• 1 مئی, 2024

اللہ تعالیٰ کی طرف جھوٹ منسوب کرنے والے

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
پس یہ ایک اصولی معیار ہے جو اللہ تعالیٰ کی طرف جھوٹ منسوب کرنے والے کے لئے اللہ تعالیٰ نے بیان فرمایا ہے۔ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے بھی اس معیار کو اپنی سچائی کے طورپر پیش فرمایا ہے۔ آپؑ فرماتے ہیں کہ: ’’صادق کے لئے خداتعالیٰ نے ایک اور نشان بھی قرار دیا ہے اور وہ یہ ہے کہ آنحضرتﷺ کو فرمایا کہ اگر تُو مجھ پر تَقَوَّلَ کرے تو مَیں تیرا داہنا ہاتھ پکڑ لوں۔ اللہ تعالیٰ پر تَقَوَّلَ کرنے والا مفتری فلاح نہیں پا سکتا بلکہ ہلاک ہو جاتا ہے اور اب پچیس سال کے قریب عرصہ گزرا ہے کہ خداتعالیٰ کی وحی کو مَیں شائع کر رہا ہوں۔ اگر افتراء تھا تو اس تَقَوَّلَ کی پاداش میں ضروری نہ تھا کہ خداتعالیٰ اپنے وعدہ کو پورا کرتا؟ بجائے اس کے کہ وہ مجھے پکڑتا اس نے صد ہا نشان میری تائید میں ظاہر کئے اور نصرت پر نصرت مجھے دی۔ کیا مفتریوں کے ساتھ یہی سلوک ہوا کرتا ہے؟ اور دجالوں کو ایسی ہی نصرت ملا کرتی ہے؟ کچھ تو سوچو۔ ایسی نظیر کوئی پیش کرو اور مَیں دعویٰ سے کہتا ہوں کہ ہرگز نہ ملے گی‘‘

(ملفوظات جلد سوم صفحہ89 جدید ایڈیشن)

(خطبہ جمعہ 30جنوری 2009ء بحوالہ الاسلام ویب سائٹ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 20 جون 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ