ممبران مجلس مشاورت 2018ء کیلئے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کا پیغام
ممبران کا اللہ تعالیٰ سے تعلق، آنحضرت ؐ سے محبت اور حضرت مسیح موعودؑ کی اطاعت کے معیار باقیوں سے زیادہ ہوں
حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز اپنے پیغام میں فرماتے ہیں۔
’’اللہ کے فضل سے جماعت احمدیہ پاکستان اپنی مجلس مشاورت منعقد کر رہی ہے۔ آج کی تاریخ جس میں آپ لوگ اپنی مشاورت منعقد کر رہے ہیں۔ جماعت کی تاریخ میں ایک تاریخی اہمیت رکھتی ہے جب حضرت مسیح موعود ؑنے بیعت لی اور جماعت کا آغاز ہوا۔ اس لحاظ سے آپ لوگ جو مجلس مشاورت کا نمائندہ بن کر آئے ہیں ان کو اس دن کی اہمیت کا خاص طو رپر زیادہ احساس ہونا چاہئے اور اس کا احساس تبھی پیدا ہو سکتا ہے جب آپ لوگ شرائط بیعت کو سب سے بڑھ کر سمجھنے والے اور ان پر عمل کرنے والے ہوں گے۔ چاہئے کہ آپ کا اللہ تعالیٰ سے تعلق، آنحضرت ﷺ سے محبت اور حضرت مسیح موعودؑ کی اطاعت کے معیار باقیوں سے زیادہ ہوں۔ اسی طرح آپ کے حقوق العباد کی ادائیگی کے معیار بھی خاص طو رپر بہت بلند ہونے چاہئیں اور نہ صرف اپنے پر بلکہ بحیثیت عہدیدار بھی اور بحیثیت نمائندہ شوریٰ بھی اپنے گھر والوں پر اور جن پر آپ عہدوں کے لحاظ سے نگران بنائے گئے ہیں ان پر آپ کو اس حوالے سے اپنا ایک خاص اثر قائم کرنا چاہئے۔ اگر جماعتی عہدیداران اور نمائندگان شوریٰ اپنے عمل اس حوالے سے بہتر سے بہتر کرنے کی کوشش کرتے رہیں اور اپنے معیار بلند کریں تو تربیت کے لحاظ سے پاکستانی جماعتوں میں آپ لوگ ایک انقلاب پیدا کر سکتے ہیں۔
اللہ تعالیٰ کے فضل سے جان اور مال کی قربانی کا جہاں تک تعلق ہے عمومی طور پر پاکستان کے افراد جماعت اور جماعتیں بے شک اس میں قربانی کے اعلیٰ معیار پیش کر رہی ہیں لیکن تربیت کے لحاظ سے نوجوانوں کی طرف سے بھی اور بڑی عمر کے لوگوں کی طرف سے بھی اور عورتوں کی طرف سے بھی کافی شکایات پیدا ہونی شروع ہو گئی ہیں ۔ اور خاص طور پر جو بڑی شہری جماعتیں ہیں ان میں پڑھا لکھا طبقہ ہونے کی وجہ سے اور دنیاوی معاملات میں ترقی کی وجہ سے یا ترقی کی رو میں شامل ہونے کی وجہ سے دنیاداری کا پہلو غالب ہوتا جا رہا ہے اور بعض جگہ چاہے وہ چند ایک کیس ہی ہوں وہاں مداہنت کی حد تک دینی تعلیم اور روایات میں کمزوری دکھائی جانے لگی ہے۔ اس لحاظ سے جہاں ممبران شوریٰ اپنے تربیتی اور دعوت الی اللہ کے پروگراموں کی بہتری کی منصوبہ بندی کرنے کے لئے یہاں جمع ہوتے ہیں وہاں ان شرائط بیعت کو سامنے رکھتے ہوئے اپنے اندر ، اپنی حالتوں میں ایک انقلابی تبدیلی پیدا کرنے کی کوشش کریں اور اپنے ماحول میں گھر کی سطح پر بھی اور جو ذمہ داریاں آپ کے سپرد کی گئی ہیں ان کے دائرے میں بھی اپنے بہترین نمونے پیدا کرنے کی کوشش کریں۔ اللہ تعالیٰ آپ کو اس کی توفیق عطا فرمائے۔
آج کل جو ملکی حالات ہیں ان میں خاص طور پر ملک سے وفا کا یہ تقاضا ہے کہ ملک کی سالمیت اوراس کے ہمیشہ قائم رہنے کے لئے دعاؤں پر بھی توجہ دیں اور افراد جماعت کو بھی اس طرف خاص طور پر توجہ دلائیں ۔ اسی طرح ان دعاؤں کی طرف بھی توجہ دیں کہ اللہ تعالیٰ ملک کو ہر شرانگیزی کرنے والے اور فتنہ پھیلانے والے عنصر سے محفوظ رکھے اور ان کی پکڑ کے سامان جلد تر فرمائے۔ آمین
عمومی طور پر حالات کی وجہ سے مجھے افرادِ جماعت کی بھی فکر رہتی ہے۔اس لئے اس بات کو بھی اپنے اپنے دائرہ میں افراد جماعت کو سمجھانے کی کوشش کریں کہ جہاں وہ اپنے تعلق کو اللہ سے مضبوط کرنے والے ہوں اور جماعت اور خلافت سے اپنے تعلق کو مضبوط کرنے والے ہوں وہاں اپنے جذبات کو قابو رکھتے ہوئے اپنے ماحول میں وہ کبھی کوئی ایسی بات نہ کریں جس سے مخالفین کو شرانگیزی کا موقع مل سکے۔ اللہ آپ کو اپنی ذمہ داریاں نبھانے کی توفیق عطا فرمائے اور پاکستان کی جماعت ہائے احمدیہ کو ہر لحاظ سے اپنی حفظ وامان میں رکھے۔ آمین‘‘