• 16 مئی, 2024

رومانیہ کی ایک لائبریری میں لیکچر

7نومبر 2019ءکو رومانیہ کے دارالحکومت بخارسٹ سے 228 کلومیٹر کی دُوری پر دریائے ڈینیوب کے کنارہ پر بسے شہر برائلہ (BRAILA)میں منعقد ہونے والے نوجوانوں کے ایک پروگرام میں خدا کے فضل سے جماعت کا پیغام اور نام پہنچانے کا موقع ملا۔ یہ پروگرام سٹوڈنٹس کی فلاح و بہبود کا کام کرنے والی ایک مقامی فلاحی تنظیم ’’بک لینڈ‘‘ کی طرف سے منعقد ہوا تھا۔ برائلہ (BRAILA) کاؤنٹی کی سب سے بڑی اور مرکزی لائبریری کے ایک ہال میں ہونے والی اس تقریب میں مختلف اہلِ علم شخصیات بطور مقرّر مدعو تھیں۔ مربّی سلسلہ جماعت احمدیہ رومانیہ کو بھی تقریر کرنے کی دعوت ملی۔ تقریباً 600 سے زائد لوگوں کے سامنے اسلام احمدیت کا تعارف پیش کرنےکاموقع ملا اور مذہبی رواداری نیزنوجوانوں کے روشن مستقبل کے حوالہ سے بھی اظہارِ خیال کیاگیا۔ شرکاء میں ہائی سکول اور کالج کے سٹوڈنٹس اور اساتذہ بڑی تعداد میں شامل تھے۔ لائبریری کا سٹاف اور دیگر شخصیات بھی موجود تھیں۔ مربّی سلسلہ نےحاضرین کو جماعت کا تعارف کرایا اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ظہور اور جماعت احمدیہ کے آغاز اور قیام کی غرض و غایت سے آگاہ کیا۔ سامعین کو بتایا کہ اسلام ایک امن پسند مذہب ہے، اس کے نام کا مطلب امن و سلامتی ہے۔ حاضرین پر واضح کیا گیا کہ اسلام دیگر مذاہب کو بھی منجانب اللہ قرار دیتا ہے اور اسلام کے مطابق خدا تعالیٰ نے ہر قوم کی طرف نبی بھیجے اور دوسری اقوام میں بھی خدا کے صحیفے اُترے تھے۔ اسلام دیگر مذاہب کی عزّت و احترام کو دکھاوے یا صرف تہذیبی رکھ رکھاؤ کے طور پر قائم نہیں کرتا بلکہ اسلام دیگر مذاہب اور اہل مذاہب کی عزّت و احترام کو طبعی و فطری انداز سے دلوں کے اندر پیدا کرتا ہے ۔

سامعین کے علم میں یہ بات لائی گئی کہ کسی شخص کے مسلمان ہونے کا مطلب اتنا ہی نہیں کہ وہ محض بانئ اسلام حضرت محمّد ﷺ پر ایمان لاتا ہو یا صرف قرآن کو ہی خدا کی طرف سے آئی ہوئی کتاب مانتا ہو بلکہ اس کے ساتھ ساتھ وہ خدا کے تمام دیگر نبیوں اور ان کے ذریعہ آنے والے صحیفوں پہ بھی ایمان لانے کا پابند ہے۔ ایمان کی اس وسعت کے سبب ایک مسلمان کے دل میں طبعاً دوسرے مذہب والوں کے لئے عزّت و احترام کے جذبات پائے جاتے ہیں۔یہ ممکن نہیں کہ کوئی سچّا مسلمان ہو کر دوسروں کے لئے نفرت کے جذبات رکھے، سچےمسلمان کو پرکھنے کا ایک معیار یہ بھی ہے کہ اس کا دوسروں کے ساتھ رویّہ اور برتاؤدیکھا جائے حقیقی مسلمان دوسروں کی صرف عزّت و احترام کا ہی خیال نہیں رکھتا بلکہ اس کی جان و مال کی حفاظت کرنے والا بھی ہوتا ہے۔ سامعین کی طرف سے جہاد، اور تعدّد ازدواج وغیرہ کے متعلّق کئے جانے والے سوالات کے جواب بھی دیئےگئے۔ حاضرین نے تحسین بھرے کلمات اورخوش کن تاثرات کے ذریعہ پسندیدگی کا اظہار کیا ۔

(فہیم الدین ناصر۔رومانیہ)

پچھلا پڑھیں

جلسہ سالانہ قادیان کا انعقاد

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 19 دسمبر 2019