اختتام پذیر ہوا۔ کھانے اور نمازوں کی ادائیگی کے بعد سب کمیٹیوں کے اجلاسات منعقد ہوئے۔ ان 2 سب کمیٹیوں کے ممبران نے اسی روز رات کو تفصیلی مشورے کئے جو کہ دوسرے دن بطور سفارشات مجلس شوریٰ میں تحریراً اور زبانی پیش ہوئے۔

دوسرے روز 4 جون بروز ہفتہ ناشتہ سے فراغت کے بعد صبح نو بجے مکرم و محترم نیشنل امیر صاحب کی صدارت میں اجلاس کا آغاز ہوا۔ اجلاس کی کارروائی تلاوت قرآن کریم سے شروع ہوئی جو مکرم محبوب الرحمان جے پی صاحب نے کی اور تلاوت کی جانے والی آیات کا بنگلہ ترجمہ پیش کیا۔ امیر جماعت سندر بن مکرم ایس ایم مطیع الرحمان صاحب اور امیر جماعت چٹاگانگ مکرم خالد الرحمان بھوئیاں صاحب نے صدر اجلاس صاحب کی معاونت کے لئے سٹیج پر تشریف لے آئے۔ 2 سب کمیٹیوں کے ممبران نے جو مشورہ دیئے وہ مجلس شوریٰ میں پیش ہوئے۔ اور بعد ازاں ممبران شوریٰ نے اپنی اپنی آراء پیش کیں۔ اسکے بعد اکثریت کی رائے پر شوریٰ کا ریزولوشن حضور پُر نور کی خدمت میں بغرض منظوری پاس کئے گئے۔ بالآخر 2022-2023ء مالی سال کے لئے مجوزہ بجٹ پیش کیا گیا۔ شوریٰ نے سیر حاصل بجٹ اور چھان بین کے بعد مجوزہ بجٹ کت حق میں رائے ظاہر کی۔ یہ تجویز حضور پُر نور کی خدمت عالیہ میں پیش کیا جائے گا۔ مجلس شوریٰ نے اپنی تجویز اور مشورہ حضور پُر نور کی خدمت میں پیش کی۔ پھر دعا کے ذریعہ شوریٰ کی کاروائی اختتام پذیر ہوئی۔ فَالْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلیٰ ذَالِکَ۔

پروگرام کے مطابق آج کا آخری اجلاس دوپہر تین بجے شروع ہوا جس میں اراکین مجلس شوریٰ نے آئندہ تین سالوں کے لیے جماعت احمدیہ بنگلہ دیش کے ممبران نیشنل عاملہ کا انتخاب کرکے اپنی آراء حضور انور کی خدمت میں پیش کرنا تھیں۔ آج کی اس خصوصی نشست کی صدارت کے لیے حضور انور نے بنگلہ دیش جماعت کے نیشنل امیر و مبلغ انچارج مکرم و محترم عبد الاول خان چودھری صاحب کو مقرر کیا۔ یہاں پر اس بات کا بھی ذکر کرنا مناسب سمجھتا ہوں کہ امسال نیشنل امیر کی عہدہ کے انتخاب نہیں ہونا تھا کیونکہ حضور پُر نور موجودہ امیر صاحب کے حق میں آئندہ تین سال کی منظوری پہلے ہی دے چکے ہیں، اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ۔ انتخاب کے دوران امیر جماعت نارائن گنج مکرم محمد فضل محمود صاحب اور مکرم محمود احمد صاحب بپلب نائب نیشنل امیر بنگلہ دیش نےصدر اجلاس کی معاونت کے لئے سٹیج پر تشریف فرمائے ہوئے تھے۔ ووٹوں کی گنتی کے لیے خدام الاحمدیہ کی ٹیم نے مدد فراہم کی۔ اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم مولانا محمد صلاح الدین صاحب نے کی اور بنگلہ ترجمہ بھی پیش کیا۔ صدر مجلس نے دعا کروائی جس کے بعد مکرم محبوب الرحمان صاحب سیکرٹری شوریٰ نے انتخاب کے قواعد تحریک جدید انجمن احمدیہ پڑھ کر سنایا۔ اس کے بعد انتخاب شروع ہوا۔ یہ اجلاس کافی لمبا تھا اس لئے بیچ میں دو وقفہ کرنے پڑے اور رات 10 بجے انتخاب ختم ہونے کے بعد صدر اجلاس مکرم و محترم نیشنل امیر صاحب نے مختصر تقریر فرمائی اسکے بعد اختتامی دعاؤں کے ساتھ شوریٰ کی تمام کاروائی بخیر و خوبی اختتام پذیر ہوئی۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ۔

اللہ تعالیٰ ہر لحاظ سے اس شوریٰ کو بابرکت فرمائے۔ آمین۔

(رپورٹ: نوید احمد لیمن۔ نمائندہ الفضل آن لائن بنگلہ دیش)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 18 جولائی 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ