بعض لوگ معمولی اختلافات کی بناء پر دوسروں کے عیب پھیلانا شروع کر دیتے ہیں تاکہ معاشرے میں اس شخص کو بدنام کیا جاسکے۔ یہ ایک نہایت ناپسندیدہ فعل ہے۔ اس سے اجتناب کرنا چاہیئے۔ اللّٰہ تعالیٰ ستّار ہے اور پردہ پوشی کوپسند کرتا ہے۔ پس اللہ تعالیٰ کی ستّاری کی صفت کو اپناتے ہوئے اپنے بھائیوں کی پردہ پوشی کرنی چاہیئے اور چھوٹی چھوٹی باتوں کو انا کا مسئلہ بنانے کی بجائے عفو و درگزر سے کام لینا چاہیئے۔
حضرت ابو سعید خدریؓ سے روایت ہے کہ رسول اللّہﷺ نے فرمایا کہ ’’جو مومن اپنے بھائی کے عیب کو دیکھ کر اس کی پردہ پوشی کرے گا تو اللّہ تعالیٰ اس کو جنت میں داخل کر دے گا۔‘‘
(مجمع الزوائد جلد6 صفحہ268)
(مدیحہ مصّور کاہلوں۔ ریجائنا، کینیڈا)