• 25 اپریل, 2024

نظام جماعت

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
’’پھر نظام جماعت ہے۔ جماعت میں بھی بعض معاملات میں عہدیداران کو فیصلے کرنے ہوتے ہیں۔ ان کو بھی اس بات کا خیال رکھنا چاہئے کہ انصاف کے تمام تقاضے پورے ہوں۔ پھر قضاء کا نظام ہے۔ ان کے پاس فیصلے کے لئے معاملات آتے ہیں۔ ان کو بھی ہر وقت اللہ تعالیٰ کے اس حکم کو سامنے رکھنا چاہئے کہ تقویٰ پر قائم رہتے ہوئے دعا کرکے، گہرائی میں جا کر، ہر چیزکو غور سے دیکھ کر پھر فیصلہ کریں تاکہ کبھی کسی کو شکوہ نہ ہو کہ عدل و انصاف کے فیصلے نہیں ہوتے۔ بعض دفعہ قضا میں صلح وصفائی کی کوشش کے لئے معاملہ لمبا ہو جاتا ہے جس سے کسی فریق کو یہ شکوہ پیدا ہو جاتا ہے کہ قضا فیصلے نہیں کر رہی۔ ان فریقین کو بھی صبر اور حوصلے سے کام لینا چاہئے۔ بہرحال عہدیداران اور قضا کو انصاف کے تمام تقاضے پورے کرتے ہوئے فیصلے کرنا چاہئیں۔‘‘

(خطبہ جمعہ 5 مارچ 2004ء بحوالہ الاسلام ویب سائٹ)

پچھلا پڑھیں

خلاصہ خطبہ جمعہ بیان فرمودہ 17؍ ستمبر 2021ء

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 20 ستمبر 2021