• 26 اپریل, 2024

آنحضور ﷺ کا معجزہ

آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عبادت کے ان معیاروں نے صحابہ میں کیا انقلاب پیدا کیا، یہ بیان فرماتے ہوئے حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:
’’مَیں بڑے زور سے کہتا ہوں کہ خواہ کیسا ہی پکّا دشمن ہو اور خواہ وہ عیسائی ہو یا آریہ جب وہ ان حالات کو دیکھے گا جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے عرب کے تھے اور پھر اس تبدیلی پر نظر کرے گا جو آپ کی تعلیم اور تاثیر سے پیدا ہوئی تو اسے بے اختیار آپ کی حقّانیت کی شہادت دینی پڑے گی۔ موٹی سی بات ہے کہ قرآن مجیدنے ان کی پہلی حالت کا تو یہ نقشہ کھینچا ہے۔‘‘ (آپ کے ماننے والے جو عرب کے لوگ تھے ان کی پہلی حالت کا تو یہ نقشہ کھینچا ہے کہ) ’’یَاۡکُلُوۡنَ کَمَا تَاۡکُلُ الۡاَنۡعَامُ (محمد: 13)‘‘ (یعنی اس طرح کھاتے ہیں جس طرح جانور کھاتے ہیں۔ جانوروں والی حالت ہے۔) ’’یہ تو ان کی کفر کی حالت تھی۔ پھر جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی پاک تاثیرات نے ان میں تبدیلی پیدا کی تو ان کی یہ حالت ہوگئی یَبِیۡتُوۡنَ لِرَبِّہِمۡ سُجَّدًا وَّ قِیَامًا (الفرقان: 65) یعنی وہ اپنے رب کے حضور سجدہ کرتے ہوئے اور قیام کرتے ہوئے راتیں کاٹ دیتے ہیں‘‘۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں کہ ’’جو تبدیلی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے عرب کے وحشیوں میں کی اور جس گڑھے سے نکال کر جس بلندی اور مقام تک انہیں پہنچایا اس ساری حالت کے نقشے کو دیکھنے سے بے اختیار ہو کر انسان رو پڑتا ہے کہ کیا عظیم الشان انقلاب ہے جو آپ نے کیا‘‘۔ آپ فرماتے ہیں کہ ’’دنیا کی کسی تاریخ اور کسی قوم میں اس کی نظیر نہیں مل سکتی۔ یہ نری کہانی نہیں۔ یہ واقعات ہیں جن کی سچائی کا ایک زمانہ کو اعتراف کرنا پڑا ہے‘‘۔

(ملفوظات جلد9 صفحہ144تا145۔ ایڈیشن 1984ء مطبوعہ انگلستان)

پس پہلوں سے ملنے والی آخرین کی اِس جماعت کے افراد کا بھی فرض بنتا ہے کہ اس اُسوہ کی پیروی کرتے ہوئے جیسے صحابہ نے عبادتوں کے معیار بلند کئے ہم بھی اپنی عبادتوں کے معیار بلند کریں اور صرف دنیا داری میں ہی نہ ڈوبے رہیں۔ ذیلی تنظیمیں اور جماعتی نظام یہ رپورٹ دیتے ہیں کہ ہمارے اتنے فیصد نماز پڑھنے والے ہو گئے۔ چالیس فیصد۔ پچاس فیصد۔ ساٹھ فیصد۔ ہم تو جب تک سو فیصد عابد پیدا نہ کر لیں ہمیں چین سے نہیں بیٹھنا چاہئے اور صرف نظام نہیں بلکہ ہر شخص کو خود جائزہ لینا چاہئے کہ مَیں کس حالت میں ہوں۔

(خطبہ جمعہ یکم دسمبر 2017ء بحوالہ الاسلام ویب سائٹ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 20 اکتوبر 2021

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ