• 26 اپریل, 2024

منصب خلافت کا احترام

حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
’’میں بتانا چاہتا ہوں کہ میں نے پہلے بھی یہی دیکھا تھا اور آئندہ بھی یہی ہو گا کہ اگر کسی احمدی کو منصب خلافت کا احترام نہیں ہے، اس سے سچا پیار نہیں ہے، اس سے عشق اور وارفتگی کا تعلق نہیں ہے اور صرف اپنی ضرورت کے وقت دلی دعا کے لیے حاضر ہوتا ہے تو اس کی دعائیں قبول نہیں کی جائیں گی۔یعنی خلیفہ وقت کی دعائیں بھی اس کے لیے قبول نہیں کی جائیں گی۔اسی کے لئے قبول کی جائیں گی جو اخلاص کے ساتھ دعا کے لیے لکھتا ہے اور اس کا عمل ثابت کرتا ہے کہ وہ ہمیشہ اپنے عہد پر قائم ہے، کہ جو کام آپ مجھے فرمائیں گے ان میں، میں آپ کی اطاعت کروں گا۔ ایسے مطیع بندوں کے لئے تو بعض دفعہ ہم نے نظارے دیکھے، ایک دفعہ نہیں، بسا اوقات یہ نظارے دیکھے کہ وہاں پہنچی بھی نہیں دعا اور قبول ہوگئی۔ ابھی کی جا رہی تھی دعا تو اللہ تعالیٰ اس پر پیار کی نظر ڈال رہا تھا اور وہ قبول ہو رہی تھی۔بعض دفعہ دعا بنی بھی نہیں تو وہ دعا قبول ہوجاتی ہے۔ اس لیے یہ ایسا بنیادی اصول ہے جس کو ہمیشہ ہر احمدی کو پیش نظر رکھنا چاہیے۔‘‘

(روزنامہ الفضل 27جولائی 1982ء)

(مرسلہ: رانا مشہود احمد ۔لندن)

پچھلا پڑھیں

آؤ! اُردو سیکھیں (سبق نمبر 31)

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 20 جنوری 2022