• 26 اپریل, 2024

آج کی دعا

عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَكَلَ أَحَدُكُمْ طَعَامًا فَلْيَقُلْ بِسْمِ اللّٰهِ فَإِنْ نَسِيَ فِي أَوَّلِهِ فَلْيَقُلْ بِسْمِ اللّٰهِ فِي أَوَّلِهِ وَآخِرِهِ

(ترمذی أَبْوَابُ الْأَطْعِمَةِ بَاب مَا جَاءَ فِي التَّسْمِيَةِ عَلَى الطَّعَامِ)

ترجمہ: ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جب تم لوگوں میں سے کوئی کھانا کھائے تو بسم اللہ پڑھ لے، اگرشروع میں بھول جائے تو یہ کہے ’’بِسْمِ اللّٰهِ فِي أَوَّلِهِ وَآخِرِهِ‘‘۔

یہ پیارے رسول حضرت محمد ﷺ کی کھانا کھانے کے وقت کی دعا ہے۔

ایک اور روایت میں کھانا کھاتے وقت کی آپ ﷺ کی بہت ہی خوبصورت نصیحت ہے۔ روایت میں ہے کہ:
عمر بن ابی سلمہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں بچہ تھا اوررسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پرورش میں تھا اور آپ نے مجھ سے فرمایا، بیٹے! بسم اللہ پڑھ لیا کر، داہنے ہاتھ سے کھایا کر اور برتن میں وہاں سے کھایا کر جو جگہ تجھ سے نزدیک ہو ۔ چنانچہ اس کے بعد میں ہمیشہ اسی ہدایت کے مطابق کھاتا رہا ۔

(صحیح بخاری كِتَابُ الأَطْعِمَةِ بَابُ التَّسْمِيَةِ عَلَى الطَّعَامِ وَالأَكْلِ بِاليَمِينِ)

آپﷺ نے دنیا کو جہاں تمدن و معاشرت کے اعلیٰ اصول بتائے وہیں صحت بخش اور پاکیزہ زندگی کے لئے متوازن بیش قدر، آسان اور نفع بخش ہدایات سے بھی نوازا۔ آپﷺ کی خوراک بہت سادہ تھی ۔آپﷺ کو جو بھی میسرآتا، شکر ادا کرتے ہوئےا سے تناول فرماتے۔ آپ ﷺ ٹیک لگا کر کھانا نہ کھاتے تھے۔ آپﷺ سخت گرم کھانا کھانے کو بھی پسند نہیں فرماتے تھے۔

امام ابوداؤد نے حضرت ابنِ عمرؓسے روایت کی ہے کہ غزوہ تبوک کے سفر میں آنحضرتﷺ کی خدمت میں عیسائیوں کا بنایا ہوا پنیر پیش کیا گیا۔ اس کے متعلق یہ بھی خیال تھا کہ وہ مجوسیوں کا بنایا ہوا تھا۔ آپﷺ نے کسی چھان بین کے بغیر چھری منگوائی اور بسم اللہ پڑھ کر اسے کاٹا اور استعمال فرمایا۔

(فتح المبین شرح قرۃ العین باب الصلوٰۃ)

(مرسلہ: قدسیہ محمود سردار)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 20 اکتوبر 2020

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 21 اکتوبر 2020