• 16 مئی, 2025

اللہ تعالیٰ ہمیں بھی اپنے فضل سے وہ نور عطا فرمائے

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں :

حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰة والسلام فرماتے ہیں کہ:
’’آپ یاد رکھیں اور ہمارا مذہب یہی ہے کہ کسی شخص پر خدا کا نور نہیں چمک سکتا، جب تک آسمان سے وہ نور نازل نہ ہو۔ یہ سچی بات ہے کہ فضل آسمان سے آتا ہے۔ جب تک خدا خود اپنی روشنی اپنے طلبگار پر ظاہر نہ کرے اس کی رفتار ایک کیڑے کی مانند ہوتی ہے اور ہونی چاہئے، کیونکہ وہ قسم قسم کی ظلمتوں اور تاریکیوں اور راستہ کی مشکلات میں پھنسا ہوا ہوتا ہے، لیکن جب اس کی روشنی اس پر چمکتی ہے، تو اس کا دل و دماغ روشن ہو جاتا ہے اور وہ نور سے معمور ہو کر برق کی رفتار سے خدا کی طرف چلتا ہے‘‘۔

(ملفوظات جلد اول صفحہ 464 جدید ایڈیشن)

پس اللہ تعالیٰ کا نور اللہ تعالیٰ کی طرف سے آتا ہے اور اللہ تعالیٰ کے پیاروں سے محبت کرنے سے آتا ہے۔

اللہ تعالیٰ ہمیں بھی اپنے فضل سے وہ نور عطا فرمائے جو اس کا حقیقی نور ہے۔ جو اس کے پیاروں سے محبت کرنے سے ملتا ہے۔ جس کو حاصل کرنے کے طریقے اس زمانے کے امام نے نور محمدی سے حصہ پا کر ہمیں سکھائے۔ ہم دنیا کی لغویات میں پڑنے کی بجائے اپنے خدا سے اس نور کے ہمیشہ طلبگار رہیں اور ان لوگوں میں شمار ہوں جو ہمیشہ یہ دعا کرتے رہے ہیں کہ رَبَّنَاۤ اَتۡمِمۡ لَنَا نُوۡرَنَا وَ اغۡفِرۡ لَنَا ۚ اِنَّکَ عَلٰی کُلِّ شَیۡءٍ قَدِیۡرٌ (التحریم:9) کہ اے ہمارے ربّ! ہمارے لئے ہمارے نور کو مکمل کر دے اور ہمیں بخش دے ۔یقیناً تو ہر چیز پرجسے تو چاہے دائمی قدرت رکھتا ہے۔

اللہ تعالیٰ ہمیں اس دنیا میں بھی اس دعا کے اثرات دکھائے اور مرنے کے بعد بھی ہمارے لئے یہ نور دائمی بن کر ہمارے ساتھ رہے۔ آمین

(خطبہ جمعہ 29؍ جنوری 2010ء)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 19 مارچ 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 20 مارچ 2021