• 8 مئی, 2025

فقہی کارنر

بغیر وجہ کے جماعت الگ الگ ٹکڑوں میں نہ ہو

ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ حضور اقدس(مسیح موعودؑ) اپنی کو ٹھری میں تھے اور ساتھ کی کو ٹھڑی میں نماز ہونے لگی۔ آدمی تھوڑے تھے۔ ایک ہی کو ٹھری میں جماعت ہو سکتی تھی۔ بعض احباب نے خیال کیا کہ شاید حضرت اقدس اپنی کوٹھڑی میں ہی نماز ادا کر لیں گے۔ کیونکہ امام کی آواز وہاں پہنچی ہے۔ اس پر آپؑ نے فرمایا۔
’’جماعت کے ٹکڑے الگ الگ نہ ہونے چاہئیں بلکہ اکٹھی پڑھنی چاہئے۔ ہم بھی وہاں ہی پڑھیں گے یہ اس صورت میں ہونا چاہئے جبکہ جگہ کی قلت ہو‘‘

(البدر یکم اگست 1904ء صفحہ4)

(داؤد احمد عابد۔ استاد جامعہ احمدیہ برطانیہ)

پچھلا پڑھیں

اعلان نکاح

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 19 اگست 2022