مصدق کے پیچھے نماز
خان عجب خان صاحب تحصیلدار نے حضرت اقدس سے استفسار کیا کہ اگر کسی مقام کے لوگ اجنبی ہوں اور ہمیں علم نہ ہو کہ وہ احمدی جماعت میں ہیں یا نہیں کیا ان کے پیچھے نماز پڑھی جائے گی کہ نہیں؟ فرمایا ناواقف امام سے پوچھ لو اگر وہ مصدق ہو تو نماز اس کے پیچھے پڑھی جاوے ورنہ نہیں، اللہ تعالیٰ ایک الگ جماعت بنانا چاہتا ہے۔ اس لئے اس کے منشاء کی کیوں مخالفت کی جاوے جن لوگوں سے وہ جدا کرنا چاہتا ہے بار بار ان میں گھسنا یہی تو اس کے منشاء کے مخالف ہے۔
(ملفوظات جلد چہارم صفحہ42 43)
(رضیہ بیگم مڈل ٹاؤن نیو یارک امریکہ)