• 25 اپریل, 2024

متقی کے لئے روحانی رزق

حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام فرماتے ہیں:
ایسا ہی اللہ تعالیٰ متقی کو خاص طورپر رزق دیتا ہے ۔یہاں میں معارف کے رزق کا ذکر کروں گا۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو باوجود امی ہونے کے تمام جہان کامقابلہ کرنا تھا، جس میں اہل کتاب، فلاسفر، اعلیٰ درجہ کے علمی مذاق والے لوگ اور عالم فاضل شامل تھے، لیکن آپ کو روحانی رزق اس قدر ملا کہ آپ سب پر غالب آئے اور ان سب کی غلطیاں نکالیں۔

یہ روحانی رزق تھا جس کی نظیر نہیں ۔متقی کی شان میں دوسری جگہ یہ بھی آیا ہے۔ اِنۡ اَوۡلِیَآؤُہٗۤ اِلَّا الۡمُتَّقُوۡنَ (الانفال:35) اللہ تعالیٰ کے ولی وہ ہیں جو متقی ہیں، یعنی اللہ تعالیٰ کے دوست۔ پس یہ کیسی نعمت ہے کہ تھوڑی سی تکلیف سے خدا کا مقرب کہلائے۔ آجکل زمانہ کس قدر پست ہمت ہے ۔اگر کوئی حاکم یا افسر کسی کو یہ کہہ دے کہ تو میرا دوست ہے، یا اگر کوئی کرسی دے اور اس کی عزت کرے، تو وہ شیخی کرتا ہے۔ فخر کرتا پھرتا ہے، لیکن اس انسان کا کس قدر افضل رتبہ ہو گا جس کو اللہ تعالیٰ اپنا ولی یا دوست کہہ کر پکارے۔ اللہ تعالیٰ نے حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زبان سے یہ وعدہ فرمایا ہے۔ جیسے کہ ایک حدیث بخاری میں وارد ہے: لَایَزَالُ یَتَقَرَّبُ عَبْدِیْ بِالنَّوَافِلِ حَتّٰٓی اُحِبَّہٗ فَاِذَآاَحْیَیْتُہٗ کُنْتُ سَمْعَہُ الَّذِیْ یَسْمَعُ بِہٖ وَبَصَرَہُ الَّذِیْ یُبْصِرُبِہٖ وَیَدَہُ الَّتِیْ یَبْطِشُ بِھَاوَرِجْلَہُ الَّتِیْ یَمْشِیْ بِھَاوَلَئِنْ سَئَلَنِیْ لَاَعْطَیْتُہٗ وَلَئِنِ اسْتَعَاذَ نِیْ لَاُعِیْدَنَّہٗ۔ (صحیح بخاری جز رابع باب التواضع) یعنی اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میرا ولی ایسا قرب میرے ساتھ بذریعہ نوافل پیدا کر لیتا ہے ۔۔۔ الخ

(ملفوظات جلد اول صفحہ12، 13 ایڈیشن1984)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 19 جولائی 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 20 جولائی 2021