• 26 اپریل, 2024

یہ اللہ کا خلیفہ مہدی ہے

حدیث ھٰذَا خَلِیْفَۃُ اللّٰہ ِالْمَھْدِی بخاری میں!

سىّدنا حضرت اقدس مسىح موعود علىہ الصلوٰۃ والسلام نے اىک کتاب ’’شہادۃ القرآن‘‘ مىں اىک حدىث ’’ھٰذَا خَلِىْفَۃُ اللّٰہ ِالْمَھْدِى‘‘ کا ذکر کرتے ہوئے فرماىا کہ ىہ حدىث بخارى مىں ہے۔

’’اگر حدىث کے بىان پر اعتبار ہے تو پہلے ان حدىثوں پر عمل کرنا چاہئے جو صحت اور وثوق مىں اس حدىث پر کئى درجہ بڑھى ہوئى ہىں مثلًا صحىح بخارى کى وہ حدىثىں جن مىں آخرى زمانہ مىں بعض خلىفوں کى نسبت خبر دى گئى ہے خاص کر وہ خلىفہ جس کى نسبت بخارى مىں لکھا ہے کہ آسمان سے اس کے لئے آواز آئے گى ھٰذَا خَلِىْفَۃُ اللّٰہ ِالْمَھْدِى۔ اب سوچو کہ ىہ حدىث کس پاىہ اور مرتبہ کى ہے جو اىسى کتاب مىں درج ہے جو اصح الکتب بعد کتاب اللہ ہے‘‘

(روحانى خزائن جلد6 صفحہ337 شہادۃ القرآن)

اس پر غىر احمدى علماء نے شور مچاىا کہ حضور ؑ نے غلط بىانى کى ہے کىونکہ بخارى مىں ىہ حدىث نہىں ملتى۔ اس کا اىک جواب تو خود حضور ؑ پہلے ہى ازالۂ اوہام مىں بىان فرما چکے ہىں کہ بخارى مىں الفاظ کا اختلاف موجود ہے۔ دوسرے بخارى کے تمام مطبوعہ و غىر مطبوعہ کے دستىاب نہىں اور معترض ىہ دعوىٰ نہىں کرسکتا کہ اس نے تمام نسخے پڑھ رکھے ہىں۔

’’۔۔۔ اور ظاہر ہے کہ صاحب تلوىح نے بطور شاہد اپنے تئىں قرار دے کر بىان کىا ہے کہ وہ حدىث ىعنى عرض الحدىث على القرآن کى حدىث بخارى مىں موجود ہے۔ اب اس کے ماقبل پر ىہ عذر پىش کرنا کہ نسخہ جات موجودہ بخارى جو ہند مىں چھپ چکے ہىں ان مىں ىہ حدىث موجود نہىں۔سراسر ناسمجھى کا خىال ہے۔کىونکہ علم محدود کے عدم سے بکلّى عدم شے لازم نہىں آتا۔ جس حالت مىں اىک سرگروہ مسلمانوں کا اپنى شہادت روىت سے اس حدىث کابخارى مىں ہونا بىان کرتا ہے اور آپ کو ىہ دعوىٰ نہىں اور نہ کرسکتے ہىں کہ تمام دنىا کے نسخہ جات بخارى کے قلمى و غىر قلمى آپ دىکھ چکے ہىں۔پھر کس قدر فضولى ہے کہ صرف چند نسخوں پر بھروسہ کرکے بے گناہ عورتوں کو طلاق دى جائے ۔۔۔ بخارى کے مطبوعہ نسخوں مىں بھى بعض الفاظ کا اختلاف موجود ہے۔ پھر سارے جہان کے قلمى نسخوں کا کون ٹھىکہ لے سکتا ہے۔‘‘

(روحانى خزائن جلد3 صفحہ575 ازالۂ اوہام حصہ دوم)

علامہ ابن حجر العسقلانى ’’فتح البارى بشرح صحىح البخارى‘‘ کتاب الاشربۃ مىں اىک رواىت کا ذکر کرتے ہوئے لکھتے ہىں کہ ىہ رواىت بخارى کے بعض قدىم نسخوں مىں دىکھى گئى ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ بخارى کے نسخوں مىں مندرجات کا اختلاف پاىا جاتا ہے اور ہر رواىت تمام نسخوں مىں نہىں ملتى۔ مشہور عالمِ دىن علامہ تمنا عمادى نے اپنى کتاب ’’انتظار مہدى و مسىح۔ فن رجال کى روشنى مىں‘‘ مىں صحىح بخارى کے نام بنام اکىس نسخے گنوائے ہىں۔

 اس کے علاوہ خود دىوبندىوں کے اىک مشہور عالم، مدرسہ دارالعلوم دىوبند کے مہتمم اور مولانا قاسم نانوتوى کے پوتے قارى محمد طىب صاحب نے بھى علاماتِ مہدى بىان کرتے ہوئے فرماىا ہے کہ ىہ حدىث بخارى مىں ہے۔

’’مہدى علىہ السلام کے بارے مىں کچھ علامتىں آئى ہىں۔ مثلًا ىہ کہ مہدى علىہ السلام کا مکہ مکرمہ مىں ظہور ہوگا۔ اور ىہ حدىث صحىح بخارى شرىف مىں موجود ہے کہ غىب سے آواز آئے گى اور وہ آواز ىہ ہوگى۔ ھٰذَا خَلِىْفَۃُ اللّٰہ ِالْمَھْدِى فَاسْتَمِعُوْا لَہٗ وَ اَطِىْعُوہُ۔ ىعنى ىہ اللہ کے خلىفہ مہدى ہىں ان کى بات مانو اور ان کى اطاعت کرو۔‘‘

(مجالس حکىم الاسلام مولانا قارى محمد طىب صاحب۔جلد اول۔ صفحہ۔227)

اب ىہ تمام نکات اىسے ہىں جو غىراحمدى علماء کے علم مىں ہونے چاہئىں بلکہ ہىں کىونکہ ان بنىادى نکات کے علم کے بغىر کوئى عالم عالم نہىں کہلاسکتا۔ لىکن حىرت بلکہ افسوس کى بات ىہ ہے کہ بخارى مىں اس حدىث ’’ھٰذَا خَلِىْفَۃُ اللّٰہ ِالْمَھْدِى‘‘ کے نہ پائے جانے کا الزام اور اعتراض کسى عام آدمى کى طرف سے نہىں بلکہ علماء کى طرف سے عائد کىا جاتا ہے جس کا مقصد سىّدنا حضرت اقدس مسىح موعود علىہ الصلوٰۃ والسلام کے خلاف جھوٹا پراپىگنڈہ کرکے عوام کو ان سے متنفر کرنا ہے۔ اللہ تعالىٰ ہم سب کو ہداىت دے، حق کو حق جان کر اسے اپنانے اور باطل کو باطل جان کر اس سے بچنے کى توفىق عطا فرمائے۔ آمىن!

(انصر رضا۔ واقفِ زندگی کینیڈا)

پچھلا پڑھیں

سالانہ اجتماع 2021ء مجلس انصار اللہ نیدرلینڈ (ہالینڈ)

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 20 نومبر 2021