لفظ شِفاء اور شَفاء میں فرق
ہم اپنے کسی مریض عزیز یا دوست کو دعا دیتے ہیں اللہ آپ کو شَفا دے یعنی ش پر زبر کے ساتھ ۔جو درست نہیں ۔ش پر زبر کے ساتھ شفا٫ کے معنی ٰہلاکت، موت ،کنارہ یا گڑھے کے ہوتے ہیں۔ جب کہ ش کے نیچے زیر کے ساتھ شِفاء کے معنیٰ تندرستی اور صحت کے ہوتے ہیں۔ ہمیں یوں دعا دینی چاہیے کہ اللہ آپ کو شِفاء دے یعنی ش کے نیچے زیر کے ساتھ۔ جیسے اللہ قرآن کے متعلق فرماتا ہے:
وَ نُنَزِّلُ مِنَ الۡقُرۡاٰنِ مَا ہُوَ شِفَآءٌ
(بنی اسر ایئل: 83)
ترجمہ: اور ہم قرآن میں سے وہ نازل کرتے ہیں جو شفاء ہے۔
اور گڑھے یا کنارے کے معنوں میں ش پر زبر کے ساتھ قرآن میں یوں استعمال ہوا ہے:
وَ کُنۡتُمۡ عَلٰی شَفَا حُفۡرَۃٍ مِّنَ النَّارِ
(آل عمرآن: 104)
ترجمہ: اور تم آگ کے گڑھے کے کنارے پر (کھڑے) تھے۔
(مرسلہ: زکیہ فردوس ۔ برطانیہ)