• 3 مئی, 2024

دعا کیا ہے؟

حضرت امیرالمؤمنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
بہرحال دعا کا مضمون ایسا ہے جس پر حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے بے شمار جگہ مختلف مجالس میں بھی ذکر فرمایا اور اپنی تحریرات میں بھی لکھا۔ دعا کیا ہے؟ اور اس کے لئے کیسی حالت اختیار کرنی چاہئے؟ دعاؤں کی قبولیت کس طرح ہو سکتی ہے؟ اور دعا ہی تمام مسائل کا حل ہے۔ اس بارے میں جیسا کہ مَیں نے کہا حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے بڑا کھول کر بیان فرمایا ہے اور ہمیں اس طرف توجہ دلائی ہے کہ دعاؤں کی طرف خاص توجہ کرو۔ اس ضمن میں آپ کے بعض اقتباسات میں پیش کروں گا۔

دعاؤں کی قبولیت کے لئے ایک بنیادی اور اصولی بات بیان فرماتے ہوئے حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں کہ:
’’جب تک سینہ صاف نہ ہو دعا قبول نہیں ہوتی۔ اگرکسی دنیوی معاملہ میں ایک شخص کے ساتھ بھی تیرے سینہ میں بُغض ہے تو تیری دعا قبول نہیں ہوسکتی‘‘۔ فرماتے ہیں کہ ’’اس بات کو اچھی طرح سے یاد رکھنا چاہئے اور دنیوی معاملہ کے سبب کبھی کسی کے ساتھ بُغض نہیں رکھنا چاہئے۔ اور دنیا اور اس کا اسباب کیا ہستی رکھتا ہے کہ اس کی خاطر تم کسی سے عداوت رکھو‘‘۔

(ملفوظات جلد9 صفحہ217-218۔ ایڈیشن 1984ء مطبوعہ انگلستان)

(خطبۂ جمعہ فرمودہ 29 دسمبر 2017ء بحوالہ الاسلام ویب سائٹ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 19 اپریل 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 20 اپریل 2021