• 20 اپریل, 2024

خلیفہ وہ ہمارا ہے

خلافت کے بنا اپنا نہیں کچھ بھی گزارہ ہے
یہی ظلمات بحروبرمیں اک اپنا سہارا ہے
کوئی ایسا بھی ہے جو دوسروں کے درد میں جاگے
یقیناً ایک بندہ ہے، خلیفہ وہ ہمارا ہے
چلے وہ دشت و صحرا میں تو ان میں پھول کھل اٹھیں
وہی ہے جس نے ہر بگڑی ہوئی شے کو سنوارا ہے
بچاؤ جنگ سے سب کو، یہی پیغام اس کا ہے
اسی میں فائدہ سب کا ہے، ورنہ سب خسارہ ہے
براہِ راست ہے اس کا تعلق عرش والے سے
جو اُس کی مرضی ہوتی ہے وہی اِس کا اشارہ ہے
ہے اس رخ پر فدا قاہر! وہ جس کا نور ر بانی
خدا کو دیکھنا چاہو تو اس کا یہ نظارہ ہے

(حافظ مستنصر احمد قاہر)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 19 ستمبر 2020

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 21 ستمبر 2020