• 17 مئی, 2024

خیر کا سرچشمہ

یہ نظمِ خلافت جو تسلسل سے رواں ہے
ہے سچ کہ مسیحا کی صداقت کا نشاں ہے
انعامِ خداوندی ہے یہ دوسری قدرت
یہ سورۂ النور میں قرآں کا بیاں ہے
اب عافیت و امن کا منبع ہے خلافت
دنیا کے مفاسد سے اماں صرف یہاں ہے
اس ڈھال کے پیچھے ہی ہر اک فتح و ظفر ہے
اب دین کی واللہ خلافت میں ہی جاں ہے
بنیاد ہیں اس قصر کی پُر درد دعائیں
اخلاص و محبت کا نرالا ہی سماں ہے
پیوستگی اس پیڑ سے ضامن ہے بقا کی
سچ ہی تو کہا جاتا ہے جاں ہے تو جہاں ہے
بیعت نے اُبھارا ہے نیا رنگِ عقیدت
اس دور میں یہ رنگ کہیں اور کہاں ہے
دلدادہ و دلدار ہوئے یک دل و یک جاں
دریائے محبت ہے جو ہر سمت رواں ہے
ہے خیر کا سر چشمہ دعاؤں کا ادارہ
یہ دل ہے خلیفہ کا کہ تقویٰ کا مکاں ہے

(امۃ الباری ناصر)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 19 اگست 2020

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 20 اگست 2020