• 6 مئی, 2024

فرانس میں تبلیغِ اسلام احمدیت

5 جولائی 2022ء کو جیوپولیٹکل اکیڈمی نے عوامی جمہوریہ الجزائر کی آزادی کے ساٹھویں برسی کی نسبت سے ایک کانفرنس منعقد کی۔ الجزائر فرانس کی کالونی رہ چکا ہے۔ اہل جزائر کو اپنی آزادی کیلئے لمبی جدو جہد کرنی پڑی۔ اس تناظر میں دونوں ممالک کی مختلف حالات اور باہمی تعلقات کے اتار چڑھاؤ کی وجہ سے یہ کانفرنس کافی دلچسپ رہی۔ سیاست، تاریخ، فوج، صحافت اوراقتصادیات سے تعلق رکھنے والے ماہرین کو اپنے خیالات پیش کرنے کیلئے مدعو کیا گیا۔ کانفرنس میں بھی روس و یوکرائین جنگ کے حوالے سے امریکہ ویورپ کے مفاد، امن عالم اور عالمی جنگ کے خطرات کا ذکر چل نکلا۔ اس کانفرنس کے کئی شرکاء کو خاکسار پہلے ہی حضور انور کی کتاب ’’عالمی بحران اور امن کی راہ‘‘ پیش کرچکا تھا۔ ان سے اس سلسلہ میں گفتگو ہوئی۔ بعض نے بتا یا کہ وہ اسے پڑھ رہے ہیں۔ بشمول 2 مقررین کے 10 شرکاء سے پہلی مرتبہ تعارف ہوا جن کو مختصر تعارف کے ساتھ یہ کتاب پیش کی۔ان میں سے ایک Mr. Nacer Kettane ریڈیو BEUR MF کا بانی صدر اور دوسرے Mr. Brahim Oumansour عالمی تعلقات عامہ اور سٹراٹیجی میں محقق ہیں۔

اسلام احمدیت کے تعارف کا ایک خداداد موقع

جیوپولیٹکل اکیڈمی کی ایک گذشتہ کانفرنس میں ’’فرانس کا سوچو‘‘ (Penser la France) نامی مختلف کلبوں کی تنظیم کے صدر Jean Luc Pujo سے ملاقات ہوئی تھی اور موصوف کو حضور انور کی کتاب پیش کی تھی جسے انہوں نے پڑھا اور بہت متأثر ہوئے۔ اس کے نتیجہ میں حضور انور اور جماعت احمدیہ سے متعلق دلچسپی بڑھی۔مزید جاننے کیلئے خاکسار کی دعوت کو قبول کرتے ہوئے مشن ہاؤس آنے کی حامی بھر لی۔ موصوف POLITIQUE-ACTU.com اخبار کے چیف ایڈیٹربھی ہیں۔

9 جولائی کو پوری تیاری اور ریکارڈنگ کے سامان کے ساتھ موصوف مشن ہاؤس آئے۔استقبال کے بعد اسے مشن ہاؤس، مسجد اور لائبریری کا تفصیلی ویزٹ کروایا۔ پھر لائبریری میں خاکسار کا احمدیت کے حوالہ سے تفصیلی انٹرویو ریکارڈ کیا۔ جماعت احمدیہ کی تأسیس، بانی جماعت احمدیہ مسلمہ، دیگر مسلمانوں اور عیسائیوں سے اختلاف، نظامِ خلافت، نظامِ جماعت، صحت اور تعلیم کے میدان میں جماعت کی خدمت انسانیت، ہیومنیٹی فرسٹ، تراجم قرآن، اسلامی جہاد، آزادئ مذہب و اظہار، ارتداد کی سزا، توہین مذہب، امن عالم اور حضورانور کی مسلسل جدوجہد سمیت متعدد موضوعات سے متعلق سوالات کئے۔اللہ تعالیٰ کے فضل سے شافی جوابات کی توفیق ملی۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ

چند دن کے بعد موصوف نے اپنی ویب سائٹ پریہ انٹرویو 3 حصوں میں من وعن چلا دیا۔اور درج ذیل لنک سے دیکھا جا سکتا ہے۔

http://www.politique-actu.com/actualite/entretien-avec-shahid-ahmadi-france-juillet-2022-parties/1821832/

یہ بتانا دلچسپی سے خالی نہ ہو گا کہ چند سال قبل فرانس کے مشہور چینل 24 نے پاکستان میں احمدیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم سے متعلق ایک طویل دورانیہ کا پروگرام پیش کیا تھا۔یہ بھی اللہ تعالیٰ کا فضل ہے کہ گاہے بگاہے تحقیق یا تجسس کی وجہ سے بعض افراد کو احمدیت سے متعلق جاننے کی طرف توجہ پیدا ہوتی ہے۔ امسال جولائی کے مہینہ میں ہی Mr. Arthur Larie اور Mr. Bastien Massa دو فریلانسر صحافیوں کا رابطہ نیشنل سیکریٹری امورخارجیہ مکرم ڈاکٹر طلحہ رشید صاحب سے ہوا۔ انہوں نے جماعت احمدیہ اور بطور خاص احمدیوں کے خلاف نفرت اور مظالم اور اسکی وجوہات سے متعلق جاننے کی خواہش کا اظہار کیا۔

28؍جولائی کو دو نوںصحافی مشن ہاؤس آئے۔ مکرم فہیم احمد نیازصاحب امیرجماعت فرانس، مکرم اسلم دوبوری صاحب نائب امیر، نیشنل سیکریٹری امورخارجیہ مکرم ڈاکٹر طلحہ رشید صاحب اور خاکسار نے انکا استقبال کیا۔ مشن ہاؤس، مسجد اور لائبریری کا وزٹ کروایا۔ پھر نیشنل سیکریٹری امورخارجیہ مکرم ڈاکٹر طلحہ رشید صاحب اور خاکسار نے تفصیلی رنگ میں جماعت کا تعارف پیش کیا۔ اختصار کے ساتھ جماعت کی بنیاد، عقائد، مسلمانوں اور عیسائیوں سے اختلاف عقائد، نظام جماعت، صحت و تعلیم کے میدان میں جماعت کی خدمت انسانیت کا ذکر کیا۔ بعد ازاں تفصیل سے 53، 74 اور 84 میں احمدیہ مخالف ہنگامے، قتل و غارت، سیاستدانوںکا کردار اور پھر غیر مسلم قرار دینے کا قانون اور اینٹی احمدیہ آرڈیننس کا تفصیل سے ذکر کیا۔ صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیئے۔

آخر پر حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ کی کتاب ’’عالمی بحران اور امن کی راہ‘‘ سمیت کتب کا تحفہ پیش کیا۔

دونوں نے اس بات کا اظہار کیا کہ وہ ایک پرجویکٹ کے تحت پاکستان جا کر بذات خود حالات کا جائزہ لینا اور مظلوم احمدیوں سے مل کر ان کی روز مرہ زندگی کے بارے تحقیق کرنا چاہتے ہیں۔

(نصیر احمد شاہد۔ فرانس)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 17 ستمبر 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ