پیارے حضور اید اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے عزیزم سید طالع احمد
کے بارے میں تاثرات سن کر اپنے جذبات کا اظہار
ذکر اس کا حبیب لگتا رہا
اپنے دل کے قریب لگتا رہا
رشک آتا ہے طالع احمد پر
راضی اس سے خطیب لگتا رہا
ایسا لگتا تھا چاند ہے کوئی
کل وہ سب کا نصیب لگتا رہا
ساری نظریں بلائیں لیتی رہیں
اپنا دل ہی غریب لگتا رہا
اپنا دامن لگا کہ خالی ہے
ایک وہ ہی منیب لگتا رہا
شاعروں نے لکھا محبت میں
غمزدہ ہر ادیب لگتا رہا
عشق زادہ دیا جلاتا ہوا
مرد حق کا نجیب لگتا رہا
(دیا جیم۔فجی)