• 24 اپریل, 2024

ایک عالم کا عالم مَرا ہوا اس کے آنے سے زندہ ہو گیا

حضرت مسیح موعود ؑ فرماتے ہیں:
’’وہ انسان جس نے اپنی ذات سے اپنی صفات سے اپنے افعال سے اپنے اعمال سے اور اپنے روحانی اور پاک قویٰ کے پُر زور دریا سے کمال تام کا نمونہ علماً و عملاً و صدقاً و ثباتاً دکھلایا اور انسان کامل کہلایا……وہ انسان جو سب سے زیادہ کامل اور انسان کامل تھا اور کامل نبی تھا اور کامل برکتوں کے ساتھ آیا جس سے روحانی بعث اور حشر کی وجہ سے دنیا کی پہلی قیامت ظاہر ہوئی اور ایک عالم کا عالم مَرا ہوا اس کے آنے سے زندہ ہو گیا وہ مبارک نبی حضرت خاتم الانبیاء امام الاصفیاء ختم المرسلین فخر النبیین جناب محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔ اے پیارے خدا! اس پیارے نبی پر وہ رحمت اور درود بھیج جو ابتداء دنیا سے تُو نے کسی پر نہ بھیجا ہو۔‘‘

(اتمام الحجہ، روحانی خزائن جلد8 صفحہ308)

درود شریف سے لذت، انشراح اور حیات قلب

’’درود شریف کے پڑھنے کی مفصل کیفیت پہلے لکھ چکا ہوں…… کسی تعدادکی شرط نہیں۔ اس قدرپڑھا جائے کہ کیفیت ِصلوٰۃ سے دل مملو ہو جائے۔ اور ایک انشراح اور لذت اور حیات قلب پیدا ہوجائے۔ اور اگر کسی وقت کم پیدا ہو۔تب بھی بے دل نہیں ہونا چاہئے۔ اور کسی دوسرے وقت کا منظر رہنا چاہیئے۔ اور انسان کو وقت صفا ہمیشہ میسر نہیں آسکتا سو جس قدر میسر آوے۔ اس کو کبریت احمر سمجھے۔ اور اس میں دل وجان سے مصروفیت اختیار کرے۔‘‘

(مکتوبات احمدیہ جلد اول صفحہ26 قدیم ایڈیشن)

درود شریف حصول استقامت اور قبولیت دعا کا ذریعہ ہے

’’رسول اللہ ﷺ کی محبت کی ازدیاد اور تجدید کے لئے ہر نماز میں درود شریف کا پڑھنا ضروری ہوگیا۔تاکہ اس دعا کی قبولیت کے لئے استقامت کا ایک ذریعہ ہاتھ آئے ۔۔۔۔۔۔ درود شریف جو حصول استقامت کا ایک زبردست ذریعہ ہے بکثرت پڑھو۔ مگر نہ رسم اور عادت کے طور پر بلکہ رسول اللہ ﷺ کے حسن اوراحسان کو مد نظر رکھ کر اور آپ کے مدارج اور مراتب کی ترقی کے لئے اور آپ کی کامیابیوں کے واسطے۔ اس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ قبولیت دعا کا شیریں اور لذیذ پھل تم کو ملے گا۔‘‘

(ملفوظات جلد3 صفحہ38 ایڈیشن 1988ء)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 20 اکتوبر 2021

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ