• 28 اپریل, 2024

ایڈیٹر کے نام خط

مکرم ایڈیٹر صاحب

السلام علیکم ورحمه الله

12، اگست کے الفضل آن لائن کے اداریہ میں مدیر صاحب نے اپنے پہلے سے شائع شدہ، ’’لوہے کے قلم‘‘ کے تسلسل میں ، سورۃ صٓ کی آیت46 یعنی اُولِی الۡاَیۡدِیۡ وَالۡاَبۡصَارِ سے جو استنباط کیا ہے۔ بہت اعلیٰ پائے کا استدلال ہے۔ ایک یاددہانی ہے ۔ ایک ترغیب ہے جو دراصل نبی کریم ﷺ کی امت کیلئے بدرجہ اتم مقدر کی گئی ہے۔

اللہ تعالیٰ نے مقدر کیا تھا کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ذریعے جہاد کو لوہے کی تلوار کی بجائے لوہے کے قلم کے ساتھ بدل کر ’’اسلام‘‘ دین کامل کی تشہیر کرے اور موثر ترین کر دے۔ چنانچہ آپؑ نے لوہے کے قلم سے براہین احمدیہ لکھنے کا عظیم الشان علمی جہاد شروع کیا۔ جو بہت سی معرکہ آراء تصانیف سے اسلام کی فتح عظیم کا اعلیٰ سبب بنا۔یہ سلسلہ خلفاء کرامؓ، علماء کرام سے چلتا ہوا حبل المتین نیک روحوں کے مقدر بھی چلا آرہا ہے۔

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:
’’… قلم کو روکنا نہیں چاہیے۔ نبیوں کو خدا تعالیٰ نے اِسی لئے اُولو الۡاَیۡدِیۡ وَالۡاَبۡصَارِ ہے کیونکہ وہ ہاتھوں سے کام لیتے ہیں۔ پس چاہیے کہ تمہارے ہاتھ اور قلم نہ رُکیں اس سے ثواب ہوتا ہے۔ جہاں تک بیان اور لسان سے کام لے سکو لیے جاؤ اور جو جو باتیں تائید دین کے لئے سمجھ میں آتی جاویں انہیں پیش کئے جاؤ وہ کسی نہ کسی کو فائدہ پہنچائیں گی‘‘

(ملفوظات جلد ششم صفحہ328 ایڈیشن 1984ء)

اور سورة قلم آیت: 2، نٓ وَ الۡقَلَمِ وَ مَا یَسۡطُرُوۡن۔ ن۔ قسم ہے قلم کی اور اس کی جو وہ لکھتے ہیں۔ بھی اسی زمانہ میں بدرجہ اتم پورا ہونے کی قرآنی پیشگوئی ہے، اگرچہ قلم نے ہی قرآن لکھا، اور بہت کچھ لکھا گیا۔

مجھے لگتا ہے مدیر الفضل آن لائن کا یہ استدلال اور بھی کئی مضامین کا پیش خیمہ بنے گا، بلکہ اور لکھنے والے ہاتھوں کو ترغیب دے گا، کہ قلم رکنے نہ پائیں ۔ جزاکم اللہ خیرا.

والسلام خاکسار
ڈاکٹر نصیر احمد طاهر۔ نیو پورٹ، ویلز

• مکرم محمد ادریس شاہد۔فرانس سے لکھتے ہیں :
جلسہ سالانہ برطانیہ پر الفضل آن لائن کا ‘‘تاریخ جلسہ ہائے سالانہ نمبر’’فرانس میں بہت پسند کیا جارہا ہے ۔اور اسکی اشاعت کی بھی خوب توفیق ملی ۔اللہ تعالیٰ پوری دنیا کے جلسوں میں برکتیں ڈالتا چلا جائے آمین

• مکرم ڈاکٹر محمود احمد ناگی۔ اوہائیو امریکہ سے لکھتے ہیں :
ہمیں امریکہ میں الفضل شام کو مل جاتا ہے اور میں ڈاؤن لوڈ کر کے پڑھنا شروع کرتا ہوں اور رات خواہ 11 بج جائیں سونے سے قبل پڑھ کر دم لیتا ہوں۔ اخبار بہت مزیدار ہےاور خوبصورت رسالہ بن گیا ہے ۔ بہت علمی مضامین کا مجموعہ ہوتا ہے ۔ اب یہ اخبار آن لائن ہونے کی وجہ سے دشمنوں کے دستبرد سے باہر ہو چکا ہے۔

آپ کو دو مضامین بھجوائے ہوئے ہیں امید ہے جلد طباعت فرمائیں گے۔ اپنی والدہ پر ایک اور مضمون ارسال کر رہا ہوں۔ اپنی ٹیم ممبران کو سلام کہیں۔

• مکرم ابو الحسن عابد۔ انڈیا سے لکھتے ہیں :
اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے خاکسار بھی الفضل اخبار سے استفادہ کر رہا ہے۔ نہایت عمدہ مضمون اور مفید علمی معلومات سے آراستہ ہے۔

• مکرمہ فوزیہ گل ۔انڈیا سے لکھتی ہیں :
اللہ تعالی کا خاص طور پر شکر اور احسان ہے کہ روز ہمیں اخبار الفضل کے ذریعہ اپنی تربیت کا موقع ملتا ہے۔ ماشاءاللہ۔ اخبار کا اداریہ جو آپ قارئین کی حوصلہ افزائی کے لیے قلم بند کرتے ہیں بہت مفید ثابت ہوتا ہے اور اس سے پڑهنے والے کی حوصلہ افزائی تو ہوتی ہے ساتھ ہی معلومات میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔اب تو پوری کوشش ہوتی ہے کہ اخبا ر کا کوئی حصہ رہ نہ جائے۔

• مکرم خالد محمود شرما ۔کینیڈا سے لکھتے ہیں:
آپ کا یہ اداریہ اولوالایدی والاآرٹیکل ایسے وقت میں آیا ہے جب سچ پوچھئے توواقعی ہاتھ اور قلم کچھ عرصہ سےرک سے گئے تھے اور خیالات پر ایک جمود کی سی کیفیت طاری تھی-آج اس اداریہ کے پڑھنے سے خیالات کو پھر سےمتحرک کرنے میں مدد ملی ہے- آپ نے اپنے لکھاریوں کے لئے ایک نئی سمت کا تعین کردیا ہے- جزاکم اللہ خیرا

• مکرم طاہر سعید لکھتے ہیں۔
ابھی الفضل ڈاکومنٹری دیکھنے کا موقع ملا۔ ماشاء اللہ بہت خوبصورت۔

اللہ تعالی الفضل کو دن دوگنی رات چوگنی ترقیات عطا فرماتا چلا جائے۔ آمین

٭٭٭

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 18 اگست 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 19 اگست 2021