• 27 اپریل, 2024

کوئی مجھ کو بتلائے

کوئی مجھ کو بتلائے
کون سے صحیفے میں
کس نے ایسا لکھا ہے
اختلافِ رائے پر
دوسرے مذاہب کے
پُر سکون لوگوں کی
زندگی کی مشعل کو
بے جواز فتووں سے
نفرتوں کی آندھی سے
یک بہ یک بُجھا ڈالو
دکھ کی انتہا یہ ہے
شر پسند عناصر نے
اپنے ہی اصولوں سے
دوسروں کے جیون کی
ڈور کاٹ ڈالی ہے
اس سے بڑھ کے دکھ ہے جو
جان کو جلاتا ہے
رحمتِ دوعالم کے نام پر
درندوں نے
بستیاں جلائی ہیں

زندگی کے میلے میں
مشعلیں بُجھائی ہیں
پیکرِ محبت نے
جنگ کی بھی حالت میں
سب نہتے لوگوں کو
جان کی اماں دی ہے
دوسرے مذاہب کے
معبد و کلیسا کو
امن کی زباں دی ہے
حیف ہے ہزاروں حیف
قوم سب ہے شرمندہ
ہائے ان درندوں نے
رحمتِ مجسم سے
نسبتیں جتا کر یوں
عہد کیسے توڑا ہے
ظلم کتنا توڑا ہے
اے خدا! ترے در پر
التجا یہ لایا ہوں
یا انہیں ہدایت دے
یا انہیں فنا کردے

(نجیب احمد فہیم)

پچھلا پڑھیں

حالات حاضرہ میں حلم، تحمل اور وسعت حوصلہ کی ضرورت

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ