• 25 اپریل, 2024

تمہیں زمانہ جو گالیاں دے تو چپ ہی رہنا خدا سے کہنا

تمہیں زمانہ جو گالیاں دے تو چپ ہی رہنا خدا سے کہنا
یہی تو سچوں کا راستہ ہے کہ ظلم سہنا خدا سے کہنا

میں کیا ہوں میری بساط کیا ہے مجھے سکھایا گیا یہی ہے
ہمیشہ پلکوں پہ موتیوں کا سجا کے گہنا خدا سے کہنا

زمانے والے جو تنگ کریں تو خدا کی رسی کو تھام رکھنا
پکڑ کے رکھا ہے تیری رحمت کا ہم نے ٹہنا خدا سے کہنا

یہ طور میں نے اُنہی سے سیکھا حضورِ انور کا ہے طریقہ
خدا کے آگے بہانا آنسو بہاتے رہنا خدا سے کہنا

نبی کی سنت بھی جانتے ہیں اُسی پہ اپنا عمل ہے پیہم
لباسِ تقویٰ وہ دے گئے تھے جو ہم نے پہنا، خدا سے کہنا

جو مار ڈالیں گے میرے دشمن یہ موت آخر انہی کی ہو گی
مجھے تو اچھا لگے تمہارا شہید کہنا خدا سے کہنا

یہی دعا ہے کہ تجھ سے قائم ہو اِن کا رشتہ محبتوں کا
ہوں تیرے پیارے یہ میرے بچے یہ بھائی بہنا خدا سے کہنا

مرے بزرگوں کی آخری بس یہی وصیت تھی مجھ کو احمد
ہے خوش نصیبی رہِ خدا میں لہو کا بہنا ، خدا سے کہنا

(مبارک احمد سید)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 20 جنوری 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 21 جنوری 2021