• 18 مئی, 2024

مختصر تاریخ لجنہ اماء اللہ فرانس

خدا تعالیٰ کے فضل سے پوری دنیا میں اس وقت لجنہ اماءاللہ عالمگیر اپنا صد سالہ جوبلی بطور شکرانہ کے منا رہی ہے۔ اللہ تعالیٰ کےحمد بھرے ترانے گاتے ہوئے خدا تعالیٰ کے افضال کے اذکار دنیا کےکونے کونے میں ہورہے ہیں۔کسی بھی قوم کی ابتدائی حالت یا زمانہ کمزوری سے شروع ہو کر آہستہ آہستہ پھر ترقی کی طرف قدم بقدم آگے بڑھاتا ہے۔ اُسی طرح فرانس کی لجنہ اماء اللہ کے قدم بھی تدریجاً ترقی کی جانب محض خدا تعالیٰ کے فضل سے بڑھ رہے ہیں۔ فرانس میں جماعت کا قیام 1981ء میں ہوا۔ اس وقت چند گھرانے ہی یہاں آباد تھے۔ ان دنوں فرانس اور بیلجیئم کے مشنری ایک ہی تھےجو ان دونوں ملکوں کی سرپرستی کر رہے تھے۔ پہلی صدر لجنہ اماء اللہ فرانس 1982ء میں بنی۔ اس وقت اجلاس گھروں میں ہی ہوتے تھے کیونکہ باقاعدہ مشن ابھی قائم نہیں ہوا تھا۔ پھر باقاعدہ طور پر 1985ء کو جب حضرت خلیفۃ المسیح الرابع ؒ نے بیت السلام پہلے مشن ہاؤس کا افتتاح فرمایا تو پھر الگ طور پرجماعت فرانس کا قیام عمل میں آیا۔ پھر ہر تنظیم فعال ہوگئی۔ اِس وقت لجنہ اماء اللہ فرانس کے قیام کو 40سال کا عرصہ گزر چکا ہے۔ اب تک کی مساعی جن صدرات کے زیرِ نگرانی اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے عمل میں آئی۔ ان صدرات کے نام ذیل میں ہیں:

1۔مکرمہ قمر ناز صاحبہ 1982ء تا 1985ء
2۔ مکرمہ مریم بشیر صاحبہ 1985ء تا 1988ء
3۔ مکرمہ منصورہ مالک صاحبہ 1988ء تا 1991ء
4۔ مکرمہ نذیراں اسمدار صاحبہ 1991ء تا 1994ء
5۔ مکرمہ نصرت البرٹ صاحبہ 1994ء تا 1997ء
6۔ مکرمہ نسیم دلا نواء صاحبہ 1997ء تا 2005ء
7۔ مکرمہ رقیہ احد صاحبہ 2005ء تا 2011ء
8۔ مکرمہ نصرت قدسیہ وسیم صاحبہ 2011ء تا 2017ء
9۔ مکرمہ فرحت فہیم صاحبہ 2017ء تا حال

ابتدائی دور میں بیت السلام مشن ہاؤس میں اجلاس عام، لجنہ کے ماہانہ اجلاس اور دیگر پروگرام ہوا کرتے تھے۔ پھر رفتہ رفتہ پیرس سے باہر سینٹر بنائے گئے۔

اس وقت فرانس کے کل 6ریجن میں 18 حلقے ہیں۔ جبکہ پیرس ریجن کے گردونواح میں 12 بارہ حلقے قائم ہیں۔ چھ حلقے فرانس کے مختلف علاقوں میں ہیں۔ سب حلقوں میں لجنہ اماء اللہ خدا تعالیٰ کے فضل سے فعال طور پر کام کر رہی ہیں۔ جوں جوں فرانس میں جماعت پھیلتی گئی اسی طرح حلقے وجود میں آتے گئے۔ پیرس ریجن دوسرا ریجن ہے یہاں جماعت 1982ء میں ہی قائم ہو گئی تھی۔ Lille لیل سےباہر۔

یہ شہر فرانس اور بیلجیئم کے درمیان میں ہے۔ اس وقت جب ان دونوں ملکوں میں بطورمشنری مکرم صالح محمد خان صاحب کام کر رہے تھے تو اس شہر میں تین احمدی فیملی یہاں آباد تھیں اس لئے اس شہرکو بھی اسی سال سینٹر بنایا گیا۔

تیسرا ریجن سٹراس برگ Strasbourg ہے جہاں جماعت 1991ء میں قائم ہوئی۔

چوتھا ریجن Epernay Metz اپیرنے میٹز ہے جہاں جماعت 1996ء میں قائم ہوئی۔ اس کا دوسرا حلقہ 2016ء میں قائم ہوا۔ پانچواں ریجن Lyon Chalon لیوں شالوں ہے۔ یہاں 2013ء میں جماعت قائم ہوئی۔ چھٹا ریجن بیت النور ہے اس ریجن میں بہت سے احمدی افراد مختلف قریبی شہروں میں آباد ہیں ان کو اکھٹا کرنا مقصود تھا۔ اس غرض سے یہ حلقہ 2018ء میں قائم ہوا۔

باقاعدہ طور پر 2مساجد ہیں۔جن کے نام یہ ہیں، 1۔ مسجد مبارک پیرس۔ 2۔ مسجد مہدی سٹراس برگ۔

اس کے علاوہ جماعتی سینٹر بھی ہیں۔ بطور مشن ہاؤس تین شہروں میں مشن ہاؤس قائم ہیں۔ بہت سے لوگوں کے گھروں میں نماز سینٹر بھی قائم ہیں۔ جن جگہوں پر کوئی سینٹر وغیرہ نہیں وہاں لوکل حلقوں کے ماہانہ اجلاس، تعلیم تربیت کی کلاسیں اور دیگرپروگرام لجنہ اپنے گھروں میں ہی کرواتیں ہیں۔ پیرس ریجن کے لوکل اجتماع کا انعقاد بیت السلام کے مشن ہاؤس میں ہوتاہے جبکہ باقی تمام نیشنل پروگرام بیت العطاء میں منعقد کئے جاتے ہیں۔ اس وقت کل لجنہ کی تعداد پانچ سو پچانوے (595) ہےاور ناصرات کی تعداد ایک سو بیس (120) ہے اور سات سال سے کم عمر بچوں کی تعداد دو سو سینتیس (237) ہے۔

بیت العطاء

اللہ تعالیٰ نے فرانس کی جماعت کو بہت بڑی اور نہایت خوبصورت جگہ2014ء میں عطا کی۔ یہ پہلے مشن ہاؤس بیت السلام سے تقریباً 60 کلو میٹر دور ہے اس کا کل رقبہ پانچ ہزار سات سو مربع میٹریعنی 5.7 ایکڑ ہے۔ اس جگہ کانام حضور انورنے از راہ ِشفقت بیت العطاء رکھا۔ اس میں کچھ عمارتیں تعمیر تھیں جبکہ ایک بلڈنگ ایسی تھی جس میں کام بنیادوں سے توشروع ہوا تھا مگر وہ عمارت نامکمل تھی اور قابل استعمال نہیں تھی۔ اس عمارت کے بارےمیں مکرم امیر صاحب نے لجنہ کو ارشاد فرمایاکہ وہ مالی قربانی کرتے ہوئے آگے بڑھیں اور اس عمارت کی تعمیر کا خرچ ادا کریں۔ اس کام کو عملی شکل دیتے ہوئے پہلے عاملہ کے اجلاس میں اس بات کو رکھا گیا۔ پھر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزکی خدمت میں اس کام کوپیش کر کے اجازت لی گئی کہ لجنہ اس کام کے لئے اپنے ریزو فنڈ سے کچھ رقم ادا کرے گی اور کچھ مالی تحریک سے اس کی ادائیگی کرے گی۔ حضور انور نے ازراہِ شفقت منظوری عنایت فرمائی۔ اس مقصد کو پورا کرنے کے لئے تیس ہزار یورو (30.000) کی رقم اکھٹی کرکے پیش کی گئی۔ جس پر تعمیر کا کام مکمل ہوا۔ یہ عمارت بڑے پروگرام مثلاً جلسہ سالانہ، اجتماع وغیرہ کے موقعہ پر لجنہ کے استعمال میں آتی ہے اور دیگر پروگراموں میں سب استعمال کرتے ہیں۔

مسجد مبارک

مسجد مبارک فرانس جماعت کی پہلی مسجد ہے جو 2008ء میں تعمیر ہوئی۔ جس کی تعمیر میں ساری جماعت قربانی کرتے ہوئے شامل ہوئی۔

اس مسجدکی تعمیر کے لئے بہت سی لجنہ نے اپنی رقم کے علاوہ قیمتی زیور پیش کرتے ہوئے اس قربانی میں شامل ہوئیں۔ الحمدللّٰہ

2010ء کی شوریٰ کی ایک تجویز تھی کہ لجنہ اماء اللہ اپنے چندے سے فرانس میں ایک مسجد تعمیر کریں گی۔ اس تجویز کی منظوری جب حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے عطا فرمائی۔ تو اسی سال سے اس تجویز پر کام شروع ہوگیا۔ اس کام کے لئے لجنہ نے ہر پروگرام پر خوردونوش کے سٹال لگائے۔ علاوہ ازیں کپڑوں کے سٹال بھی لگائے گئے۔ محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے 2018ء تک لجنہ اماء اللہ نوے ہزار یورو (90.000) کی رقم جمع کرواچکی تھی۔ مکرم امیر صاحب نے2019ء میں جماعت میں ایک قطعہ زمین خریدا گیا جس میں Beuvrages بوروایج لیل کے تعاون سے ایک گھر بھی تعمیر تھا وہاں مسجدکی تعمیر کے منصوبے بنائے گئے۔ تو اس وقت امیر صاحب نے فرمایا کہ لجنہ کی شوریٰ کی تجویزکے تحت یہ مسجد لجنہ اماء اللہ کے چندے سے تعمیر کی جائے گئی۔نیشنل صدر صاحبہ نے اس منصوبے کے بارے میں حضور انو ر ایدہ اللہ کو اطلاع دے کرمالی تحریک مسجد فنڈ کی اجازت لی حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے از راہِ شفقت منظوری عنایت فرمائی۔ پھر مسجد فنڈ کی تحریک کو عملی جامہ پہناتے ہوئے سب حلقوں کو چندے کاٹارگٹ دیا گیا۔مسجد کی تعمیرکے اس منصوبے میں مردوں اور خواتین کے لئے نماز کے ہال کے ساتھ مربی ہاؤس کی تعمیربھی شامل ہے۔ 2018ء سے اس پروچکیٹ پر کام شروع ہو گیا ہے مگر کووڈ 19کی وجہ سے کام میں کچھ تعطل آیا۔اس وقت دوبارہ تعمیر کا کام جاری ہو چکاہےاور اپنے آخری مراحل پر ہے۔ اکتوبر 2018ء سے لے کر 2021ء تک اللہ تعالیٰ کے فضل سے لجنہ اماءاللہ دو لاکھ تریسٹھ ہزار یورو (2.63000) کی رقم جمع کرواچکی ہے۔ 450لجنہ اپنے مال اور قیمتی زیور کی قربانی پیش کر چکی ہے۔ گو کہ فرانس میں لجنہ اماء کی تعداد زیادہ نہیں مگر قربانی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہیں اور خلیفہٴ وقت کی آواز پر لبیک کرتے ہوئے دل کی گہرائیوں سےسرشار ہیں۔

صدسالہ جشنِ تشکر جوبلی

1989ء میں لجنہ اماء اللہ نے یہ جشنِ تشکر کی جوبلی نہایت جوش وخروش انداز سے منائی۔ اس دن تعلیم تربیت کے تحت بہت سے پروگرام ہوئے۔ جوبلی کی دعائیں، روزے، نوافل ادا کئے انفرادی طور پر صدقے دیئے گئے۔ نیز مقابلہ جات مثلاً مقابلہ حسنِ قراٴت، حفظ قرآن، نظم خوانی، کوئز، تقریر، وغیرہ بیت السلام کے مشن ہاؤس میں منعقد ہوئے۔ اس اجلاس میں چھوٹی آپا سیدہ مریم صدیقہ کا پیغام پڑھ کر سنایا گیا۔ یہاں یہ بات بہت دلچسپی کا باعث ہوگی کہ جب ہم اپنی صد سالہ جوبلی منارہے تھے اسی سال 31؍مارچ کو پیرس میں بھی ایفل ٹاور کی سو سالہ جشن تھا جس کی تقریبات کےلئےتیاریاں عروج پر تھیں۔

صدسالہ خلافت جوبلی

2008ء کا سال خلافت جوبلی کاسال تھا جسے لجنہ اماءاللہ نے نہایت پُر مسرت طور اور جوش وخروش سے منایا۔ تعلیم وتربیت کے تحت بہت سے دلچسپ پروگرام ترتیب دئیے گئے۔ خلافت جوبلی کی دعائیں، نوافل، نفلی روزہ، صدقہ بطور بکرے کی قربانی کے پیش کئے، مقابلہ جات حسنِ قراٴت، تقاریر، نظم خوانی، بیت بازی، کوئزسب نے نہایت خوشی اور جوش سے اس جوبلی کو منایا۔ اس موقعہ پر ’’الصدیقہ‘‘ کا خاص خلافت نمبر شائع ہوا جس میں حضور انور کا موصولہ پیغام بھی شائع ہوا۔ امام وقت کے ہاتھ پر متحد ہو کرایم ٹی اے کے ذریعے نئی صدی کے سر پر یاد گار روح پرورعہد باندھے۔ خدا تعالیٰ ہم سب کو عہدوں کو نبھانے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

رسالہ الصدیقہ

2006ء میں لجنہ اماء اللہ فرانس نے اپنے ایک رسالہ کی اشاعت کا کام شروع کیا۔ اس کی اشاعت کی ضرورت اس لئے پیش آئی کہ فرنچ زبان میں بہت زیادہ مواد میسر نہیں تھا۔ اس ضرورت کو پورا کرتے ہوئے۔مضامین دونوں زبانوں میں شائع کئے جانے لگے۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے ارشاد پر خطبہ جمعہ بھی اس رسالے کی زینت ہوا۔ علاوہ ازیں حضور انور کے خطابات جلسہ سالانہ لجنہ سیکشن کے بھی شامل کئے جاتے ہیں۔ ابتداء میں یہ رسالہ چند صفحات پر مشتمل تھا پھر رفتہ رفتہ اس نے ایک معیاری میگزین کی حیثیت حاصل کر لی۔ اب تک 25 شمارے شائع ہوچکے ہیں۔ الحمدللّٰہ

فرانس کی سر زمین پر خلفاء مسیح کے مبارک قدم

فرانس کی سر زمین پر جماعت کے قیام سے پہلے حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ 1924ء کو یہاں تشریف لائے اور حضرت خلیفۃالمسیح الثالثؒ 1978ء کو تشریف لائے۔ مشن ہاؤس کے قیام پر اور اس کے بعد حضرت خلیفۃ المسیح الرابع ؒ سات بار رونق افروز ہوئے اور حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز اب تک نو بار رونق افروز ہوچکے ہیں۔ دو خلفاء کے قیام کے دوران لجنہ کو ضیافت کی سعادت حاصل رہی ہے۔اس طرح ہم کہہ سکتے ہیں کہ فرانس کی سر زمین کو چار خلفاء کی قدم بوسی کا شرف حاصل ہے۔

خدمتِ خلق

خدمت خلق کے شعبہ میں وقت کے ساتھ ساتھ لجنہ نے آہستہ آہستہ باہر جماعتی پیغام کو لوگوں تک پہنچانے کے لئے حضور انور کی ہدایات کو مدِنظر رکھتے ہوئے کام کو آگے بڑھایا گیا۔ 2012ء میں ایسے اداروں سے رابطےکئے گئے جو خدمتِ خلق میں نمایاں طور پرکام کررہے تھے۔ ہسپتال پیرس فاؤنڈیشن سے رابطے مضبوط بنانے لئے ان کے دو اداروں میں ہر سال چیریٹی کی رقم اکٹھی کر کے جمع کرواتے رہے۔ ان کی دو برانچزہیں۔

1۔ پلس دو لا وی + De la vis یعنی مزید زندگی۔
2۔  Pièces Jaunes یعنی پیلے رنگ کے ٹکرے۔

جیک شیراک صاحب کی اہلیہ مادام بیرنا دیت شیراک صاحبہ اس فاؤنڈیشن کی پہلی صدر تھیں۔ اس فاؤنڈیشن کی موجودہ صدر اے مانوعیل ماگھ رون صاحب کی اہلیہ مادام بریجیت ماگھ رون صاحبہ ہیں۔ فرانس کے وزیرِاعظم نے اس خدمتِ خلق کے کام کا آغاز 1989ء میں کیا۔

یہ فاؤنڈیشن گورنمنٹ کے ہسپتالوں میں ایسے بیماربچے جن کی بیماری لمبی ہو۔ان بچوں کے لئےایک معین عرصہ کے دوران رقم اکٹھی کر کے فرانس کے مختلف ہسپتالوں میں جمع کرواتے ہیں ملک بھر سے بڑی بڑی کمپنیاں اور بہت سی ایسوی ایشن چیریٹی رقم دیتی ہیں۔جن سے یہ مختلف پروجیکٹ پر کام کرتے ہیں، مثلاً ہسپتال میں بستروں کی فراہمی، بچوں کے کھلونے، کھیل کود کے سامان، کمروں کی تعمیر اور مرمت کا کام، بچوں کی کتابیں، بچے کے ساتھ والدین میں سے کسی ایک کے رہنے کے لئے بیڈ وغیرہ کا انتظام (کیونکہ ہسپتال میں بچے کے ماں باپ کےلئے کسی بیڈ کا انتظام نہیں)، ایسے آلات جو بیماری اور تکلیف میں آسانیاں پیداکرتے ہیں (مثلاً پمپ جس میں دوائی بھری جاتی ہے وغیرہ)۔ نیز ایسے بیمار بچے جنہیں مالی مشکلات ہیں ان کی مددپر خرچ کیا جاتا ہے۔علاوہ ازیں اسی فاؤنڈیشن کی دوسری برانچ جو پلس دووی (یعنی مزید زندگی) ایسے بوڑھے ضیعف او ربیمار افراد کے لئے فنڈ اکٹھا کرتے ہیں۔جس سے ان کے لئے ایسی آسانیاں اورسہولیات مہیا کریں جو ہسپتال یا ایسے گھرجوان بوڑھے لوگوں کے رہنے کے لئے بنائے ہیں۔ان کی ضروریات پوری کرتے ہیں تاکہ زندگی آسان ہو۔

چیریٹی کی اس رقم کو جمع کرنے کا پلان اس طرح ترتیب دیا جاتا رہا کہ سارا سال جماعتی پروگرام پر خدمتِ خلق کےسٹال لگائے جاتے ہیں اور بہنوں کو کہا جاتا ہے کہ آپ ایک ڈبہ بنائیں جس میں وقتاً فوقتاً ایسے سکّے جومالیت میں چھوٹے ہوں ان کو جمع کرتے رہیں۔جب رقم جمع کروانے کا وقت قریب ہو تو لوکل سیکرٹری خدمتِ خلق کو جمع کروادیں سارے حلقوں سے موصولہ رقم جب نیشنل سیکرٹری خدمت ِخلق تک پہنچ جائے توپھر بصورت چیک اس فاؤنڈیشن کونیشنل صدر صاحبہ کے ساتھ جاکر ان کے دفتر میں جمع کرواتے ہیں۔ان دس سالوں میں اب تک جو چیریٹی کی رقم اس فاؤنڈیشن کو پیش کر چکے ہیں۔ وہ ستائیس ہزار آٹھ سو اِکاون 27.851یورو ہیں۔ اس رقم کے ساتھ ساتھ ہر موقعہ پر مختلف جماعتی کتب ہمیشہ تحائف کے طور پر بھی دی جاتی رہی ہیں۔ تاکہ جماعت کا تعارف بڑھتا رہے وہ ہمیں اپنے اُن افتتاحی پروگراموں میں شامل ہونے کی دعوت دیتے رہتےہیں جن کے لئے یہ رقم جمع کرتے ہیں۔ یہ سوشل میڈیا پر بھی جماعت کا ذکر شکریہ کے طور پر کرتے ہیں۔

ہمارے پیارے امام حضرت خلیفة المسیح الخامس حضرت مرزا مسرور احمد ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز جب 2019ء کو فرانس تشریف لائے تو یونیسکو نے حضور انور سے ملاقات کرتے ہوئے جماعت احمدیہ کا شکریہ ادا Mme Danuta Pieter پیٹر میں اس فاؤنڈیشن کی ڈائیر یکڑ مادام دانوتا کیا اور کہا کہ جماعت کی خواتین ہمارے ساتھ مل کر بہت اچھا خدمتِ خلق کا کام کر رہیں ہیں۔

اولڈ ہوم

(بوڑ ھوں کےگھر) اس ادارے میں باقاعدہ طور پر وزٹ 2014ء سے کئے جانے لگے۔ پہلے پہل ایک اولڈ ہوم میں وزٹ کیا جاتا رہا۔وہاں لجنہ ناصرات اور چھوٹے اطفال ہر دو ماہ بعد نیز اسلامی تہواروں اور نئے سال کےآغاز پر ایک دوپہر ان ضعیف بوڑھوں کے ساتھ گزارتے۔ ان کے لئے چھوٹے چھوٹے تحائف چاکلیٹ، کارڈزجو ناصرات اور اطفال خود تیار کرتے وہ دئیے جاتےرہے۔ ان بوڑھوں کو بچوں سے مل کر بہت خوشی ملتی یہ ملاقاتیں ان کی تنہائی کو دور کرنے کے لئے بڑی کامیاب اور پُر اثرتھیں۔

رمضان میں کھانے کی پیکیج بنا کر تقسیم کرنا

2017ء سے اس کام کا آغاز ہوا ہر سال ایسے جاننے والے لوگ جو ہمسائے ہوں یا تنہا زندگی بسر کرتے ہوں یا مشکلات کا شکار ہوں یا بوڑھے ہوں یا وہ جو بے گھر ہوں۔ ان کے لئے یہ کھانا پیک کر کے خاص طور پر رمضان میں تقسیم کیا جاتا ہے۔

2017ء سے اب تک تین ہزار تین سو آٹھارہ (3318)کھانے کے پیکیج تقسیم کیے گئے ہیں۔

نئے سال کے آغاز پر کارڈ اور چاکلیٹ کا تحفہ

اس کام کو 2015ء میں مرکز کے ساتھ مل کر بیت السلام مشن ہاؤس کے گردونواح میں نئے سال کے آغاز پر کارڈ جس پر ’’محبت سب کے لئے نفرت کسی سے نہیں‘‘ کا سلوگن آویزان ہوتا ہے اور چاکلیٹ بھیجوائے جاتے ہیں۔ یہ سلسلہ اب تک جاری ہے۔دیگر سب حلقوں میں بھی نئے سال کے آغاز پر کارڈز، چاکلیٹ کے تحائف ہمسایوں میں بھجوائے جاتے ہیں۔

مالی مدد بذریعہ (بوتلوں کے ڈھکن سے)

2017ء سے اس کام کا آغاز کیا گیا۔ فرانس میں یہ ایک ایسی ایسوسی ایشن ہے جو بوتلوں کے ڈھکن جمع کر کےاس کو ریسائیکل کر کے کمپنی کو بیچتی ہے اِس سے جو آمد موصول ہوتی ہے اُس سے معذور لوگوں کے لئے ویل چیئر بنوا کر دیتی ہے جو معذور لوگوں کی مددکرتی ہے۔ اس ایسوسی ایشن کا نام BOUCHONS D’Amour (یعنی ڈ ھکنوں کی محبت) ہے۔ ان کی ایک برانچ مشن ہاؤس بیت السلام میں ہے۔ تمام لجنہ اس کام میں حصہ لیتی ہیں۔ سال میں دودفعہ ان کی کارکن سیکرٹری جمع شدہ ڈھکن جو بڑے بڑے تھیلوں میں بھرے ہوئے ہوتے ہیں مشن ہاؤس سےآکر لے جاتی ہےاور لجنہ کے اس تعاون پر بہت مشکور ہوتی ہیں اور وہ اس کام کو سراہتے ہوئے فیس بک اور ٹیوٹر پر بھی جماعت کے بارے لکھتے ہوئے شکریہ ادا کرتی ہیں۔

کووڈ 19 میں لجنہ کی خدمات

اس آفات کے دنوں میں گو کہ بہت سے جماعتی پروگرام وقتی طور پررک گئے تھے مگر خدمت خلق کے کاموں میں ترقی ہوگئی۔ ان دنوں میں بیماروں کی تیمار داری کے ساتھ ساتھ ماسک کی سلائی کر وانا اور اس تیار شدہ ماسک کو مفت ہسپتال، ہمسایوں، بوڑھے لوگوں کو، چرچ میں نیز رفاعی اداروں میں پہنچائے گئے۔اس کام میں پورےفرانس کے تمام حلقے شامل ہوئے۔کل ماسک جو تقسیم کئے گئے ان کی تعداد دس ہزار نوسو چودہ ہے (10914) اس کے علاوہ ماسک کے ساتھ بچوں نے کارڈ اور خطوط تیار کر کے بھجوائے جس میں لکھا کہ ان قرنطینہ کے حالات مین ہم تحریر کے ذریعہ ہی ملاقات کرسکتے ہیں۔یہ کارڈ اور خطوط انہوں نے نوٹس بورڈ پرسجائے اور پیغام بھیجا کہ یہ خط و کارڈ ہمارے لئے خوشی وتسکین کا باعث ہیں۔ان کی تعداد اڑتالیس (48) ہے۔ پانچ ہسپتال میں چار سو چونتیس (434) کھانے کے پیک بھیجے گئے۔ لیل کی لوکل اخبار نے اس خبر کو شائع بھی کیا کہ جماعت احمدیہ کی خواتین ان وبائی دنوں میں رفاعی کاموں میں حصہ لے رہی ہیں۔

شجر کاری

2021ء کو مشن ہاؤس کے علاقہ سےمیں لجنہ اماء اللہ نے صد سالہ جوبلی کے تحت اس مہم میں شامل ہوئیں۔ اس کام کے لئے مشن ہاؤس کے علاقے کے میو نسپل کمیٹی کی میئر خاتون جن کا نام Mme Céline Villecourt ہے ان سے رابطہ کیا گیا۔ مشن ہاؤس بیت السلام کے قریبی جنگلات میں اس مہم پر کام ہوا۔ دوسرے شہر لیل میں بھی یہ کام سر انجام دیا گیا۔ کل اڑتالیس (48) پودے لگائے گئے۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہِ

یوکرین کی جنگ

دوران سال جب جنگی حالات یوکرین کو جب درپیش ہوئے تھے تو لجنہ اماءاللہ نے اپنی خدمات پیش کرتے ہوئے۔ کل دوہزار تین سو بیس (2320) چھوٹے بچوں کی اشیاء، جسمانی صفائی کی مختلف اشیاء جن کی تعداد تین ہزار ایک سو ستر (3170) تھی، نیز ادویات جن کی تعداد ایک ہزار چھ سو تینتیس (1633) تھی، کتابوں کے بیاسی(82) ڈبے نیشنل سیکرٹری خدمت خلق مکرمہ لیلیٰ بے لاربی صاحبہ کی زیر نگرانی حلقوں کے تعاون سے جو مختلف علاقوں کی میونسپل کمیٹیوں، چرچ، سکولوں، کیتھولک کالج میں جمع کروائے گئے۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہِ

مالی میں کنویں کی تعمیر

صد سالہ لجنہ جوبلی کے لئے افریقہ کے ملک مالی میں ایک کنویں کی تعمیر کے لئے عاملہ میں مالی تحریک ڈسکس کی گئی۔ پھر حضور انور ایدہ تعالیٰ سے اس مالی قربانی اجازت و منظوری لی گئی۔ اب تک کل رقم جو جمع ہو چکی ہے وہ چار ہزار پانچ سو پچاس (4550) یورو ہیں۔ اس سال ہی یہ کام پایہء تکمیل کو پہنچ جائے گا۔ ان شاء اللّٰہ

یتیم خانہ دارالاکرام بینن

2022ء کے آغاز میں لجنہ اماء اللہ بینن کے یتیم خانہ دارالاکرام کی لائبریری کے لئے کتب اکٹھی کر کے ایک نئی سکیم میں شمولیت اختیار کی۔اس لائبریری کو چھ سال سے لے کر چودہ سال کی عمر تک کے بچوں کے لئے کتابیں فراہم کی گئیں ان کتابوں کل تعداد آٹھ سو باسٹھ ہے(862) اس کام میں پیرس ریجن، سٹراس برگ، اپیرنے کے حلقے شامل ہوئے۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہِ

چھاتی کے کینسر کے لئے ایک واک

سب سے پہلے پیرس ریجن کا ایک حلقہ ایو لین Yveline اس واک میں شامل ہوا۔

اس ایسوسی ایشن کی دو برانچیں کام کرتی ہیں۔ایک جس کا نام La Note Rose یعنی گلابی رنگ کی نشاندہی کرنا ہے۔

اور دوسری برانچ کا نام La Ligue contre le Cancer یعنی کینسرکے خلاف مقابلہ کرناہے۔

اس ایسوسی ایشن سے رابطہ بذریعہ بیت السلام مشن ہاؤس کی میونسپل کمیٹی کی نائب میئر جن کا نام Madame Thomas Malbek مادام تومامالبیک صاحبہ ہے۔

ان سے رابطہ و معلومات حاصل کرنے پر اس کام کوآغاز کرتے ہوئے سر انجام دیا گیا۔

اس ایسوسی ایشن کا مقصد لوگوں کوصحت کی طرف توجہ دلانا اوریہ کے وہ حفاظتی تدابیر اختیار کریں نیزاس بات کی طرف توجہ دلانا بھی مقصودہےکہ لوگ اس پیدل واک میں حصّہ لیں اور اس سے حاصل ہونے والی آمد کو کینسر کی ریسرچ پر لگائیں اور اس رقم کوان بیمار خواتین پرخرچ کیا جائے جو کینسر میں مبتلا ہیں۔ فرانس میں اس واک کو اکتوبر کی مقررہ تاریخوں پرمختلف شہروں میں کیا جاتا ہے۔ 2018ء سے لجنہ اماء اللہ نے اس واک میں شامل ہونا شروع کیا۔ پھر اس سکیم کو نیشنل سطح پر وسیع کردیا گیا۔دورانِ سال شاملین لجنہ کی تعداد پینسٹھ (65) رہی۔کل رقم جو اس واک کے لئے لجنہ نے اکٹھی کی وہ چھ سو ساٹھ(660) یورو ہے۔ اس ایسوسی ایشن میں طریق یہ ہے کہ واک میں حصہ لینے والا پانچ یورو چندہ بطور ممبر شپ ادا کرے اور اس کے علاوہ مزیدچیریٹی بھی جمع کرواسکتا ہے۔واک میں شاملین گلابی رنگ کی ٹوپی، شرٹ یا رومال نشانی کے طور پر استعمال کرتےہیں مگر جماعت احمدیہ کی خواتین گلابی رنگ کی شالیں لے کر شامل ہوئیں جس پر انہوں کچھ حیرانگی کااظہار کرتے ہوئے پسند کیا کہ آپ بہت خوش اخلاق لوگ ہیں۔ کیونکہ فرانس کے ماحول میں لوگوں کے دلوں میں پردہ کے متعلق بہت تنگ نظریات ہیں۔ اس ماحول میں رہتے ہوئے ہم اپنے پردے سے بتا سکتے ہیں کہ ہم ہر نیک اور اچھے کام میں شامل ہوتے ہیں اور اپنے ملک کے خیر خواہ وفا دار ہیں۔ یہ واک پانچ کلو میٹر اور سات کلومیٹر کی ہوتی ہے۔یہ واک نہایت پُر امن ہے۔

اللہ تعالیٰ کے حضور دعا ہے کہ یہ قافلہ اپنی ترقی کی منزل کی طرف کامیابی سے بڑھتا رہے اور کل عالم میں اسلام کا پرچم بلند ہو۔ آمین ثم آمین

(نصرت قدسیہ وسیم۔ نیشنل سیکرٹری تربیت لجنہ فرانس)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 19 دسمبر 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالی